تذکرہ حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ

بعض گمان گناہ ہیں
ایک مرتبہ امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تنہا ایک گدڑی پہنے مدینہ طیبہ سے کعبہ معظمہ کو تشریف لیے جاتے تھے اور ہاتھ میں صرف ایک تاملوٹ( یعنی ڈونگا)۔شقیق بلخی رحمۃ اللہ علیہ نے دیکھا( تو) دل میں خیال کیا کہ یہ فقیر اوروں پر اپنا بار( یعنی بوجھ) ڈالنا چاہتا ہے ۔ یہ وسوسہ شیطانی آناتھا کہ امام نے فرمایا: ''شقیق !بچو گمانوں سے( کہ) بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔''نام بتانے اور وسوسہ دلی پر آگاہی سے نہایت عقیدت ہوگئی اور امام کے ساتھ ہولیے۔ راستے میں ایک ٹیلے پر پہنچ کر امام نے اس سے تھوڑا ریت لے کرتاملوٹ میں گھول کر پیا اورشقیق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے بھی پینے کو فرمایا۔ انہیں انکار کا چار ہ نہ ہوا ۔ جب پیاتو ایسے نفیس لذیذ خوشبو دار سَتُّو تھے کہ عمر بھر میں نہ دیکھے، نہ سنے ۔ (عیون الحکایات،حکایت نمبر۱۳۱،ص۱۴۹/۱۵۰)

یہ تمہارے دکھانے کو ہے
ایک روز شقیق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے مسجد حرام شریف میں دیکھا کہ وُہی صاحب بیش بہا ( یعنی قیمتی) لباس پہنے درس دے رہے ہیں ۔ لوگو ں سے پوچھا :یہ کون بزرگ ہیں؟ کسی نے کہا : ابنِ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔ جبتَخْلِیَہ ہوا ( یعنی تنہائی میں ملاقات ہوئی)، انہوں نے عرض کیا:حضرت یہ کیابات ہے کہ راہ میں آپ کوایک گُدڑی پہنے دیکھا تھا اور اِس وقت یہ لباس دیکھ رہا ہوں ؟ آپ نے دامن مبارک اٹھایا کہ وہی گدڑی نیچے زیبِ تن ہے اور فرمایا کہ وہ تمہارے دکھانے کو ہے اور یہ گدڑی اللہ (عَزَّوَجَلَّ) کے لیے ۔ (تذکرۃ الاولیاء ذکر امام جعفر صادق صفحہ۲۲)

غلام آزاد کردیا
امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ایک غلام نے ایک طشت میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ دھلواتے ہوئے ان پر پانی بہایا تو وہ پانی آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کپڑوں پر بھی جاگرا، امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے تیز نظر ں سے دیکھا ، غلام نے یہ کہنا شروع کیا :''میرے آقا!اور غصہ پینے والے (ابھی اتنا ہی کہہ پایا تھا کہ)آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:'' میں نے اپنا غصہ پی لیا۔''غلام نے پھرکہا:اورلوگوں سے در گزر کرنے والے ''آپ نے فرمایا: ''میں نے تجھے معاف کیا۔''غلام نے عرض کی:اور نیک لوگ اللہ کے محبوب ہیں(پ ۴، آل عمران: ۱۳۴)تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا :'' جا، تو اللہ عزوجل کے لئے آزاد ہے اور میرے مال میں سے ایک ہزار دینار تیرے ہیں۔'')آنسوؤں کا دریا، ص۲۷۴)
Nasir Memon
About the Author: Nasir Memon Read More Articles by Nasir Memon: 103 Articles with 180684 views I am working in IT Department of DawateIslami, Faizan-e-Madina, Babul Madinah, Karachi in the capacity of Project Lead... View More