ولندیزی سب سے زیادہ طویل القامت کیوں؟

ہالینڈ کو دیو قامت انسانوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ وہاں کی خواتین کا اوسط قد تقریباً 1.71 میٹر (5.6 فٹ) اور مردوں کا 1.84 میٹر (6.03 فٹ) ہوا کرتا ہے۔ صرف دو صدی پہلے بونے کہلانے والے ولندیزیوں کی اس طویل قامتی کا آخر راز کیا ہے؟

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ایک جائزے کے مطابق یہ بات ہمیشہ سے ایک راز چلی آ رہی ہے کہ ولندیزیوں کی طویل قامتی کی وجہ آخر کیا ہے۔ یہ بات جاننا تب اور بھی زیادہ ضروری ہو جاتا ہے، جب انسان یہ دیکھتا ہے کہ ابھی دو صدیوں پہلے تک ہالینڈ کے باشندے اپنی کوتاہ قامتی کے لیے مشہور تھے۔ پھر آخر ایسا کیا ہوا کہ اُن کے قد بڑھنا شروع ہو گئے؟
 

image


ڈوئچے ویلے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ عام طور پر اس کی ایک تشریح تو یہ کی جاتی ہے کہ ولندیزی باشندوں کی خوراک بہت عمدہ ہے، جس میں بہت زیادہ مقدار میں کیلوریز موجود ہوتی ہیں اور جس میں لحمیات کے ساتھ ساتھ دودھ کی مصنوعات بھی شامل ہیں۔ لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ بات محض اتنی سی نہیں ہے، درپردہ کچھ اور بھی وجوہات ہونی چاہییں۔

دیگر یورپی ملکوں میں بھی ہالینڈ ہی کی طرح کی خوشحالی آئی ہے، وہاں بھی لوگوں کا معیارِ زندگی بلند ہوا ہے تاہم اس سے اُن کے شہریوں کے قد و قامت میں کوئی زیادہ فرق دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔

ملٹری ریکارڈز کے مطابق گزشتہ 150 برسوں میں ہالینڈ میں مردوں کے اوسط قد میں بیس سینٹی میٹر (آٹھ انچ) کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ امریکیوں کے ساتھ موازنے میں دیکھا جائے تو اسی عرصے کے دوران ایک عام امریکی کے قد میں چھ انچ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس راز کا پتہ چلانے کے لیے لندن اسکول آف ہائیجن اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے محققین کی ایک ٹیم نے ولندیزیوں سے متعلقہ ڈیٹا کو کھنگالنا شروع کیا۔ اس ٹیم کی سربراہی گیرٹ سٹولپ کر رہے تھے، جو آبادی سے متعلقہ امور کے ماہر بھی ہیں۔ اس ڈیٹا میں 94 ہزار پانچ سو سے زائد ایسے ولندیزی شہریوں کی صحت اور زندگی سے متعلق کوائف موجود ہیں، جو 1935ء سے لے کر 1967ء تک ہالینڈ کے شمالی علاقوں میں رہتے رہے۔

اس ٹیم نے پتہ چلایا کہ تین عشروں پر پھیلے ہوئے اس ڈیٹا میں جن لوگوں کے بچے تعداد میں زیادہ تھے، وہ لمبے قد والے مرد تھے اور اوسط قد کی حامل خواتین۔ مثلاً سب سے زیادہ زرخیز مرد اوسط قد والوں کے مقابلے میں سات سینٹی میٹر لمبے تھے۔ دیگر ممالک کے مقابلے میں ہالینڈ میں طویل قد کی حامل خواتین کے ہاں بھی زیادہ تعداد میں بچوں کی پیدائش دیکھی گئی۔
 

image

اس تحقیقی جائزے میں جینیاتی معائنے کو شامل نہیں کیا گیا لیکن مشاہدے کی روشنی میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں ’قدرتی انتخاب‘ کے عمل نے اپنا کردار ادا کیا ہے یعنی وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ ولندیزی باشندوں میں طویل جینز نظر آنا شروع ہو گئے۔

بدھ آٹھ اپریل کو شائع ہونے والے جائزے میں کہا گیا ہے:’’غالباً قدرتی انتخاب کے عمل اور اچھے ماحول نے مل کر ایسے حالات پیدا کیے، جن میں ولندیزی طویل قامت ہوتے چلے گئے۔ قدو قامت موروثی ہوتا ہے۔ کوتاہ قامت کے حامل والدین کے مقابلے میں طویل قد والے والدین کے ہاں طویل قد والے بچے پیدا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔‘‘

اس سارے عمل میں ثقافتی فرق بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ مثلاً امریکا میں عام رجحان یہ ہے کہ چھوٹے قد کی عورتوں اور اوسط قد کے مردوں کے ہاں زیادہ بچوں کی پیدائش ہوتی ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE:

The Netherlands is the land of giants: on average, its women stand almost 1.71 metres (5.6 feet) tall, and its men 1.84 metres. But how the Dutch became the world’s tallest people has been somewhat of a mystery. After all, two centuries ago they were renowned for being among the shortest. What happened since then?