حج اور سعودی عرب میں پھیلتی خطرناک بیماری

سعودی عرب میں ایک خطرناک بیماری نے اس وقت پھیلنا شروع کر دیا ہے جب حج کے لیے 20 لاکھ سے زائد مسلمانوں کی آمد متوقع ہے- اس خطرناک بیماری کے اس موقع پر پھیلنے نے سعودی حکام کو مزید پریشان کردیا ہے-
 

image


یہ بیماری ایک خطرناک وائرس ہے جو کہ میرس کے نام سے جانا جاتا ہے- یہ خطرناک وائرس اونٹ کے ذریعے انسان میں داخل ہوا ہے-

یہ وائرس ایک اونٹ کو ناک کے ذریعے دی جانے والی دوائی کے دوران اونٹ کے مالک کے جسم میں سانس کے ساتھ داخل ہوا-

پہلی بار یہ وائرس سال 2012 میں سامنے آیا ہے عالمی ادارہ صحت کے مطابق اب تک یہ وائرس 515 افراد کو اپنا شکار بنا چکا ہے-

اس وائرس کا شکار بننے والا فرد بخار میں مبتلا ہوکر نمونیا تک جا پہنچتا ہے اور ساتھ ہی اس کے گردے بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں-
 

image

سعودی عرب نے احتیاطی تدابیر کے طور پر اونٹوں کے مالکان کو اپنے جانوروں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے- اور یہ بھی ہدایت کی ہے کہ اگر اونٹ کے قریب جانا ضروری ہو تو ماسک اور دستانوں کا استعمال ضرور کریں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

When last we checked in on the elusive disease MERS—Middle East Respiratory Syndrome, caused by a virus related to the cause of the worldwide SARS epidemic in 2003—it had been brewing in the Gulf states for three years, but was triggering international alarm because of an outbreak in Korea.