حاملہ خواتین اور احتیاطی تدابیر

شادی کے بعد حمل قرار پانا ایک فطری عمل ہے اور ہر نئے جوڑے کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے ہاں ایک صحت مند اور توانا بچے کی پیدائش ہو۔آج میں اپنے اس مضمون میں حاملہ خواتین کو حمل کے دوران ہونے والی مشکلات اور ان کے حل کے بارے میں بتانے کی کوشش کروں گا۔اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ حمل کے دوران عورتیں ذہنی دباؤ اور ڈپریشن میں رہتی ہیں۔اور اس کا براہ راست اثر ہونے والے بچے پر بھی ہوتا ہے۔ھاملہ عورتوں میں کچھ جسمانی تبدیلیاں بھی رونما ہوتیں ہیں ان سب کے لئے عورت کو پہلے سے تیار رہنا چاہیئے تاکہ کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔

حمل کی علامت میں حیض آنا بند ہو جاتا ہے اس کے علاوہ الٹی آنا،پیٹ میں ہلکا ہلکا درد ہونا،سستی اور کمزوری ہونا ،دل کا پریشان رہنا وغیرہ ہیں۔جب ایک عورت حاملہ ہو جائے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی بہتر صحت کے لئے ہلکی ورزش اور کھانے پینے کا خاص خیال رکھے کیونکہ وہ جو کچھ کھائے گی اس کا براہ راست اثر آنے والے بچے پر ہو گا۔اس لئے حاملہ عورت تازہ سبزیاں ،پھل یا ان کا جوس ،دودھ وغیرہ کا استعمال جاری رکھے ۔اور اپنا چیک اپ گاہے بگاہے یا لیڈی ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کرواتے رہنا چاہئے تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے اس کے علاوہ ڈاکٹر کی ہدایت پر ادویات کا استعمال بھی ضروری ہوتا ہے۔جس طرح کھانے سے بچے کی صحت پر اثر ہوتا ہے اسی طرح ادویات کا اثر بھی بچے پر ضرور ہوتا ہے۔بعض ادویات کا کم اور بعض کا زیادہ بھی ہوتا ہے اور یہ خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔اس لئے میں ضروری سمجھتا ہوں کہ حاملہ عورت کو غیر ضروری ادویات استعمال نہیں کرنی چاہیں ہاں اگر ضرورت ہو تو پھر کوئی مضائقہ نہیں۔

حاملہ خاتون کے آرام کا مکمل خیال رکھا جائے اور اس کو خوش رکھنے کی کوشش کی جائے تاکہ اسے کسی قسم کا دباؤ اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔حمل کے دوران ماں کا مکمل خیال رکھا جائے اور کوشش کی جائے کہ وہ کسی بھی بیماری کا شکار نہ ہو کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اس کا براہ راست اثر ہونے والے بچے پر بھی پڑے گا۔صحت مند ماں ایک صحت مند بچے کو جنم دے گی اور جو کمزور اور حمل کے دوران بیماریوں کا شکار رہی ہو وہ کمزور بچے کو ہی جنم دے گی۔حاملہ خواتین کو کافی پینے سے اجتناب کرنا چاہئے کیونکہ ماہرین طب کے مطابق کافی پینے والی ماؤں کے بچے کو لیو کیمیا یعنی خون کے خلیوں کا کینسر 60% تک ہونے کا خدشہ موجود ہے۔حاملہ ماں کو بھی چاہئے کہ ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق عمل کرے اور اچھے اچھے مفید میگزین جن میں بچوں کے لئے ہدایات ہوتی ہیں ان کا مطالعہ کرے اور ہر ممکن کوشش کرے جس سے وہ خوش رہ سکے۔

حاملہ خواتین اور ہومیو پیتھک ادویات کا استعمال:

٭پلساٹیلا کا استعمال بچہ کو نارمل پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے اور ایسا بچہ جو ماں کے پیٹ میں ٹیٹرھا ہو اس دوا سے نارمل پیدا ہو سکتا ہے۔
٭سبائنا اگر حمل کے اسقاط کا خدشہ ہو تو اس دوا کو تیسے مہینے سے استعمال کروائیں۔
٭سلیشیا 6x کا استعمال بھی اسقاط حمل سے محفوظ رکھتا ہے۔
٭فیرم فاس کا استعمال ماں میں خون کی کمی کو پورا کرتا ہے۔
٭اپیکاک :حاملہ عورت کو اگر قے آتی ہو تو اس صورت میں یہ دوا استعمال کر سکتے ہیں۔
٭کالو فائیلم کا استعمال بچے کی پیدائش سے قبل ہونے والے جھوٹے درد میں مفید ہے۔
نوٹ:تمام ادویات کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کریں ،خود سے ان ادویات کا استعمال نہ کریں۔شکریہ
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1829040 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More