ہائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہار کیوں جاتے ہیں

ہار کسی بھی شعبے میں ہو ہار کی وجوہات قریب قریب برا سوچنا، تیاری نہ کرنا، معلومات نہ ہونا اور غلطیوں سے سبق سیکھنا ہی ہوتی ہیں۔

ہار سے بچنے کے لئے اگر آپ سنجیدہ ہیں تو آپکو کامیابی کے طریقے خود ہی ملنے لگیں گے۔

یکے بعد دیگرے درمیانی عمر اور ٹین ایج کے دو افراد کو کاؤنسلگ کرتے ہوئے اندازہ ہوا کہ عمر اور مقصد چاہے جو بھی ہو لیکن ناکامی کی وجوہات قریب قریب ایک جیسی ہی تھیں۔ آپ بھی چاہے کسی بھی شعبہ زندگی ا مرحلہ عمر میں ہوں جائزہ لیجئے گا کہ اگر ناکام ہوئے یا ہو رہے یں تو پس منظر میں وجہ انھی میں سے کوئی ایک ہی ہوگی۔

۱۔ ایمان و یقین
اگر آپ کا ایمان و یقین یہ ہے کہ میں ہار جاؤں گا میں اس کام کو نہیں کر سکتا تو بے شک وہ ڈرائونگ سیکھنے سے لے کر پتنگ اڑانا تک ہو آپ کو نہیں آئے گا چاہے آپ ایک درجن سے لے کر پچاس کوششیں کر چکیں۔

اسکی وجہ یہ ہے کہ انسان کا ہر کام پہلے دماغ میں تخلیق ہوتا ہے اور پھر حقیقت کا روپ دھارتا ہے۔ سو خیالات بڑے وفادار ہوتے ہیں وہ آپکو اپنی مخالفت نہیں کرنے دیں گے۔ خود کو سچا ثابت کر کے دکھائیں گے۔
سو پہلے آہستہ آہستہ زبردستی سوچیں تو کہ کامیاب ہوں گے۔

۲۔ ناخوش رہنا
آپ آفس سے گھر جاتے ہوئے نا خوش ہوں کہ آپکو آگے منحوس بیوی کا سامنا کرنا پڑے گا یا سکول جاتے ہوئے اُستانی کو منہ لگنا پڑے گا۔ اگر نا خوش ہیں تو آپ شادی شدہ زندگی میں ہوں یا تعلیمی سلسلے میں بھی کامیاب تو نئیں ناکامی کے قریب قریب ہی پھر رہے ہوں گے۔

اسکی سادہ وجہ یہ ہے جس سے بھی ٹینشن ملتی ہے ہمیں جب خوشی نہیں مل رہی تو کامیابی کے لئے کوئی بھی قدم اٹھانا تو ناممکن ہی ہوگا۔سارا دن کڑھنے لعن طعن میں ضائع کریں گے۔

حل یہ ہے کہ پہلے خود جزباتی طور پر پر سکون اور خوش رہنے کے طریقے ڈھونڈیں۔

۳۔ نامکمل معلومات
آپ آفس جاب کریں یا کاروبار کریں۔ آپکو اپنی فیلڈ کے حوالے سے تیزی سے آتی تبدیلیاں اور نئی ایجادات و رجحانات کا نہیں پتا۔ تو ظاہر ہے آپ آگے نہیں جارہے اور دوسرے آگے جا رہے ہیں۔ سو خود بخود آپ پیچھے ہوتے جا رہےہیں۔

اسکی وجہ یہ ہے کہ آج کےتیزی سے بدلتے دور میں نت نئی معلومات و رجحانات سے خود کو آگاہ نا رکھنا خود اپنے لئے ناکامی کا گڑھا کھودنا ہے۔

انٹرنیٹ، تعلیم، سفر، ٹریننگ کے ذریعے خود کو اپ ٹو ڈیٹ ضرور کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خواہ شعبہ کوئی بھی ہو۔

۴۔ ماضی کو حاوی رکھنا
اگر آپ نے پہلے کوشش کی اور ناکام رہے خواہ امتحان کے لئَے خواہ نوکری کے لئے۔ اب ہمیشہ ہی اسی ناکامی کو خود پر حاوی رکھنا کہ میں کبھی کامیاب ہو تا ہی نہیں۔

اسکی وجہ یہ ہے کہ انسان کا فوکس جس چیز پر ہو گا اسکو ویسا رزلٹ ملے گا۔ فوکس ناکامی کو دہراتے رہنے پر ہے تو اب نئی امید پیدا کرنا مزید مشکل ہو گا۔

خود کو بتانا سیکھیں کہ ناکامی ایک سبق ہوتی ہے۔ ناکامی کچھ نہیں ہوتی۔ کامیابی کی طرف قدم ہوتی ہے۔
جو گزر گیا سو گزر گیا۔ زندگی میں آگے بڑھنا اور کامیابی کے لئے اس وقت تک کام کرنے کا رویہ بنائیں جب تک کامیابی خود بھی آپ کو گلے نہ لگا لے۔

۵۔ غلطیوں سے سبق نہ سیکھنا
جب اندازہ ہو گیا ہے ماں باپ کو کہ انکا بچہ اتنا محنتی نہیں کہ سائینس جتنا وقت دینے والا مضمون پڑھ سکے۔ پھر بھی زبردستی بچے کو سائنس پڑھانا اور بور کر دینا عقلمندی نہیں۔ بچہ بار بار فیل ہوگا۔
جب آپکو پتا ہو کہ خاوند آفس سے گھر آتے ساتھ شکایات کا دفتر کھولنے پر چیخے گا پھر بھی اسی وقت سر کھانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسکی وجہ یہ ہے کہ ایک دفعہ جب تجربہ ہو چکے کہ یہ کام کرنے سے نقصان ہے پھر بھی کام کرتے رہنا۔ روش بھی وہی رکھنا۔ نتیجے بھی وہی دے گا۔ سو
روش بدلنے سے ہی نتیجہ بدلتا ہے۔
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 273170 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More