لندن: اسکول میں روزہ رکھنے پر پابندی

لندن میں واقع ایک اسکول میں مسلم طالب علموں کو رمضان کے دوران روزے رکھنے سے روک دیا گیا ہے اور اسکول کی جانب سے پابندی کے حوالے سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ روزے رکھنے کے صورت میں بجوں کی طبعیت خراب ہوجاتی ہے-

مشرقی لندن کے بارکلے پرائمری اسکول کی جانب سے والدین کو 10 جون کے ایک خط میں روزوں کو بچوں کی طبیعت کی خرابی کا باعث قرار دیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ روزوں کی وجہ سے طالعبلم پڑھائی پر توجہ دینے سے بھی قاصر رہتے ہیں-
 

image


اسکول کے مطابق بچوں کو کھانے پینے کی چیزوں سے دور رکھنے کی صورت میں صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

برطانیہ میں مسلمانوں کی ایک تنظیم کی جانب سے اسکول کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور تنظیم کا کہنا ہے کہ روزوں کے حوالے سے پہلے ہی قوانین موجود ہیں اور وہ کافی بھی ہیں اس لیے اسکول ایسے معاملات میں مداخلت نہ کرے-

تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ بچوں کے روزے رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ والدین کو کرنا چاہیے جبکہ اسکول کو اس سلسلے میں والدین کو مدد فراہم کرنی چاہیے-
 

image

دوسری جانب اسکول ٹرسٹ کے سی ای او جسٹن جیمز کا کہنا ہے کہ اگر کوئی والدین اپنے بچے کو روزہ رکھوانا چاہتے ہیں تو وہ پہلے اسکول کو آگاہ کریں تاکہ ایسے بچوں کے لیے الگ انتظامات کیے جاسکیں بصورت دیگر ان بچوں کو بھی بغیر روزے کے ہی تصور کیا جائے گا-
YOU MAY ALSO LIKE:

Muslim pupils at four London primary schools have been banned from fasting during Ramadan due to fears about their welfare. The Lion Academy Trust, which runs the schools, notified parents of the move in a letter sent out this week.