یوم تکبیر......... خبردار اے باطل!

اللہ اکبر!
آج، 28 مئ، وہ دن ہے جس دن پاکستان نے دنیا کو حیران کر دیا، کسی قوم کو فخر کرنے پر مجبور کیا اور کسی کو حسد کرنے پر. بہرحال یہ دن آپ سب کو مبارک ہو.

جو لوگ یہ سوال پوچھتے ہیں کہ جوہری توانائ کا جنگی استعمال دنیا کی امن و سلامتی کے خلاف ہے پھر پاکستان نے بھوکے مرتے ہوۓ بھی ساری دولت ایٹمی پروگرام پر کیوں خرچ کی؟ ان سے کہیں کہ یہ نیا دور ہے جس میں امریکہ برطانیہ روس اور فرانس کی Hostility کی بدولت مضبوط دفاع اور خاص طور پر پاکستان جیسے ملک کی بقاء کے لۓ ایٹمی توانائ اہم ہے. بھارت کے روئیے سے تو آپ واقف ہی ہیں جو پاکستان کے وجود کے شروع دن سے مخالف تھا، اور 1974 میں ایٹمی قوت بن کر بھارت نے پاکستان کو دھمکانا بھی شروع کر دیا. جب بھارت نے 11 مئ 1998 کو مزید چار ایٹمی دھماکے کیۓ تو پاکستان کے لۓ یہ ضرورت وقت تھی کہ وہ دھمکیوں کا جواب دے. لحظہ 28 مئ 1998 کو بے انتہا دباؤ کے باوجود پاکستان نے اپنا جوہر دکھا دیا. جبکہ تمام ممالک بلا دباؤ ایٹمی قوت بنتے گۓ. جو لوگ اسے Hostility سے تعبیر کرتے ہیں وہ جان لیں کہ دفاع ہر فرد اور قوم کا حق ہے. پہلی بار امریکہ نے اس کا استعمال کیا اور اسے رائج کیا . کیا وہ Hostility نہیں تھی؟ کیا بھارت کی بلاوجہ ایٹمی دھماکے کی دھمکیاں Hostility نہیں تھیں؟ جان لیں کہ آج اگرچہ ہمیں بھوکا مرنا پڑے، اگر ہم ایٹمی قوت نہ بنتے تو آج پاکستان نعوذباللہ صفحہ ہستی سے مٹ جاتا.

مزید یہ کہ عالمی امن کے قیام کے لۓ یہ ضروری ہوتا ہے کہ ہماری قوت، طاقت اور مضبوطی انتہاپسند عناصر کی نسبت زیادہ ہو یا تقریبن برابر ہو تاکہ ہم ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکیں. تب ہی پاکستان اسلام کا قلعہ بن پاۓ گا.

بڑے آرام سے بھارت کو گورے تسلی دیتے رہے کہ ایسا خستہ حال پاکستان بنایا جائیگا کہ زیادہ عرسہ باقی نہیں رہیگا. پاکستانی عوام میں بھی زبردستی نا امیدی پیدا کرنے کی کوشش کی گئ. مگر پاکستان آج بھی قائم ہے اگرچہ سیاسی طور پر کمزور مگر عسکری طور پر طاقتور ترین اسلامی ملک ہے جو تا قیامت باقی رہے گا.
THEY TRIED TO BURY US, THEY DIDN'T KNOW WE WERE SEEDS

ہمیں اس بات پر یقین رکھنا ہے. کبھی قومی ترانے کے آخری مسرے پر غور کریں. کیا پاکستان کا 1948 کی جنگ جیتنا، نیوکلئر پاور بننا اور تمام سازشوں کے بعد بھی اب تک قائم رہنا سائیہء خداۓ ذولجلال کا ثبوت نہیں؟ پاکستان کے حالات تمام مقروہ کوششوں کے باوجود عراق، شام اور افغانستان جیسے کیوں نہ ہوسکے؟ کیا اس بات سے آپ کے ذہن میں سائیہء خداۓ ذولجلال نہیں آتا؟ بالکل آنا چاہیۓ اور اس یقین کے ساتھ آنا چاہیۓ کہ یہ سائیہ پاکستان پر تاقیامت قائم رہے گا اور پاکستان اس کی تجلی سے اس دنیا میں ناصرف باقی رہے گا بالکہ پوری دنیا میں امن و سلامتی یعنی اسلام کا مرکز بن جائیگا. نوجوان ناامید مت ہوں، یاد رکھیں پاکستان نشان عزم عالی شان ہے! ذرا اس عزم کا مظاہرہ تو کر کے دکھائیں! وہ کیا چیز ہے جو آپ حاصل نہیں کر سکتے.
M. Irfan
About the Author: M. Irfan Read More Articles by M. Irfan: 17 Articles with 25695 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.