میری ز ندگی : قسط نمبر 4

بس پھر تمہار ے تمام نخر ے ختم ہو نے کو ہیں ۔۔۔ ہا نڈی رو ٹی کرتی نظر آ نا اب ۔۔
کچھ عر صہ بعد تو تمہار ی خبر بھی نہیں ہو گی بھول جا ؤ گی کے تمہارا اکلو تا دوست بھی ہوا کر تا تھا ۔۔
ارے ارے ایسا کچھ نہیں ہو نے و ا لا ہے تم میر ے سا تھ ہی رہو گے ہمیشہ دیکھ لینا ۔ را بطے میں رہوں گی تمہار ی طر ح ڈر پو ک نہیں ہوں ۔۔
میں ڈر پوک نہیں ہوں نہ ہی بز دل ہوں بس میں چا ہتا ہوں تم خو ش رہو ہمیشہ ۔۔ میں اُن لو گوں کا خیا ل رکھتا ہوں جو میر ے بے حد قر یب ہو تے ہیں ور نہ میں ہر کسی کو لفٹ نہیں کر واتا ہوں۔۔
ہاں میں تو جیسے ہر کسی کے ساتھ گپیں لگا تی نظر آ تی ہوں تمہیں۔۔
ارے بھئی میر ے کہنے کا مطلب ہے کا تمہارا شمار بھی میرے قر یبی لو گوں میں ہو تا ہے ۔۔۔۔۔ سمجھی ؟
ہاں جی سمجھ گئی ۔۔۔۔۔ شکر یہ شکر یہ
’’سہی‘‘
کبھی کبھی کچھ غلط بھی ہوا کر تا سب سہی نہیں ہوتا ۔۔۔
تم ہمیشہ سہی ہی کہتی ہو ۔
اچھا اب تم مجھے اب فا ئنل بتاؤ کے کب آ رہے ہو ؟ بس بہت انتطار ہو گیا اب تو مجھے ملنا ہی ہے کوئی بہانا نہیں چلے گا مز ید ۔۔۔۔چھٹی نہیں ملتی یہ وہ ۔۔۔۔ تم ا س و یکنڈ پر آ رہے ہو میں کچھ نہیں سننے والی ۔
ہاں اس ہفتے مجھے چٹھی مل رہی ہے تم سے تو مل کر ہی جا ؤں گا ٹینشن مت لو ۔۔
زیادہ ٹا ئم کیلئے رو کو گے نہ؟
ہاں ہاں آ نے دو گی تو ہی رو کوں گا یہاں بیٹھے ہی سب سوال کر لو گی کیا۔۔۔ ہفتہ کو آ وئں گا تم پلیز ٹا ئم پر آ جانا مجھے انتظار پسند نہیں ہے۔۔
آ ئے بڑ ے انتظار پسند نہیں اور جو میں پچھلے دو مہینے سے کر رہی ہوں ا ُ سکا بد لا تو میں ضر ور لوں گی ۔۔۔ اپنے با لوں میں بر ش پھیر تے پھیر تے فو ن بند کر دیا ۔۔۔
و قار بھی ثناء سے ما نو س ہونے لگا تھا ۔۔۔۔
٭٭٭٭ ٭٭٭٭

ٌٌْْہر دن کیلنڈر پر نظر ڈ ا ل کر ایک کر اس لگا دیتی۔۔ کا فی انتطار کہ بعد تم نے آ نے کا بتا ہی دیا میں 1:00 بجے تک پہنچ جا ؤں گا لنچ ساتھ ہی کر یں گے۔ اب تو تم خو ش ہو نہ؟
آ ؤ گے ملو گے جب ہی بتاؤ گی نہ۔۔۔
امی میں کیا پہن کر جا ؤ ں؟
تم کہاں کی تیاری میں ہو ؟ یو نیو ر سٹی کی کو ئی پا رٹی یا فنکشن تو دور دور تک مجھے یاد نہیں جو تم نے ذکر کیا ہو۔۔
ارے نہیں امی میں اپنے کسی دوست سے ملنا ہے آپ بتا ئیں نہ جلدی سے میں پہلے ہی لیٹ ہوں۔۔
ٹر یک سو ٹ پہن جا ؤ ۔۔ اُس کو بھی پتہ لگے تم کتنی سلیقہ مند ہو۔۔
آپ تو بس رہنے دیں ۔۔ حنا نے ا گلے لمحے آ واز دی
’’ہیلو آپی ۔۔۔۔۔۔‘‘ اچھا نا را ض مت ہوں کچھ بھی پہن جا ئیں اچھی لگیں گی کینفوژ ہو نے کی ضرورت نہیں ہے۔۔
و یسے آ پ ا کیلی کہاں جا رہی ہو ؟
اسٹاپ اٹ حنا ! تم اپنی انو یسٹی گیشن بند کرو ۔۔ضر وری کام ہے اب ا یک ایک کو پکڑ کر بتاؤ کے میں آ ج اکیلے جا رہی ہوں۔۔

میں تو یو نہی کھڑ ی آ پ کو دیکھ رہی تھی ۔۔۔ آ پ نے گلابی رنگ کبھی پہنا نہیں شا ید پہلی مر تبہ میں نے اس رنگ میں آ پ کو دیکھا ہے۔وہ اتنا کہہ کر جا چکی تھی ۔اس کے یہ الفا ظ کا فی دیر تک ثنا ء کے گرد او دھم مچاتے رہے۔۔۔۔۔
وہ بہت کم جھوٹ بو لتی تھی۔ جھو ٹ اس کی تر بیت کا کبھی حصہ نہیں رہا تھا اس لئے وہ سب کو صا ف بتا رہی تھی کہ وہ کہا ں جا رہی ہے۔

٭٭٭٭٭٭
وقار کہ دیئے ہو ئے و قت سے دس منٹ لیٹ تھی ۔۔ گھر میں چو بیس گھنٹے ڈ را ئیور مو جود ہو تا تھا اس نے سمجھدا ری سے کام لیتے ہوئے ڈ رائیور کو سا تھ لانا منا سب نہ سمجھا اسے ڈرا ئیو نگ آ تی تھی مگر کا فی عر صے سے گا ڑی ڈر ا ئیور نہیں کی تھی اس لئے وہ بہت آ ہستہ گا ڑی چلا کے آ ئی تھی ۔۔ و قار ۔۔۔ ر یزروڈ ٹیبل پہ مو جو د تھا ۔ اُس نے ہا ل میں دا خل ہوتی ثناء کو ایک نظر دیکھا اور بھر ر خ مو ڑ کر سا منے کھڑکی سے با ہر دیکھنے لگا۔۔
اس کی طر ف بڑھتے ہوئے ثناء کے قدم من من بھر کے ہو رہے تھے اس نے ا پنا ا ٓپ چھپا نے کے لئے ایک شا ل کو کندھوں کے او پر ڈا لا ہو ا تھا کیو نکہ اُس کو ر یز ر و ٹا ئپ لڑ کیاں پسند تھی وہ نمو دو نما ئش اور بنا و ٹی چیز یں پسند نہیں کر تا تھا ۔
گر م شا ل اوڑھے بھی ثنا ء پر ہلکی پھلکی کپکپی طاری ہو رہی تھی۔۔ و قار کے سا منے چیئر سنبھا لتے ہوئے اس کا دل بر ی طر ح د ھڑ ک رہا تھا ۔ وہ اتنا بو لنے والی شو خ چنچل لڑکی آ ج با لکل مختلف د یکھا ئی دے رہی تھی ۔۔ وہ بو لنے میں اس کی پہل کی منتظر تھی سو خا موش رہی۔۔
وہ اس پر نظر یں جما ئے بیٹھا تھا ۔۔۔ گلا س میں پا نی انڈ لتے ہوئے تم تھو ڑا لیٹ ہو میں کا فی ٹا ئم سے انتظار کر رہا تھا ۔۔
با لکل خا مو شی سے بیٹھی بس اس کو سنتی رہی ۔۔۔
تم بو لو بھی تمہار ے لئے آ یا ہوں یہاں یار کنفیو ژ مت ہو کچھ نہیں کہوں گا ۔۔۔
’’ بائی دے اوے یو آر لو کنگ پر یٹی۔‘‘ ( و یسے تم بہت اچھی لگ رہی ہو ) وہ کبھی جھو ٹی تعر یف نہیں کر تا تھا۔ ثناء اچھی طر ح سے اُس کی عا دتوں سے و ا قف تھی۔۔
’’تھینک یو‘‘ ۔۔ وہ جھینپ سی گئی ۔۔
و یٹر کے کھا نا سر و کر نے تک وہ دونوں خا مو ش رہے۔
رو سٹ چکن کا بڑا سا ٹکڑا کا نٹے میں پھنسا ئے منہ کی طر ف لے جا تے ہو ئے وقا ر نے کہا ۔۔۔۔ تو کب ہو رہی ہے تمہار ی شا دی؟
شا شا شا شا دی ا بھی نہیں کچھ ٹا ئم لگے گا۔۔
مجھے تو نیوز دی گئی تھی بس ہو نے و ا لی ہے ۔۔۔
وہ تو میں تمہیں تنگ کر تی رہتی ہوں نہ۔۔۔۔۔
اب اُ س کی ججھک کم ہو رہی تھی وہ ا ُس کی با توں کا جواب کا کا نفیڈنس دے رہی تھی ۔۔۔ اس کے دل کا ڈر ختم ہو گیا تھا ایک اجنبیت کا ا حساس ا پنا یت میں ا تو چکا تھا ۔۔۔
میں تم سے ایک سو ال کروں ا گر تمہیں بر ا نہ لگے ۔۔۔ میں نہیں چا ہتا کے تم مجھ سے نا را ض ہو کبھی بھی۔۔
ہاں ہاں پو چھو اب تو میں تمہا رے سا منے بیٹھی ہوں ۔۔۔’’ یو کن آ سک ‘‘ تم پو چھ سکتے ہو۔۔
’’ڈو یو لو می‘‘۔۔؟ کی تمہیں مجھ سے محبت ہے؟
ثناء کے چائنیز رائس حلق میں اٹک گئے۔۔۔ بے حد بے یقینی کا عا لم تھا ۔۔
٭٭٭٭٭٭
با قی ا گلی قسط میں شکر یہ
 
sana luqman
About the Author: sana luqman Read More Articles by sana luqman: 11 Articles with 22569 views I am student of MS mass communication.
I am a columnist in different news papers and Magazines.
.. View More