ہندوستانی لڑکی "گیتا " سے سوال

تیئس سالہ گیتا آج سے پندرہ سولہ سال پہلے لا ہور کے سمجھو تہ ایکسپریس کے ریل گاڑی میں اکیلی پا ئی گئی جب اس کی عمر محض سات سال تھی ، جہا ں اسے لا وارث کی حیثیت لا ہور کے ایک چلڈرن ہاوس میں رکھا جاتا ہے۔ بعد میں ایدھی فا ونڈیشن کی بلقیس ایدھی صا حبہ اسے اپنی پنا ہ میں لیتی ہے۔ سما عت و گو یائی سے محروم اس انجا نی لڑکی کا نام فاطمہ رکھا جا تا ہے۔ اور پو رے پندرہ سال پاکستان میں گزار دیتی ہیں۔ بعد میں معلوم ہو تا ہے کہ گیتا کا آبائی وطن پاکستان نہیں، وہ غیروں کے بیچ پندرہ سال گزار گئی اور اس کا آبا ئی وطن ہند وستان ہے۔ اور اس نے اپنے والدین کو شنا خت بھی کر لیئا ہے۔ اور چند دن پہلے وہ اپنے آبائی وطن ہند وستان پہنچ گئی۔

یہ کسی فلم کا سین نہیں حا لا نکہ اس جیسی بہت سی فلمیں بنا ئی گئی مگر گیتا کی اصلی زندگی میں فلمی کہا نی آگئی۔ حا لیہ رلییز ہو نے والی ہندوستانی فلم "بجرنگی بھا ئی جان" میں بھی اس جیسی ہی سٹوری بتائی گئی تھی۔ جس میں گو یا ئی سے محروم ایک چھو ٹی سی بچی ھندو ستاں سے اپنے ملک پاکستان پپہنچا دی گئی تھی۔ مگر فلموں میں دکھا ئی دی جا نے والی کہا نی گیتا کی کی زندگی میں حقیقت کا روپ دھا ر گئی۔

ہما ری بیچ پندرہ سال گزارنے والی ہما ری مہما ن بھو لی بسری گیتا !!!!! اپ نے ان پندرہ سالوں میں ہما رے ہا ں سے بہت کچھ سکیھا ہو گا۔ اپ ہما رے پاکستان کے سویرے سے بھی ما نوس ہو ئی ہو نگی اور دل کو اداس کر نیوالی شام بھی دیکھی ہو گی۔ ہما ری ہو اییں کیسی ہے، ہما رے مو سم کیسے ہیں، ہما رے لوگ ہما را کلچر ، ہما را تہذیب و تمدن کیسا ہے۔۔۔ اپ بو ل نہ سکی مگر لوگوں کا پیا ر تو محسو س کیا ہو گا۔ گیتا ! اپ اپنے ملک جا کر وہاں بھی ایسا ہی سویرا پا ؤ گی۔ وہاں بھی ایسی ہی شام پا ؤ گی۔ مو سموں میں بھی تمہیں کو ئی تضاد نہیں ملے گا۔

تم اپنے ملک جا وگی تو وہاں پر سو چنا کہ جب شامیں بھی ایسی ہی ہے ، سویرے بھی ایک جیسے تو فرق کیا ہے پھر۔۔ تم ویسی ہی کو ئل کی رنگت ویسی ہی پا وں گی جیسا کہ میرے دیس میں اس کا رنگ ہے۔ تم لوگوں کی ظا ہری چال ڈھا ل بھی ویسا ہی پا وں گی۔ مگر ان کے اندر زمین اور آسمان کا فرق دیکھوں گی۔ گیتا تم جا کر پھر خو د فیصلہ کر لینا کو ن سا دیس بہتر ہے اور میرے دیس جیسا تیرا دیس کیوں نہیں۔۔۔؟؟؟؟۔ گیتا میرا ملک ایک بھو لی بسری گیتا کو با حفا ظت اپنے ملک کے حوا الے کر تا ہے لیکن تیرا ملک میرے ملک کے اپ جسیے چار سو قیدیوں کو قید کر کے رکھ دیتا ہے۔ کیا گیتا میرے دیس جیسا تمہا را دیس ہے۔۔۔۔؟ ؟؟؟ میرے دیس جیسا تمہارا دیس کیوں نہیں۔۔۔؟؟؟؟

گیتا تمہیں نہ چاہ کر بھی ہار ما ننی پڑی گی۔ دنیا بھی دیکھ رہی ہے۔ میرا دیس تمہا رے دیس سے کیسا پیش آر ہا ہے اور تمہا رے دیس میں میرے مسلم بھا ئی کس گھٹن حال میں جی رہے ہیں۔ گیتا جب ہمیں پتہ چلا کہ تم مسلما ن نہیں ہندو ہو تو ہم نے تمہا را فاطمہ نام ہی رکھنے پر اصرار بھی بھی نہیں کیا ۔ کیو نکہ میرا ملک اس عظیم دین کے ماننے والے جس میں کسی پر زبردستی نہیں کیجا سکتی۔ تو کیا تمہاری راہ میں کو ئی طالب حا ئل ہو ا۔ یا تمہا ری راہ میں کو ئی حا فظ سعید رو ڑے ا ٹکا گیا؟ جبکہ تمہا رے دیس میں آئے روز شیو سینا نامی انتہا پسند اور دہشت گرد تنظیم مسلما نو ں کو جینے نہیں دے رہی، تمہارے دیس میں تمہارے ہی دیس کا نام اونچا کر نے والے مسلمانوں کو بھی جینے نہیں دے رہا۔ بھلا تمہارا دیس میرے دیس جیسا ہو سکتا ہے؟؟؟؟ جہاں پہ یہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے عقیدہ کے مطابق زندگی بسر کرنے کی اجازت ہے او ر ضرورت پڑنے پر ملک کی بھا گ ڈور بھی حوالے کی۔ اور کھبی کسی غیر مسلم کو یہ نہیں کہا کہ ہندوستان چلے جا و یہ تمہارا ملک نہیں۔

گیتا تمہیں کھیتوں میں کام کرنے والے ماسی بھی ویسی ہی ملے گی جو یہاں پر کھیتوں میں ہل چلا تے گھر والوں کے لیئے سر پر لسی کا گھڑا لیئے ہا تھ میں روٹی لیئے جا رہی ہو۔ تمہیں وہا ں ویسے ہی کھیل ملیں گے جیسے یہاں پر کھیلے جا تے ہیں۔ تمہیں اپنے ہندوستان میں کھا نے بھی ویسے ہی ملیں گے جہاں یہاں پر مرچ مصا لحے دار، چٹی پتی ملتی تھی، تمہا رے کھیت سے پرندوں کو بھگا نے، ڈرانے کے لیئے ویسا ہی کپڑوں سے بنا پتلا کھڑا پا وں گی جہا ں یہاں پر ہو تا ہے۔

گیتا تم سو چ میں پڑھ جاوں گی کی پھر جدا ہو نے کے وجہ کیا تھے، ہم ایک کیو ں نہ رہ سکے ۔۔۔؟؟ْ؟ گیتا تم اپنے دیس جا کر مسلما نوں کے حالات معلوم کرو، پھر جا کر اپنے جیسے لوگوں کو تلا ش کرو، پاکستانی قیدیوں کو تلا ش کرو۔ تمہیں سب سوالوں کے جو اب مل جا ئینگے۔

کیو نکہ ہمارے اگر شام سویرے، مو سم ، لوگوں کی رنگت ایک جیسے ہے مگر ہما رے دل بہت مختلف ہے۔ اور یہی وجہ تھی کہ ہم الگ ہو گئے۔اور آج تیرے دیس والے یہ بات ثابت بھی کر رہے ہیں۔اور تمہیں ہا ر بھی ماننی پڑی گی کہ واقعی تیرا دیس میرے دیس سے بہتر ہے ۔ تمہا رے دیس کے لوگ پھر میرے دیس کے لوگوں جیسے کیو ں نہیں۔۔۔۔؟؟؟؟؟
MUHAMMAD KASHIF  KHATTAK
About the Author: MUHAMMAD KASHIF KHATTAK Read More Articles by MUHAMMAD KASHIF KHATTAK: 33 Articles with 80241 views Currently a Research Scholar in a Well Reputed Agricultural University. .. View More