شمالی کوریا: ہائیڈروجن بم تجربے کا دعویٰ٬ دھماکہ کتنا طاقتور؟

شمالی کوریا نے پہلی مرتبہ ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور یہ دعویٰ شمالی کوریا کی جانب سے اب سے کچھ دیر قبل ہی سامنے آیا ہے۔ حیرت انگیز طور پر دنیا کے سامنے آنے والی اس خبر سے چند گھنٹے قبل ہائیڈروجن بم دھماکے کے مقام پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے-

ان زلزلے کے جھٹکوں کے بارے میں اس وقت ہی جاپان، چین اور جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا تھا کہ ایسے شواہد دریافت ہوئے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ پنجی ری کے قریب آنے والا یہ زلزلہ قدرتی نہیں تھا۔
 

image


پنجی ری شمالی کوریا کا وہ مقام ہے جہاں شمالی کوریا اپنے ایٹمی تجربات کرتا ہے اور سنہ 2006 سے اب تک شمالی کوریا اس مقام پر تین مرتبہ زیرِ زمین جوہری بم کے تجربات کر چکا ہے۔

شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ’ہائیڈروجن بم کا پہلا کامیاب تجربہ آج صبح دس بجے کیا گیا۔‘.

واضح رہے کہ ہائیڈروجن بم دھماکے کے لیے فیوژن کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ روایتی ایٹم بم کے مقابلے میں کہیں زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ اور ہائیڈروجن بم کے دھماکے کے ان جھٹکوں سے بھی اس کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جنہیں پہلے زلزلے کے جھٹکے قرار دیا گیا-

تقریباً ایک ماہ قبل ایک امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ “ مصنوعی سیارے سے حاصل ہونے والی تازہ تصاویر کے مطابق شمالی کوریا اپنے جوہری تجربات کی جگہ پر ایک نئی سرنگ تعمیر کر رہا ہے“۔ تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ کسی ممکنہ جوہری تجربے کے امکانات موجود نہیں-

اس کے علاوہ خود شمالی کوریا کے سربراہ کم جان اُن نے بھی چند دن قبل ہائیڈروجن بم کی موجودگی کا دعویٰ کیا تھا لیکن اس دعوے کو بھی ماہرین نے شک کی نظر سے دیکھا تھا-
 

image


شمالی کوریا پر اس کے جوہری پروگرام کی وجہ سے پہلے ہی کئی پابنیاں عائد ہیں جبکہ نئے ایٹمی تجربے کے بعد عالمی برادری کی جانب سے شمالی کوریا پر پابندیاں مزید سخت کیے جانے کا امکان ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

North Korea says it has successfully carried out a hydrogen bomb test, which if confirmed, will be a first for the reclusive regime and a significant advancement for its military ambitions. A hydrogen bomb is more powerful than plutonium weapons, which is what North Korea used in its three previous underground nuclear tests.