’میں بہک سکوں یہ مجال کیا ،میرا راہ نما کوئی اور ہے ‘

پٹنہ میں منعقدہ عظیم اتحاد کی عظیم سوابھیمان ریلی کے ذریعے سیکولر اتحاد نے بی جے پی کے خیمہ میں ہل چل مچادی ہے بہار کے عوام الناس کے منڈلاتے جم غفیر نے یہ باور کرادیا ہے کہ ہندوستان کی سیاست میں چاہے کچھ بھی ہو مگر سرزمین بہار آج بھی فرقہ پرست عناصر کے لیے تنگ ہے، بہار کی زمین اپنی وسعت ظرفی کے باوجود انسانیت کے ناسور کو خود میں پھلنے پھولنے کی اجازت نہیں دے گی۔ لفاظی وخودرائی کے شہنشاہ اورفرعون وقت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے لیے بہاری عوام تیار ہوچکے ہیں، دہلی سے پریورتن کی گنگابہانے والے کی نیا اب گنگا میا کے بھنور میں ہچکولے کھا رہی ہے اور کشی کے ناخدا یہ ثابت کرچکے ہیں کہ ان میں اب نیا پارلگانے کی طاقت وقوت نہیں ہے۔

بی جے پی کے لیے ہرد ن ایک نیا مسئلہ کھڑا ہورہا رہا ہے، بی جے پی کے اتحادی لیڈران سیٹوں کی تقسیم کو لے کر پریشان ہیں، اب تک سیٹوں کی تقسیم ایک معمہ بنی ہوئی ہے، وزیراعلیٰ کے امیدواروں کی لسٹ دن بدن لمبی ہوتی جارہی ہے، بی جے پی کے سینئر لیڈر شتروگھن سنہا کے بیانات ان کے راستے میں روڑے اٹکارہے ہیں، خود ہمارے وزیراعظم جب بھی بہار آئے ہیں ایک نیا شوشہ چھوڑ کر گئے ہیں، مودی جی نے گجرات کو رول ماڈل بناکر 2014کے لوک سبھا میں تاریخ ساز کامیابی کامیابی درج کرائی تھی اسی گجرات میں ایک 22سالہ ہاردک پٹیل نے کامیابی کا بھانڈہ یہ کہہ کر پھوڑ دیا کہ گجرات وہ نہیں ہے جو امیتابھ بچن کی تصویر میں نظر آتا ہے بلکہ برعکس کچھ اور ہی ہے جب رول ماڈل ہی کامیاب نہ ہوتو اس کے بل بوتے پر بنائے گئے سامان کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں۔

سرزمین بہار پر یہ کوئی پہلا اسمبلی الیکشن نہیں ہے لیکن اس الیکشن کی اہمیت اس لیے بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے کہ بہار کا یہ اسمبلی الیکشن طے کرے گا کہ ہندوستان میں راج کون کرے گا، گنگا جمنی تہذیب کو تحلیل کرکے زعفرانی رنگ کا لبادہ اوڑھایا جائے گا ، صوفی سنتوں کی اس دھرتی پر راشٹریہ سیوک کے قاتل گروہ کی حکومت ہوگی ،جو بے گناہوں کے ساتھ ان کی آبادی اجاڑیں گے، ان کی تمنائوں اور آرزوئوں کا خون کیاجائے گا۔یا پھر سیکولر اور انصاف پسند طبقہ یہاں کمزوروں کی سالمیت کا ضامن ہوگا، گنگا، جمنی تہذیب کو برقرار رکھا جائے گا، اور صوفی سنتوں کے اس گلشن سے فرقہ پرست طاقتوں کو سیکولر عوام سیکولراتحادکوووٹ دے کر اکھاڑ پھینکیں گے۔ سوابھیمان کی عظیم کامیاب ریلی سے تو اسی بات کاپیغام دیا گیا ہے کہ یہاں قاتلوں کی حکومت نہیں ہوگی اوربہار ی عوام کے جم غفیر نے بھی اس بات پر اپنی موجودگی سے مہر ثبت کردی ہے کہ ہم اپنی سرزمین کو خون میں نہانے والوں کے ہاتھ نہیں دیں گے۔

سرزمین بہار اب تک فرقہ پرستوں کے وجود سے پاک رہی ہے، او ربہار کی سیاست میں بی جے پی کا کوئی اہم کردار نہیں رہا ہے اگر چہ ضمنی طور پر نتیش کمار کے دو ر اول اور دور ثانی کے کچھ حصہ میں حکومت کے کام میں شریک رہی ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ بی جے پی کوبہارمیں پیرجمانے اوراب پھلنے پھولنے کاموقع بھی انہوں نے ہی دیاہے ،لیکن ان ایام میں بھی ترقیات کے سارے کام نتیش کمار نے انجام دئیے ہیں اس کے بالمقابل سیکولر اتحاد کے راہ نما سرزمین بہارہی کی پیداوار ہیں، آج بھی بہار کا ایک بڑا طبقہ لالو کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہے۔ کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی صاف شفاف کردارکی مالک ہیں اور خود اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھتی ہیں، اور موجودہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہندوستانی سیاست کا وہ انمول ہیراہے جس کا دامن چاند کی طرح صاف وشفاف ہے جس کے انصاف پسند ہونے کی گواہی ان کے مخالفین بھی دے رہے ہیں، دہلی کے وزیراعلیٰ اور تعلیم یافتہ ہندوستانی نوجوانوں کے رول ماڈل اروند کجریوال کا سیکولر اتحادکے لئے انتخابی تشہیر میں حصہ لینا اور سیکولر اتحاد کو کامیاب بنانے کی اپیل کرنا محض نتیش کمارکے بے داغ ہونے کی وجہ سے ہے، یہ وہ اسباب ہیں جو سیکولر اتحاد کے لیے پلس پوائنٹ ہیں، نتیش کمار اپنے صاف وشفاف کردار کی بدولت ہر طبقہ میں یکساں مقبول ہیں۔

سوابھیمان ریلی میں برداران وطن کی کثرت کے پیش نظر سیاسی پنڈتوں نے یہ واضح کردیا ہے کہ بہار الیکشن بی جے پی اتحاد کے لیے ٹیڑھی لکیرہے،اورسیکولراتحاد کا کامیاب ہونا یقینی ہے، لیکن ان تمام باتوں کے باوجود آر ایس ایس کے پٹھو اپنی تمام طاقت بہار کو فتح کرنے کے لیے لگا دے گا، بی جے پی کے کارکن سے زیادہ آر ایس ایس کے ارکان سرگرم عمل ہیں عوام کو مذہب کے نام پر بانٹنے کی ناپاک سازشیں رچی جارہی ہیں، ہر جائز وناجائز حربہ استعمال کرکے ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کے کاروبار کوفروغ دینے کے عزائم پر عمل آوری کی جارہی ہے، ایسی صورت میں سیکولر اتحاد کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کا جال پھیلائے اور ناخواندہ بھولی بھالی عوام تک ہندوستان او ربہار کی صحیح صورتحال پیش کریں، عظیم سیکولر اتحاد کے مقاصدسے باور کرائیں اور فسطائی قوتوں کی چالبازیوں سے روشناس کرائیں۔ انہیں بتائیں کہ آپ کا مسیحا اور آپ کی ترقی کا ضامن یہی سیکولر اتحاد کے راہنما ہیں نہ کہ وہ جھوٹے اور وعدوں کے دکان جنہوں نے آج تک اپنا کوئی وعدہ نہیں پورا کیا بلکہ مقصد پورا ہونے کے بعد صرف ’جملہ‘ کہہ کر اپنی بغلیں جھانکنے پراکتفاکیا۔عوام الناس کے دلوں میں ووٹوں کی اہمیت کا احساس دلائیں اور انہیں یہ بتائیں کہ آپ کا ایک غلط فیصلہ صرف بہار ہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان کے سیکولر طبقہ کے لیے اذیت کا باعث بن جائے گا، ابوالکلام اور گاندھی کا یہ دیش گوڈسے کی اولادوں کی چراگاہ بن جائے گا۔ دلتوں کومزیدپچھڑاکردیا جائے گا،یادوئوں اور مانجھیوں کو کوئی خاطر میں نہیں لائے گا اور مسلمانوں کو مزید مالی اعتبار سے کمزور تر کردیا جائے گا۔ لہذا بہار کے اس اسمبلی ا لیکشن میں انصاف پسند برادران وطن کی طرح مسلمانوں کو بھی پھونک پھونک کر قدم رکھنے کی ضرورت ہے ، جذبات کے طوفان میں بہنے کے بجائے ہوش کے ناخن لے کرمیدان میں ثابت قدم رہنا ہوگا، مسلم ووٹ کو متحد رکھنا سیکولر اتحاد کی کامیابی کے لیے بہت ضروری ہے، یاد رکھیں زعفرانی پارٹی کچھ مسلم چہروں کو بھی امیدوار بنا کر مسلمانوں کو جھانسے میں دینے کی کوشش کرے گی آپ ان کے دام فریب میں نہ آئیں یہ محض آپ کے ووٹوں کی تقسیم کے لیے کیاجائے گا بھلے ہی آپ کے علاقے سے دو مسلم امیدواروں کو کھڑا کیا جائے ایک بی جے پی کا ایک سیکولر اتحاد کا آپ سیکولر اتحاد والے چہرے ہی کو ووٹ دیں نہیں تو بصورت دیگر فرقہ پرست اپنے عزائم میں کامیاب ہوجائیں گے۔اب توسیکولرمولاناملائم سنگھ وسیع اتحادسے اپنی ہتک عزتی قراردیتے ہوئے الگ ہوگئے ہیں،مسلمانوں کوان کے جھانسے میں بھی نہیں آنے کی ضرورت ہے۔ مسلم ووٹوں کا اتحاد بہت ضروری ہے مسلمانوں نے کل بھی سیکولرازم کے باغ کو سیراب کیا تھا اور ہم آج بھی اس گلشن کے مالی ہیں، ہماری ادنیٰ سی لغزش کا زخم شاید صدیوں تک مندمل نہیں ہوسکے گا، اس لیے فراست ایمانی کا تقاضہ یہ ہے کہ تاریخ کے اس نازک موڑ پر ہم قومی یکجہتی کا مکمل ثبوت پیش کرکے سرزمین بہار کو ہمیشہ کی طرح پر بہار اور فرقہ پرستوں کے عزائم کا قبرستان بنادیں ۔ اور اپنی ثابت قدمی سے یہ ثابت کردیں کہ
میں بہک سکوں یہ مجال کیا میرا راہ نما کوئی اور ہے
مجھے خوب جان لیں یہ منزلیں یہ شکستہ پا کوئی اور ہے

NAZISH HUMA QASMI
About the Author: NAZISH HUMA QASMI Read More Articles by NAZISH HUMA QASMI : 109 Articles with 68925 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.