انسان

انسان کو اپنی عقل و شعور اور علم کی بنا پر تمام مخلوقات میں اشرف المخلوقات کا درجہ حاصل ہے۔ انسانی ذات جہاں کئی خوبیوں کی مرکب ہے ، وہیں اسکی فطرت کے سنگ بے پناہ خامیاں بھی منسلک ہیں۔ جس میں قابل زکر انسان کی پیچیدہ اور منتشر سوچ ہے۔ انسان مختلف سوچ ،فطرت اور عادت رکھتا ہے. انسان کی لامحدود سوچ کو ناپنے کا کوئی آلہ نہیں. ایک انسان دوسرے انسان کی سوچ کو پڑھ تو نہیں سکتا مگر اللّٰہ تعالیٰ کی عطا کردہ عقل و فہم اور محسوس کرنے کی حس کا استعمال کرتے ہوئے اسکی کیفیات کو ضرور سمجھ سکتا ہے۔ ہم انسان طبیعتاً،عادتاً،فطرتاً جہاں مختلف ہیں وہیں ہمارے اندر کئی باتیں متاثر کن بھی ہیں. محبت،نفرت،حسد،بے بسی، مایوسی، دکھ درد یہ سب ہم میں مشترک ہیں۔ ان تمام کیفیات سے ہر انسان زندگی کے کسی نا کسی موڑ پہ گزرا ہوتا ہے۔ ہم انسانوں میں ایک بات بہت اہم ہے اور وہ ہے کہ فوراً خودساختہ نتیجہ اخذ کر لینا. ہم اپنے عقل و شعور کو کہیں بہت دور دفن کر کے جھٹ سے رائے قائم کر لیتے ہیں۔ نہ اس پہ کوئی تحقیق کی جاتی ہے نا سامنے والے شخص کو صفائی کا موقع دیا جاتا ہے۔ اس لمحے ہماری ساری عقلمندی ، ہماری تعلیم ہماری اس عادت کی نذر ہو جاتی ہے جو ہمارے معاشرے میں %95 لوگوں کی ہے۔
زندگی کی تلخیوں نے چھین لی شرارتیں میری
اور لوگ سمجھتے ہیں ، مغرور ہو گیا ہوں میں

لوگوں کے لئیے کسی انسان کو مغرور ، متکبر اور اکھڑ کہہ دینا تو بہت آسان ہے مگر لوگ اس شخص کے اس رویے کے پیچھے چھپی وجہ کو جاننے کی کوشش نہیں کرتے۔ انسان کے ہر رویے کے پیچھے ایک وجہ ضرور پوشیدہ ہوتی ہے۔ اگر ہم انسانی طبیعت کو سمجھ لیں ، پہچان لیں "انسانی فطرت " کو کھوج لیں ، دریافت کر لیں تو نہ صرف دوسرے انسان کو سمجھ سکتے ہیں بلکہ اسکی مشکل حل بھی کر سکتے ہیں۔ اسے اس phase سے نکال سکتے ہیں جسکی وجہ سے وہ ہماری نظروں میں بدنام ہے۔
Danyah Imtiaz
About the Author: Danyah Imtiaz Read More Articles by Danyah Imtiaz: 11 Articles with 10509 views I am Medical Student n I writes t00........ View More