دنیا کی بلند ترین چوٹی بھی کھسک گئی

ہمالیہ کی ریاست نیپال میں اپریل میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ بھی اپنی جگہ سے تین سینٹی میٹر یا ایک اعشاریہ دو انچ جنوب مغرب کی طرف کھسک گئی۔

چینی دارالحکومت بیجنگ سے منگل سولہ جون کو موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ بات آج چین کے سرکاری میڈیا کی طرف سے بتائی گئی۔ چین کے سرکاری اخبار ’چائنہ ڈیلی‘ کی ایک رپورٹ میں ارضیاتی سروے، نقشہ جات اور جغرافیائی معلومات کے چینی محکمے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ریکٹر اسکیل پر 7.8 کی شدت کے اس زلزلے سے ماؤنٹ ایورسٹ کے رخ میں شمال مشرق کی طرف تبدیلی کا انتہائی سست رفتار عمل نہ صرف الٹ ہو گیا بلکہ یہ چوٹی بھی اپنی جگہ سے قریب تین سینٹی میٹر ہل گئی۔
 

image


چینی ماہرین کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کے اپنی جگہ سے سرکنے کا عمل کئی برسوں سے جاری ہے۔ گزشتہ ایک عشرے کے دوران دنیا کی یہ بلند ترین پہاڑی چوٹی سالانہ چار سینٹی میٹر کی رفتار سے 40 سینٹی میٹر جنوب مشرق کی طرف کھسک چکی ہے۔

ڈوئچے ویلے کا کہنا ہے کہ انہی دس برسوں کے دوران اس چوٹی کی بلندی میں بھی تین سینٹی میٹر کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ قریب دو ماہ قبل آنے والے زلزلے کے نیتجے میں تاہم یہ چوٹی تین سینٹی میٹر جنوب مغرب کی طرف سرک گئی۔

اپریل کے آخری ہفتے میں نیپال میں آنے والا یہ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کی وجہ سے ایورسٹ سے بہت بڑے بڑے برفانی تودے بھی گرنا شروع ہو گئے تھے، جن کے نتیجے میں اس چوٹی کو سر کرنے والے مختلف ملکوں کے کوہ پیماؤں کا ایک پورا بیس کیمپ بھی ان تودوں کی زد میں آ گیا تھا۔

اس بیس کیمپ کے برفانی تودوں کی زد میں آ جانے کے باعث کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں کئی غیر ملکی کوہ پیما بھی شامل تھے۔ اسی قدرتی آفت کے باعث نیپال اور چین میں حکام نے اس سال کے کوہ پیمائی کے سیزن کے قبل از وقت اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کوہ پیماؤں کی وہ تمام منظور شدہ مہمیں منسوخ کر دی تھیں، جن کے لیے طویل عرصے تک تیاری کی گئی تھی۔ ایورسٹ کی چوٹی چین اور نیپال کے درمیان اس پہاڑی علاقے میں واقع ہے جو دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین سرحد کا کام بھی دیتا ہے۔
 

image

نیپال میں 25 اپریل کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں وسیع تر مادی تباہی کے علاوہ 8700 سے زائد افراد ہلاک بھی ہوئے تھے جبکہ پانچ لاکھ کے قریب مکانات بھی تباہ ہو گئے تھے۔ اس تباہی کے بعد ہزار ہا انسانوں کو کافی عرصے تک خیموں اور عارضی رہائش گاہوں میں قیام کرنا پڑا تھا۔

اپریل کے طاقت ور زلزلے کے بعد نیپال میں 12 مئی کو بھی زلزلہ آیا تھا، جو نئے سرے سے بہت سی انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنا تھا۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 7.3 ریکاڑد کی گئی تھی تاہم چینی حکام کے مطابق اس دوسرے زلزلے کے نتیجے میں ماؤنٹ ایورسٹ اپنی جگہ سے نہیں ہلا تھا۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Mount Everest, the world's highest peak, was moved 3 centimeters (about 1.2 inches) southwest by the magnitude-7.8 earthquake that devastated Nepal in April, Chinese authorities say. But the April 25 quake, which left more than 8,000 people dead, did not affect the height of the 8,848-meter (29,029-foot) mountain, according to the report by China's National Administration of Surveying, Mapping and Geoinformation.