جناب وزیراعظم ــــ ریاستی تشخص کا خیا ل کریں

آزاد کشمیر میں جب سے پیپلز پارٹی کی حکومت آئی ہے اس وقت سے ریاستی اداروں اور ریاستی بیوروکریسی کی گرفت برائے نام رہ گئی ہے ۔ آئے روز کوئی نئا ایشوء سامنے آتا ہے ۔ ریاستی بیوروکریسی بد اعتمادی کا شکا ر ہو گئی ہے ۔وزیر اعظم ہاؤس کے درجہ چہارم کے ملازم سے لے کر ایک ادنی سیاسی کارکن تک اپنی خواہشات کو بیورو کریسی سے منوانا اپنا فرض سمجھتا ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی آذاد کشمیر کی سیاسی امور کی سابقہ انچارج محترمہ فریال تالپور نے آزاد کشمیر حکومت کو ایک جاودکی چھڑی سمجھا رکھا ہے جسے وہ جس طرح چاہتی ہیں اپنی مرضی سے استعمال کرتی ہیں ۔ پہلے ہی دن سے آزاد کشمیر کے حکمرانوں جائز و ناجا ئز کام کروا کر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچارہی ہیں ۔لفافے میں بند وزارتوں سے لے کر آج تک زرداری ہاؤس کاہر چپراسی آزاد حکومت کے وزیر پر بھاری ہے ۔ آے روز نئے صوابدیدی عہدے پر ایڈجسٹ کارکن اور نئے مشیران حکومت کا تقرر فریال تالپور کے حکم نامے سے جاری ہوتا ہے ۔میں یہ بات پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ وزیر اعظم چوہدری عبد المجید صرف اپنے پورے پارلیمانی مشیروں کو جانتے تک نہیں ہو گئے ۔جناب وزیر اعظم کا کام تو صرف ان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنارہ گیا ہے ۔ ان کو تو اپنے مشیروں کی تقرری کا پتہ بھی اسی وقت ہی لگتاہے جب ان کا سیکرٹری ان کو بتاتا ہے کہ جناب آج فلاں مشیر حکومت کی حلف برداری تقریب میں جانا ہے ۔چوہدری ریاض اور رضوان نامی شخص جو اس وقت آزاد کشمیر میں پیسیوں کے حوض مشیران اور صوابدیدی عہدوں کی بندر بانٹ میں لگے ہوئے ہیں خود یہ پاکستان میں اپنے حلقوں میں الیکشن بری طر ح ہارئے ہوئے ہیں ۔ان اوران ہی جیسے لوگوں کی وجہ سے چوہدری عبد المجید کی صدرات کے دوران تین ضمنی الیکشن میں شکست کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے ۔آج تقربیا آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کے جیالے اپنی ہی حکومت سے تنگ نظر آتے ہیں ۔صوابدیدی عہدو ں پر فائز لوگ ٹھیک سیاسی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے کارکنوں کو جا ئز عزت اور مقام نہیں دے پائے رہے ۔ صوابدیدی اور دیگر اہم عہدوں پر برا جما ن دیگر پارٹی میں جانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے جیالوں کو سوچ سمجھ کر کھڈے لائن لگایا گیا ۔وہ جیالے جنھو ں نے پیپلز پارٹی کے لیے اپنا تن من دھن تک لگایا تھا بدقسمتی سے وہ آج اسی پارٹی کی طرف سے نظر انداز کیے جانے کا رونا رو رہے ہیں ۔ پارٹی کی طرف سے نظر انداز کیے جانے والے کارکنوں نے آج ہی اپنا غصہ دکھانا شروع کر دیا ہے اس کی ایک واضح مثا ل میر پور کے اندر حال ہی میں ہونے والے ضمنی الیکشن ہیں جہاں حکومت اپنی سرتوڑ کو ششوں کرنے کے باوجود بھی اپنے حمایت یافتہ امیدوار کو جیت سے ہمکنار نہ کر ا سکی ۔ شخصیت پرستی ارو روپے کی قدر قیمت کو دیکھ کر کل کے سیاسی بچوں کو آزاد کشمیر میں پارٹی اور حکومت کا سر پرست اعلی مقر ر کیا جا تا ہے ۔ بدقسمتی سے آزاد کشمیر آج دنیا کی شاید وہ واحد ریاست ہو گئی جہاں پارلیمانی وزیر اعظم کے مشیر کو ہی اس ریاست کی حکومت کا ہیڈ اور پارٹی کا سرپرست اعلی مقرر کیا جاتا ہے ۔ اس تمام بد انتظامی کا اثر ریاست کے اندر بیورکریسی پر بھی ہوتا واضح دکھائی دیتا ہے ۔ریاست کے اندر لائق بیورکریسی کے اندر بد اعتمادی پائی جاتی ہے ۔ بیورکریسی میں بھی جو جتنا زیادہ پیسا کا استعمال کرے گا وہ اتنا ہی بڑا عہدہ پائے گا ۔جناب وزیر اعظم اگر جیالوں کی پارٹی کی ساکھ کو بچانا ہے تو پارٹی کے نظریاتی کارکنو ں کو ساتھ کے چلو ۔ پارٹی کے نظریاتی کارکنوں اور موسمی پرندوں میں فرق رکھا جائے ۔پیسے لے کر عہدے دینے کے بجائے کارکنوں کی سیاسی جہدوجہد کو دیکھ کر ان کی حوصلہ افزائی کی جا ئے ۔ جناب وزیر اعظم جو آج سیاسی یتیم اپنے آپ کو لیڈر منوا رہے ہیں کل یہی لوگ آپ کے تماشا بین ہوں گئے ۔تو آج ضرورت ہے اس بات کی کہ ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے اپنی ریاست اور پارٹی دونوں کی بقاء اسی میں ہے ۔کیونکہ بقو ل شاعر
کچھ اپنا تشخص بھی قائم تو رہے دانش
ہر بات میں تسلیم کی عادت اچھی نہیں
Zubair Malik
About the Author: Zubair Malik Read More Articles by Zubair Malik: 11 Articles with 7877 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.