سیرا جِم کا خدمت بزنس ۔ قسط 2

سیراجِم کمپنی ایک بڑے بزنس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں لاکھوں روپے خرچ کر کے ،لوگوں کی مفت خدمت کر کے صحت کی بہتری کی کوشش کرتی ھے، یہ لکھ چکا۔ انسانی خدمات کا اعتراف بطور پاکستانی میرا فرض تھا لیکن سیراجم میں کام کرنے والے ملازمین کو نظر انداز کرنا میرے نزدیک انسانیت کی توھین کے مترادف ھے۔لیکن کیا لکھوں، آنکھیں بھیگ رھی ھیں،تقریبا 20 سال بحثیت پرائیویٹ ملازم چار کمپنیوں میں کام کر کے میں پاکستان کے پرائیویٹ ملازمین کے حالات کا بھیدی ھو گیا ھوں۔ پاکستان پرانا نہیں بلکہ ابھی بھی ایک نیا ملک ھے اور آزادی کے مراحل طے کر رھا ھے اور پرائیویٹ ملازمین کے حقوق ملنے میں ابھی کچھ دیر ھے۔پاکستان کے پرائیویٹ ملازمین،یہ وہ مجبور،مظلوم طبقہ ھے جن کے حقوق حکمرانوں،اپوزیشن،میڈیا ، سرمایہ داروں،سب کی نظروں سے ابھی تک اوجھل ھیں۔ چند ھی کمپنیاں ھیں جن کے ملامین آسودہ ھیں،لیکن باقی سب پرائیویٹ ملازمین معاشی دھشت گردی کا مستقل شکارھیں۔ ان کی مسکراھٹوں کے پیچھے چھپے دکھوں سے میں بخوبی واقف ھوں۔ سیرا جم کے سٹاف کو دیکھا ، ان کی تعمیری اصلاح کی بہت گنجائش ھے لیکن سیرا جم کی مینجمنٹ کے ساتھ ان سب ملازمین کا بھی بہت شکریہ، ھماری ویب کی طرف سے اور ان بے شمار پاکستانی مریضوں کی جانب سے، جنھیں اللہ کریم نے سیرا جم کے ذریعے سے صحت عطا فرمائی ھے۔ سیرا جم کے خدمت بزنس کا وجود سیراجم کے سٹاف ھی کی وجہ سے قائم ھے۔" بہت اعلی ،ویل ڈن"۔ مجھے شک نہیں، یقین ھے کہ سوشل سیکورٹی یا اولڈ ایج بینیفٹ کے کارڈ ان کے بھی نہیں بنے ھوں گے،ان کی ڈیوٹی کے اوقات آٹھ گھنٹے سے زیادہ ھی ھوں گے۔ ان کو کمپنی کی طرف سے ٹرانسپورٹ کی کوئی سہولت نہیں ھو گی۔ ھمارے ملک میں پرائیویٹ ملازم کیلئےآٹھ گھنٹے سے زیادہ کام کرکے بھی اپنی اور اپنے گھر والوں کی بنیادی ضروریات بھی پوری کرنا ابھی تک مشکل ھے۔ اس سے پہلے کہ پرائیویٹ ملازمین کیلئے میرا درد مجھے کہیں اور لے جائے،میں سیراجم والوں کو یہ واضح کر دوں کہ پرائیویٹ ملازمین کے حالات سے متعلق پریشانیوں کے شکوے پاکستان کے ارباب اختیار سے ھیں،آپ سے بالکل نہیں۔ آپ توانسان دوست کمپنی ھیں۔ آپ نے پاکستان میں آ کر یہاں کا ماحول دیکھ کر ورکز کی تنخواھیں مقرر کی ھوں گی اور مناسب سمجھ کر کی ھوں گی۔ آپ یہاں کے حالات سے ناواقف ھیں،اسلئے نہ آپ قصوروار نہ آپ سے گلہ۔ آپ کا بزنس میں صحت کے حوالے سے مفت خدمت کا انداز بہرحال قابل تعریف ھے۔ لیکن بس آپ سے اتنا کہنا چاھوں گا۔ پاکستان کا معاشرہ ایک مختلف معاشرہ ھے اور اس کی اپنی روایات ھیں۔ آج کا پاکستان ایک ترقی پذیرملک ھے۔ یہاں کے لوگوں کی اھمیت دنیا کو کچھ کم نظر آتی ھے لیکن یہ پاکستان"" آج کی ایٹمی طاقت "" بہت جلد ایک ترقی یافتہ اور طاقتور ملک بن کر دنیا کے سامنے آنے والا ھے اور پاکسانیوں کی اھمیت اور عزت دنیا پر جلد ظاھر ھو گی۔ پاکستان کے پرائیویٹ ملازمین ملکی ترقی میں بہت بڑے حصے دار ھیں۔ باھر سے آنے والی ھر کمپنی انھیں کی محنت سے اپنا بزنس کرنے کے قابل ھوتی ھے۔ پرائیویٹ ملازمین اپنا اچھا کردار تو ادا کرتے ھیں لیکن صرف چند کے علاوہ باقیوں کو نہ پیار ملتا ھے نہ ان کا حق،ان کو بدلے میں ظلم اور زیادتی کا سامنا کرنا پڑتا ھے۔ میں کئی دن کے بغور مشاھدے کے بعد انتہائی ذمہ داری سے یہ بات کہ سکتاھوں کہ آپ نے ورکرز کی بہت اچھی ٹیم چنی ھے،آپ کے ھیڈ آفس میں سارا سٹاف اپنی مثال آپ ھے۔ان کی پریزینٹیشن انسانی صحت کے حوالے سے حیران کن ھوتی ھے اور انتہائی مفید ھوتی ھے، جو بلاشبہ آپ کی تربیت ھے۔ یہ لوگ اپنے اچھے اخلاق اور خدمت سے سیراجم میں آنے والے لوگوں کا دل جیت لیتے ھیں اوران کی یہی محنت آپ کے خدمت بزنس اور کاروبار کی کامیابی کی بنیاد ھے۔ جسطرح آپ انسانی جسم کے پریشر پوائنٹس کو جانتے اور سمجھتے ھیں اور صحت کیلئے انکا استعمال کرتے ھیں۔ اسی طرح آپ کے ورکرز پاکستان کے معاشرے کے پریشر پوائنٹس کو جانتے ھیں اور سمجھتے ھیں کیونکہ یہ اسی معاشرے کی پیداوار ھیں۔ ان پریشر پوائنٹس کو آپ بھی اپنے سٹاف کے ذریعے مثبت طریقے سے ایک جائز مقصد کیلئے استعمال کر سکتے ھیں۔ سیراجم کے ملازمین اپنا کام اچھے طریقے سے کرتے رھیں گے،لیکن اگر آپ ان کی تنخواھیں انٹرنیشنل معیار کے مطابق نہ سہی ، کچھ مناسب کر دیں ،ان کو زیادہ سہولتیں نہ سہی،ٹرانسپورٹ کی سہولت دے دیں جو ان کا بڑا مسلہ ھے،ان کے اولڈ ایج بینیفٹ کارڈ بنوا دیں، ان کو مذھبی عبادت کرنے کیلئے روزانہ 10 منٹ کی اجازت دے دیں، تو ان کی بھی خدمت ھو جائے گی اور مریضوں کے ساتھ ان کے بھی دل خوش ھو جائیں گے۔ یہ اپنا کام تو پہلے ھی کر رھے ھیں،یہ لوگ ساتھ میں سیرا جم کمپنی کیلئے کرشمے کر کے آپ کو حیران کر دیں گے۔ یہ کرشمے پاکستان کے پرائیویٹ ملازمین کی ایسی خفیہ میراث ھیں جس کا فائدہ اٹھانے کیلئے ان کے دل میں خوشی داخل کرنا ضروری ھے۔آپ ایسا کر کے دیکھیں،آپ کے بزنس کو چار چاند لگ جائیں گے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Mohammad Owais Sherazi
About the Author: Mohammad Owais Sherazi Read More Articles by Mohammad Owais Sherazi: 52 Articles with 112421 views My Pain is My Pen and Pen works with the ink of Facts......It's me.... View More