بھارتی خصلت یابھارتی جنگی جنون ،کُتے کی دُم سوسال اور پُھوکنی . . . ؟؟

دوخبریں ایک کالم ،حکومت اور عسکری ادارے کسی اندرونی یا بیرونی سیاسی یا مذہبی طاقتوں کے دباؤ میں آئے بغیر مُلک کو کرپشن سے پاک کریں

اُدھراِن دنوں بھارت خطے میں طاقت کا توازن بگاڑنے کے لئے مسلسل جنگی جنون کا شکارہے اِس کا یہ جنون دیکھ کر ایسالگ رہاہے کہ جیسے یہ سر پرلگے زخم کے باعث کیڑے پڑ جانے والے کسی پاگل کُتے کی طرح جنگی جنون میں مبتلاہے اَب جِسے سِوائے جنگ کے سکون ہی نہیں ملے گا گوکہ طاقت کے نشے میں مست پاگل بھارت پر جنگی جنون سوار ہے۔

اَب جو بس یہ چاہتاہے کہ پاکستان سے جنگ چھیڑکر خطے میں اپنی چوہدراہٹ قائم کرلے اور جنوبی ایشیامیں ایک بدمعاش تھانیدار کا کردار اداکرے ایساکبھی نہیں ہوسکتاہے جس کا بھارت خواب دیکھ رہاہے، اِس کا خطے میں چوہدری بننے اور بدمعاش تھانیدارکاکردار اداکرنے والاخواب بس خواب ہی رہے گا۔

موجودہ منظر اور پس منظر میں بھارت کو یہ سمجھ لیناچاہئے کہ پاکستان بھی ایک ایٹمی طاقت ہے ، یہ رگِ گُل کی طرح نازک نہیں ہے کہ یہ بھارت کی گیڈربھبکیوں اور ورکنگ باؤنڈری پر باربارکی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کا جواب نہیں دے گا،کیوں کہ پاکستانی حکمران اور عسکری قیادت اِس سے خوب واقف ہیں کہ سوسُنارکی ایک لوہار‘‘ پاکستان ایک ہی بار بھارت پر وار کرے گا اور اِس کی ساری طاقت کا گھمنڈخاک میں مل جائے گا۔

جب پچھلے دنوں جنگی جنون میں مبتلابھارتی فورسز سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کی جس سے خاتون اور بچے سمیت 8شہری شہیداور 60افرادزخمی جبکہ متعددمویشی ہلاک اور درجنوں مکانات کو نقصان پہنچاتو اِس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہاکہ’’ پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں بھارت ملوث ہے بھارت نے شہری آبادی کو نشانہ بناکر دہشتگردی کی ہر حدپارکرلی ہے،بھارت نے ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر سیزفائر کی خلاف وزری کی ہے،کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت اور مُلک کے اندردہشتگردی ایک ہی سلسلے کی کڑی ہے، شہری آبادی کو نشانہ بنانابزدلانہ اور غیراخلاقی فعل اور عالمی ضابطوں کی خلاف وزری ہے ‘‘ ور اِسی کے ساتھ ہی وزیراعظم نوازشریف نے بھی بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہارکیا ’’اور وزارتِ دفاع اور خارجہ کو معاملہ بھارت کے سامنے اُٹھانے کی ہدایت کی ہے’’ جبکہ وزیردفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے ہونے والے قیمتی جانی اور مالی نقصان پر سخت غصے کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ’’ پاکستان اوربھارت کے درمیان محدودجنگ کا کا کوئی آپشن نہیں ‘‘اُنہوں نے کھلے لفظوں میں بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہہ دیاہے کہ’’ پاکستان پر حملے کی صورت میں ردعمل کا انحصارہم پر ہے،بھارت کا بلااشتعال ہماری سویلین آبادی کو نشانہ بناناافسوسناک ہے‘‘یوں آرمی چیف جنرل، راحیل شریف وزیراعظم نواز شریف ،وزیردفاع خواجہ آصف،مشیرخارجہ سرتاج عزیز اور غم و غصے میں مبتلا پاکستانی قوم کے اتنے کہے کو بھارت کو اپنے لئے انتباہ سمجھناچاہئے اور اَب دوبارہ ایسی کوئی غلطی کرنے سے پہلے اپنے انجام کوضرور سوچ اورسمجھ لیناہی بھار ت کے حق میں خودبہترہوگاورنہ پاکستان کی جانب سے کسی منہ توڑ جوابی کارروائی کی صورت میں جتنانقصان بھارت کا ہوگاوہ اپناخود ذمہ دار ہوگا ۔

کیوں کہ گزشتہ کئی ما ہ و سال سے جس طرح بھارت کی جانب سے مسلسل کی جانے والی بلااشتعال محدود جنگی کارروائیوں کی طرز پر ورکنگ باؤنڈری پرفائرنگ اور گولہ باری کاسلسلہ جاری ہے اِ س پر پاکستان کی امن پسندی اور صبروبرداشت کو بھارتی پاکستان کی کمزوری نہ سمجھیں، پاکستان بھی بھارت کو منہ تو ڑاور سرپھوڑ جواب دے سکتاہے مگر وہ ابھی اپنی امن پسندی اور صبروبرداشت کا دامن ہاتھ سے چھوڑنانہیں چاہتاہے اگرجس دن بھی پاکستان نے ایساکرلیاتو پھر پاکستان بھارتی خصلت یا جنگی جنون جو لگ بھگ سوسال سے کُتے کی دُم کی طرح پھوکنی میں ہے اِسے بھی خود ہی سیدھاکردے گا۔

آج یہ بات ساری دنیاجانتی ہے کہ ایک طرف بھارتی حکمران اپنی علیحدگی پسندتنظیموں کے شدت پسندوں کے آگے بے بس ہیں تو دوسری جانب یہی بھارتی حکمران اپنی سُبکی مٹانے کے لئے دیدہ و دانستہ ورکنگ باؤنڈری پربلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے اپنے عوام میں یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ اِن کا اصل مقابلہ اندرونی علیحدگی پسندتنظیموں کے شدت پسندوں سے زیادہ سرحدپارپاکستان سے ہے جس کے لئے بھارتی حکمران اپنے عوام میں اپناامیج بڑھانے اور اپنی سُبکی مٹانے کے لئے ورکنگ باؤنڈری کا بھارتی فورسز سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کرنے کے احکامات دیتے رہتے ہیں اور خطے میں اپنے جنگی جنون سے جنگ کا ماحول پیداکرکے یہ سمجھتے ہیں کہ اِس طرح اِن کی اندرونی خامیوں پر پردہ پڑجائے گا اور وہ پاکستان سے جنگی ماحول پیداکرکے اپنی لنگیاں اُٹھاکر اور سینہ تان کر رام رام کرتے اپنے عوام کو بے وقوف بناکر بھارتی سر زمین پر چل سکیں گے۔

جبکہ آج اِدھرپاکستان میں سرحدوں پر ایک طرف بھارتی جارحیت سر چڑھ کر تباہی پھیلانے اور جنگ کرنے کے در پر ہے تو وہیں پاکستان میں اندرونی طور پر ٹھیک 68سالوں بعداقتدارکی کرسی پر قابض رہنے والے چندمخصوص خاندانوں کے کرپٹ پنڈتوں اور حکمرانی کی کُرسی کو (شارٹ کٹ طریقوں اور حربوں سے دولت کماکر ) حاصل کرنے والے اِس کے عقیدت مندوں (آج جن کی ایک بہت بڑی تعداد حکمرانوں، سیاستدانوں، قومی اداروں میں اہم اور کلیدی عہدوں پر فائز کرپٹ افسرشاہی اور نچلے گریڈ کے چھوٹے موٹے چیلوں) سمیت مُلک سے پوری طرح سے کرپشن ، دہشت گردی ، لوٹ مار اور قتل وغارت گری اور لسانی اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے جڑ سے خاتمے کے لئے حکومت اور عسکری اداروں کے بے باہم تعاون سے نیشنل ایکشن پلان کے سلسلے میں آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن
جیسے بڑے منصوبے زور و شور سے جاری ہیں جن میں حکومت ا و رعسکری اداروں سمیت ہمارے قومی احتساب کے ادارے بھی پوری قوت کے ساتھ اپنے اپنے کامو ں میں مصروفِ عمل ہیں ۔

اَب تک کی اطلاعات کے مطابق جن کے بڑے مثبت اور تعمیری نتائج سامنے آرہے ہیں اور اُمیدکی جارہی ہے کہ اگر آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن جیسے یہ دونوں منصوبے یوں ہی بلاکی رنگ ونسل اور مذہب و فرقے اور زبانی و لسانی تعصب کے جاری رہے اور اِن کے اہداف کرپٹ اور دہشت گرد عناصر ہی رہے جیساکہ اَب تک ہواہے تو پھر اِس میں کوئی شک نہیں کہ رینجرز اور نیب جیسے قومی اور مخلص ادارے اپنے دائرے کا کو بڑھاتے ہوئے سارے مُلک سے کرپٹ سیاستدانوں اور کرپٹ افسرشاہی اور اِس کے نچلے گریڈ کے چیلوں کو گُدیوں سے پکڑکراحتساب کے کٹہرے میں لائیں گے اور اِن سب کرپٹ عناصر سے قوم کی آنکھ میں دھول جھونک کرلوٹی گئی قومی دولت بازیاب کرانے میں ضرورکامیاب ہوجائیں گے۔

اور اِسی کے ساتھ ہی یوں آج یہ دونوں ادارے رینجرز اور نیب ا پنے اُوپر لگائے جانے والے اُن تمام سوالیہ نشانات کوبھی صاف کردیں گے جو اِن پر متاثرین( کرپٹ جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے) لگائے جارہے ہیں بس اِس کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ جنرل راحیل شریف ، پاک فوج ، رینجرز اور نیب اپنے دائرے کار کو سندھ سے نکال کر پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخواتک بڑھادیں تو اِس سے مزیدبہترنتائج اخذ ہوسکیں گے جس سے یقینا ایسے بہت سے لوگوں کے منہ اور زبانیں بھی بندہوجائیں گیں آج جو یہ کہہ رہے ہیں کہ وفاق اور عسکری ادارے سندھ پر حملہ کررہے ہیں کرپشن صرف سندھ میں ہے مُلک کے اور دوسرے صوبوں میں نہیں ہے ہمیں ایک سازش کے تحت نشانہ بنایاجارہے اور ایسی بہت سی باتیں ہیں جو کرپٹ عناصر کے پکڑے جانے کے بعد اِن کی جماعتوں کے رہنماؤں کی طرف سے لگائے جارہے ہیں ۔بہرحال ..!!کوئی کچھ بھی کہے مگر اَب نیب اور عسکری قیادت پر یہ لازم ہوگیاہے کہ مُلک کو حقیقی معنوں میں کرپٹ عناصر خواہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتے ہوں اِن کاکڑا احتساب کیاجائے اور اِنہیں مرد و عورت کی تفریق کئے بغیربس قومی مجرم تصورکیاجائے اور اِنہیں مجرموں کی طرح ہتھکڑیاں اور بیڑیاں ڈال کر کٹہروں میں لایاجائے تاکہ قوم اِن کا یہ بھیانک چہرہ دیکھے اور پہنچان جائے کہ اِن کرپٹ سابق و موجودہ حکمرانوں، سیاستدانوں، وزراء ، بیوروکریٹس اور اِن کے نچلے گریڈ کے چھوٹے موٹے کرپٹ چیلوں نے کس طرح قوم کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر قومی خزانے سے قوم کی خون پسینے سے کمائی گئی لاکھوں، کروڑوں، اربوں اور کھربوں سے بھی زائد قومی دولت کو لوٹااورکس طرح اِسے سوئس بینکوں میں رکھواکراللے تللے کئے ۔

آج قوم کو جنرل راحیل شریف ، پاک فوج ، رینجرزاور نیب جیسے قومی احتسابی اداروں سے بڑی اُمیدیں وابستہ ہیں کہ یہ سندھ سے کرپٹ سیاستدانوں، کرپٹ بیوروکریٹس اور اِن کے چیلوں کاچُن چُن کر احتساب اور خاتمہ کرنے کے ساتھ ہی اپنے احتسابی عمل کا دائر کاپنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ تک بھی بڑھائیں گے اور اِن صوبائی حکومتوں میں جو اور جتنے بھی کرپٹ وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور کرپٹ سیاستدان سمیت گورنراور وزیراعلیٰ اور اِن کے ماتحت چلنے والے صوبائی اداروں میں تعیناب کرپٹ بیوروکریٹس کابھی کڑااحتساب کیاجائے گاتاکہ مُلک سے کرپٹ عناصر کا اچھی طرح سے خاتمہ ہوسکے اور یوں آئندہ کوئی بھی کرپشن سے متعلق سوچ بھی نہیں سکے گا ۔

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 886271 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.