قرآن مجید میں تذکرہ حیوانات از اصغر علی خاں

زیر تبصرہ کتاب "قرآن مجید میں تذکرہ حیوانات" کے مصنف ڈاکٹر اصغر علی خاں کا تعلق ہندوستان کے صوبہ راجستان کی ایک ریاست ٹونک سے ہے۔ قیام پاکستان کے بعد ہی ہجرت کر کے کراچی پہنچے اور یہیں تعلیم حاصل کی۔ ڈاو میڈیکل کالج، کراچی سے ایم بی بی ایس کیا۔ جناح اور سول اسپتال میں سرجیکل وارڈ میں ہاوس جاب کی۔ میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے سر زمین عرب میں بحسن و خوبی خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ جاپان، آسٹریلین اور برٹش بحری جہازوں پر بحیثیت سرجن خدمات انجام دیں۔

ڈاکٹر اصغر کی پہلی تصنیف " ماضی کے دریچوں سے" شائع ہو چکی ہے۔ اس کتاب میں ریاست ٹونک کی مختصر تاریخ بیان کرنے کے ساتھ ٹونک کے امراء اور نوابوں کے واقعات اور حالات مختصر رقم کئے ہیں۔ پہلی تصنیف میں انھوں نے اپنے والد محترم صاحبزادہ محمد علی خاں مرحوم کی زندگی کے واقعات بہت دلچسپ انداز میں تحریر کئے ہیں۔

پیش نظر کتاب قرآن پاک میں اللہ تبارک تعالی کے ذکر کئے ہوئے حیوانات سے متعلق ہے۔ اس کتاب کی تحریر کا مقصد صرف ان حیوانات کے ناموں کا تزکرہ پیش کرنا نہیں ہے بلکہ یہ بتانا مقصود ہے کہ ان حیوانات کا ذکر کس سورہ میں آیا ہے اور اس سے متعلق واقعہ کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر یہ تحریر کرتے ہیں کہ " شہد کی مکھی کا ذکر قرآن پاک میں سورہ النمل میں آیا ہے۔ یہ اونچی جگہ پر گھر بناتی ہے۔ اگر بغور مطالعہ کیا جائے تو عبرت ہوتی ہے کہ ایک چھوٹا سا کیڑا کس قدر منظم زندگی گزارتا ہے۔ اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مارنے سے منع فرمایا ہے"۔

ایک اور جگہ ہدہد کے بارے میں موصوف لکھتے ہیں کہ "سورہ النمل میں کہا کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کو اللہ تعالی نے پرندوں کی زبان سکھائی تھی۔ جس پر انھوں نے ہدہد سے کلام کرکے سبا کی ملکہ بلقیس کا احوال معلوم کیا تھا اور دو بار ہدہد کو بطور سفیر خط دے کر بلقیس کے پاس بھیجا تھا
زیر تبصرہ کتاب میں ۳۵ حیوانات کا تذکرہ ہے۔ جن کا ذکر قرآن مجید میں اللہ پاک نے کیا ہے۔ ہر حیوان اپنی جگہ ایک خاص اہمیت کا حامل ہے۔ ڈاکٹر اصغر علی خاں نے تعلیمی دور میں چونکہ حیوانیات پڑھی تھی اس لئے جانوروں کے بارے میں بنیادی معلومات بھی فراہم کی ہیں ۔ اسکے علاوہ ان کے مزاج، عادات، صفات مختصر طور پر بیان کی ہیں تاکہ قاری کو دلچسپی پیدا ہو اور معلومات میں اضافہ ہو۔ حیوانات کے علاوہ دریائے نیل اور من و سلوی کے متعلق بھی معلومات فراہم کی ہیں۔ یہ معلومات قاری کے لئے ایک اہم پیش رفت ہوگی۔

ڈاکٹر اصغر علی خاں نے حیوانات کی اہمیت، ان کی خصلت اور انکی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ اس کتاب میں کسی بھی جگہ حیوان کا تذکرہ آیت نمبر کے حوالے سے نہیں کیا گیا اور نہ ہی آیت کا ترجمہ بیان کیا گیا ہے بلکہ مصنف نے ترجمے کو اپنی زبان میں پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ کتاب میں حوالہ جات و کتابیات بھی موجود نہیں ہیَں۔

مصنف کی تحریر عام فہم، سادہ اور غور طلب ہے۔ کاغذ پائیدار اور سفید ہے۔ تصاویر بلیک اینڈ وہائٹ اور رنگین ہیں۔ جلد مضبوط ہے۔ ٹائیٹل کور خوبصورت اور سادہ ہے۔ ملکوں، شہروں، سمندروں اور دریائوں کے نقشہ جات بھی موجود ہیں۔ قیمت چار سو روپے ہے۔ اہم مذہبی کتاب کی حیثیت سے اس تصنیف کو ہر لائبریری میں موجود ہونا چاہئے کہ قاری کو مطلوب ہے اور دلچسپی اور معلومات کا باعث ہے۔