میرا نصیب - قسط 3

رضوان میاں تر چھی نظروں سے رانی بی بی کو دیکھتے جارہے تھے اور ساتھ میں گاڑی چلا رہے تھے رانی بی بی بھی شر م کہ ما رے نظر یں اوپر نہیں کر پا رہی تھی......................... بس دونوں بے سا ختہ ایک دوسر ے سے نئی د لہن کی طرح شرما رہے تھے اتنے میں رانی بی بی کا لج کہ قر یب پہنچ جاتی ہیں اور بہت ہی د ھیمے لہجہ میں اﷲ حا فظ بولتے ہوئے کہا کہ واپسی پر وقت سے لینے آ جائے گا ہمیں زیادہ انتظار کی عا دت نہیں ہے
رضوان میاں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا
جی میں وقت پر پہنچ جاؤں ............................. آپ بے فکر ہو کر جائیے
رانی بی بی دل ہی دل میں بے حد خوش تھی لیکن وہ ایک دوسرے سے اپنے جذ بات کا ابھی اظہار نہیں کر پائے تھے ۔
کالج سے واپسی پر بھی دونوں بس چپ چاپ واپس آ گئے ۔
رات کو کھا نے کہ میز پر بیٹھے بڑے صاحب نے
رضوان میاں سے پوچھا : نوجوان شادی کا بھی کوئی ارادہ ہے یا نہیں ؟
اب تو ما شاء اﷲ سے کا م کاج بھی اچھا کر لیتے ہو ۔ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو آج کہ زمانے میں لڑ کا کمانے لگ جائے تو جلد اسکی شادی کی طرف سوچنا چاہیئے۔
بیگم صاحبہ کی طر ف دیکھتے ہوئے کہا ۔
ارے بھئی بتائیے ان کو ہماری شادی نوکر ی ملتے ہی ابا نے کروا ڈالی تھی۔
رضوان میاں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ بس ارادہ تو ہے چچا جان دیکھئے آگے جو خدا کو منظور ہو ۔
رانی بی بی تو جیسے شرم سے پانی پانی ہو گئی ہو۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑے صاحب چونکہ رانی بی بی سے بے حد محبت کر تے تھے اور اتنی دولت وہ کسی باہر کہ آدمی کو ہر گز نہیں دینا چاہتے تھے اس لئے ان کا ذاتی طور پر بھی یہی خیا ل تھا کہ رانی اور رضوان کی شادی ہو جائے ۔۔۔۔
رات میں رانی بی بی نے مجھے آواز دی اور کہا میرا سر دبا دو ۔۔
مجھے یقین تھا کہ اب بی بی مجھے اپنے دل کی بات بتانے ہی والی ہیں ۔۔۔۔ لیجئے میں بھی بستر سے اٹھی اور جھٹ سے رانی بی بی کہ پاس گئی رانی بی بی ویسے تو اپنے دل کی ہر بات مجھے بتا دیا کر تی تھی لیکن اس دفعہ تو کچھ دیر ہی کر دی تھی ۔۔۔ ویسے آج را نی بی بی مجھے کچھ تھکی ہوئی بھی لگ رہی تھی۔۔۔ رانی بی بی نے کہا
آمنہ تجھے کبھی محبت ہوئی ہے؟ ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہاہا
ارے بی بی ہم غر یبوں کو کہاں کون پسند کر تا ہے یہ محبت تو امیر لوگوں کہ لئے بنی ہے ۔ میں تو بس یو ہی دنیا میں وقت گزار رہی ہوں۔۔۔۔۔ میرے آنسوں گرنے لگے تو رانی بی بی اٹھ کر بیٹھ گئی او ر اتنی محبت سے مجھے اپنے ساتھ لگا یا اور کہا ایسے دل چھو ٹا مت کر تو ں تو میر ی دکھ سکھ کی ساتھی ہے ۔۔۔۔۔۔
رانی بی بی نے کہا پیسہ ہی سب کچھ نہیں ہوتا بڑ ے بڑے محلوں میں رہنا آسان نہیں ہوتا مجھے ہی د یکھ لے۔۔۔۔
اچھا چل چھوڑ یہ باتیں آمنہ مجھے یہ بتا ۔۔۔۔۔ رضوان میاں کہ بارے میں کیا خیال ہے ؟
مجھے جس بات کا انتطار تھا آخر رانی بی بی نے بتا ہی ڈالی
بی بی بہت اچھے ہیں ہر لحاظ سے بہتر ہیں اور تو اور اتنی خوبصورت شخصیت کہ ما لک ہیں جوڑی تو جچے گی رانی بی بی ۔۔۔
ارے ہٹ بھی اتی جلدی کہاں سے کہاں پہنچ جاتی ہے ابھی تو میں نے بس تجھ سے پوچھا ہے
بی بی آپ کہ پو چھنے کہ انداز سے ہی پتہ چل رہا ہے کہ اب ان کہ بنا رہنا نا ممکن ہے
آمنہ تم جاؤ سو جاؤ ایسے ہی مت سوچ لے پہلے سے ہی جو منہ میں آتا بو لے جا تی ہے کسی نے سن لیا نہ تو دونوں کی سختی آ جا ئے گی اور اگر ابا کو پتہ لگ گیا نہ تو بس گئے کا م سے ہا ہاہا ہاہا ایک زور دار قہقہ لگایا دونوں نے اور بتیاں بجھا کر سو گئی ۔۔۔۔۔
وہاں رضوان میاں بھی ہلچل میں تھے اور اپنے کمرے میں کبھی کتا بیں اٹھاتے اور رکھتے اس سوچ میں کہ آ خر اظہا ر کر وں کیسے ؟؟
آخر کار کام تو مجھے وی آنا تھا دونوں کہ۔۔۔۔
اگلی صبح رانی بی بی نے مجھے کہا
آمنہ مجھے بتا کیسے اظہار محبت کروں۔۔ وہ صاحب تو کچھ کہتے ہی نہیں ۔۔۔
ارے بی بی ذرا صبر کر یں ۔
کافی سوچ بچار کہ بعد رانی بی بی سے رہا نہیں جا رہا تھا اور ان کو بہت بے چینی تھی کہ جلد از جلد بتا ڈالوں بس
شام کہ وقت رانی بی بی نے مجھے بلایا اور کہا کہ یہ خط رضوان میاں تک پہنچا دو کسی طرح
معاوضے میں مجھے ایک جوڑا بھی دیا۔۔۔۔
میں تو خوشی کہ مارے پھولے نہیں سما رہی تھی ۔۔۔۔
sana luqman
About the Author: sana luqman Read More Articles by sana luqman: 11 Articles with 22677 views I am student of MS mass communication.
I am a columnist in different news papers and Magazines.
.. View More