ادب و کتب خانہ ۲۰۱۵ء

ادب و کتب خانہ ۲۰۱۵ء ۔مدیرہ ڈاکٹر نسیم فاطمہ۔کراچی: بزم اکرم، ۲۰۱۵ء، ص ۔۱۵۷، قیمت ۳۰۰روپے

زیر نظر مجلدہ سلسلہ بزم اکرم کی ساتویں کڑی ہے۔ مدیرہ ڈاکٹڑ نسیم فاطمہ اپنی گوناگوں مصروفیات کے باوجود بڑی محنت و تندہی سے اس بین الاقوامی شہرت یافتہ رسالے کی اشاعت کو بہتر سے بہتر بنانے مصروف عمل ہیں۔ یہ رسالہ مدیرہ کی ان تھک محنت، لگن اور ذوق و شوق کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
جدید ٹیکنالوجی کے دور میں یہ خوش آئیند بات ہے کہ استاد کا احترام آج بھی قائم ہے۔ ادب و کتب خانہ کا اجراء اور بزم اکرم کا قیام اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ڈاکٹر نسیم فاطمہ لائبریری سائنس دانوں میں ادبی خصوصیات کی تلاش اور کھوج کو خاص اہمیت دیتی ہیں۔نئی نسل کو لائبریری سائنس اور ادبی اظہار کے مواقع فراہم کرنا بزم اکرم کی خصوصیت ہے۔ اس رسالے کی اشاعت کا مقصد ایک طرف لائبریری سائنس داں کے احساسات کی آئینہ داری ہے دوسری طرف ادب سے تعلق رکھنے والوں کو کتب خانوی معلومات فراہم کرنا ہے۔ اس بھرپور کوشش پر پروفیسر ڈاکٹر نسیم فاطمہ اور بزم اکرم کے تمام اراکین دلی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ مریرہ نے جس سلیقے سے اس رسالے کی ترقی اور اشاعت کو کامیاب نبایا وہ عمل یقینا قابل تحسین ہے۔

ادب و کتب خانہ کے ابتدائیہ میں ڈاکٹر نسیم فاطمہ معاونین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ "ہم اپنے دیرینہ دوستوں کی علمی و ادبی معاونت کے لئےشکر گزار ہیں۔ نئے معاونین کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ عرض صرف اتنی ہے کہ شعری تخلیقات موضوع، وزن، ردیف، قافیہ کی پڑتال کے بعد اور نثری تخلیقات مروجہ اصولوں پر مبنی حوالہ جات کے ساتھ ارسال فرمائیے"۔ آخر میں اپنی خواہش کا اظہار کرتی ہیں کہ " آئیے ہم اور آپ مل کر اردو ادب اور کتب خانوی ادب کی ترویج و اشاعت کے فروغ میں ہاتھ بٹائیں"۔
زیر نظر مجلدہ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

شاعری: اس میں گلہائے عقیدت میں حمد و نعت اس کے علاوہ غزلیت، منظومات، قطعات کو شامل کیا گیا ہے۔
نثر نگاری: اس میں افسانہ، تاثرات، تحقیق و تنقید، روداد، سفر نامے، شخصیات،کتب خانہ، مصاحبات اور مضامین شامل ہیں۔

ادب و کتب خانہ میں شامل نگارشات سعودی عرب، امریکہ، کینیڈا، ہندوستان،اور پاکستان سے احمد پور شرقیہ، پشاور، راولپنڈی، ملتان، سرگودھا اور کراچی سے موصول ہوئے ہیں۔

بزم اکرم کی 2014ء میں ہونے والی تمام سرگرمیاں سید خالد محمود نےروداد "2014ء میں بزم اکرم کی یادگار بزم آرائیاں" کے عنوان سے بہت خوبصورت الفاظ میں مختصرا بیان کی ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بزم اکرم بہت فعال ہوچکی ہے۔اس کو فعال بنانے میں مدیرہ ڈاکٹر نسیم فاطمہ اور بزم اکرم کے تمام عہدیداران اپنے قابل اور محترم استاد پروفیسر ڈاکٹر غنی الاکرم سبزواری کو خراج عقیدت پیش کرنے کا یہ سلسلہ جاری رکھیں گے اس کے علاوہ لائبریری سائینس سےمتعلق احباب کی ادبی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی بھی کامیاب کوشش جاری ہے۔

اس رسالے کے آخر میں ڈاکٹر معین الدین عقیل کو ان کی ادبی خدمات پر شہنشاہ جاپان کی جانب سے ملنے والے اعلی ترین سول اعزاز کے بارے مختصرا بیان کیا ہے۔ اس کے علاوہ بیک کور پر سرگودھا یونیورسٹی سے 2014ء میں پہلی پوزیشن لانے والے طالبعلم کو ڈاکٹر غنی الاکرم سبزواری ایوارڈ ملنے کا خصوصی طور پر ذکر کیا گیا ہے۔