درختوں کی دنیا اور چونکا دینے والے حقائق

سرسبز و شاداب اور گھنے درخت یقیناً خوبصورتی کا ایک ایسا روپ ہوتے ہیں جن کا حقیقی معنوں میں دنیا میں کوئی نعم البدل موجود نہیں- تھوڑی دیر کے لیے تصور کیجیے کہ اگر دنیا میں سے درخت غائب ہوجائیں تو دنیا کیسی دکھائی دے گی؟ یقیناً اس بات کا تصور کرنا بھی انتہائی مشکل کام ہے- درخت جہاں ایک جانب ہماری زندگیوں کے لیے انتہائی اہم وہیں ان کچھ ایسے حقائق بھی وابستہ جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں- آئیے درختوں کی دنیا وابستہ چند ایسے ہی چونکا دینے والے حقائق پر نظر ڈالتے ہیں-
 

image
کولمبیا کی ایک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسا درخت تیار کیا ہے جو قدرتی درخت کے مقابلے میں ہزار گنا زائد کاربن ڈائی آکسائیڈ اپنے اندر جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے-
 
image
کیلیفورنیا دنیا کے چند قدیم ترین درختوں کا گھر ہے- یہاں پائے جانے والے چند درخت تو 5 ہزار سال سے بھی زیادہ پرانے ہیں-
 
image
دنیا کے چند قدیم ترین درختوں کا مقام عوام سے خفیہ رکھا جاتا ہے تاکہ وہ انہیں تباہ نہ کرسکیں یا کسی بھی قسم کا نقصان نہ پہنچا سکیں-
 
image
لیونارڈو ڈاونچی دنیا کا وہ پہلا شخص تھا جس نے یہ بتایا کہ درخت کی تمام شاخوں کو اگر اکٹھا کردیا جائے تو اس کی موٹائی اتنی ہوگی جتنی کہ اس درخت کے تنے کی ہے-
 
image
1930 کے دوران نازیوں نے اپنے مشہور نشان swastika کی شکل کے درخت اگائے جو کہ 1992 میں ایک فضائی سروے کے دوران دریافت ہوئے- رہائشیوں نے یہ درخت فوری طور پر کاٹے کیونکہ جرمنی یہ لوگو یا نشان غیر قانونی ہے-
 
image
تقریباً 96 فیصد قدیم ترین ریڈ ووڈ درخت کاٹے جا چکے ہیں اور ان درختوں کا شمار دنیا کے سب سے قدیم ترین اور بلند ترین درختوں میں کیا جاتا ہے-
 
image
ایک ہزار سال قبل وینس کے جزیرے درختوں پر تعمیر کیے گئے تھے لیکن چونکہ درختوں کی جڑیں پانی میں ڈوبی ہوئی تھیں اس لیے وہ زیادہ پھل پھول نہیں سکے-
 
image
انڈونیشیا کے جزیرے Tana Toraja میں اگر کوئی بچہ انتقال کر جاتا ہے تو گاؤں والے اس کی لاش درخت میں سوراخ کر کے اس کے اندر رکھ دیتے ہیں اور درخت کو مزید پروان چڑھنے کے لیے چھوڑ دیتے ہیں-
 
image
سینڈ باکس نامی درخت پر انتہائی زہریلے کانٹے پائے جاتے ہیں اور یہ درخت ان زہریلے کانٹوں سے بھرپور ہوتا ہے-
 
image
امریکہ میں گزشتہ 100 سالوں کے مقابلے میں آج زیادہ درخت پائے جاتے ہیں اور اس کی وجہ 1940 کے آغاز سے ہی جنگلات کی کٹائی کے عمل کو سست کرنا تھا- یہاں تک کہ جنگلات کی افزائش کا عمل تیز ہوگیا-
 
image
1980 کے بعد سے 11 سال سے زائد عمر کے ہر چینی باشندے پر یہ پابندی عائد ہے کہ وہ سال بھر میں کم سے کم 3 پودے ضرور لگائے گا-
 
image
ہوائی میں یوکٹلس درختوں کی ایک ایسی قسم پائی جاتی ہے جس کی چھال قدرتی طور پر قوسِ قزاح کے رنگ کی ہوتی ہے-
 
image
Manchineel نامی درخت فلوریڈا میں پایا جاتا ہے اور اس کا شمار دنیا زہریلے ترین درختوں میں ہوتا ہے- اس کا پھل انسان کی جان لے سکتا ہے یہاں تک اس کے قریب کھڑے ہوکر سانس لینا بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے-
 
YOU MAY ALSO LIKE:

When you think of trees…well…do you ever really think of trees? You are probably under the impression that the only people who think of trees are tree huggers and politicians. That may be true, but today we are going to give you some good reasons to think about trees.