حال ہی میں نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے ایک کیفے میں کام
کرنے والی ویٹرس نے انکشاف کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم جان کی نے ان
کے بال کھینچنے پر معافی مانگی ہے۔
ویٹرس نے اپنا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے ایک بلاگ میں لکھا ہے کہ جان کی کیفے
میں آ کر ان کے منع کرنے کے باوجود ان کی پونی ٹیل لگاتار کھینچا کرتے تھے۔
|
|
دوسری جانب وزیر اعظم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ویٹرس کے بالوں
کو ’مذاق میں کھینچا‘ تھا اور وہ معافی بھی مانگ چکے ہیں۔
اس انکشاف کے بعد حزب اختلاف کی جماعت اور عوام کی جانب سے وزیراعظم کو
شدید تنقید کا سامنا ہے۔
ویٹرس نے اپنے بلاگ میں لکھا تھا کہ یہ واقعہ گزشتہ نومبر کی انتخابی مہم
کے دوران پیش آیا تھا-
ویٹرس کے مطابق جب جان کی کیفے میں آتے تھے تو وہ چھپ جاتی تھیں جبکہ انھوں
نے وزیر اعظم کے محافظوں کو بھی اس بات سے آگاہ کیا تھا کہ انھیں بال
کھنچوانا پسند نہیں ہے۔
ویٹرس کا اپنے بلاگ میں یہ بھی لکھنا ہے کہ “ میں نے تنگ آ کر جان کی کو
براہ راست بھی اس عمل سے منع کیا لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی“-
دوسری جانب اس حوالے سے وزیراعظم نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے کیفے کے
عملے کے ساتھ دوستانہ قسم کے تعلق تھے اور وہ اکثر ان سے ہنسی مذاق کیا
کرتے تھے-
|
|
تاہم نیوزی لینڈ کی گرین پارٹی کے ایک رہنما میٹیریا ٹورے کا کہنا ہے کہ “
ہمیں وزیر اعظم سے اس رویے کی امید نہیں تھی اور بطورِ سیاست دان ہماری ذمہ
داری ہے کہ ہم کام کی جگہوں پر لوگوں کو محفوظ بنائیں نہ کہ انہیں ہراساں
کریں“- |