مالیگائوں کی سرزمین سے دبئی تک کے سفرکی جھلکیاں

سنّی دعوت اسلامی کے نگراں مولاناسیدمحمد امین القادری صاحب کا

از:عطاء الرحمن نوری مبلغ سنی دعوت اسلامی،مالیگائوں

25؍ستمبر 1983ء کو ایک سیّد گھرانے میں مولاناسیدمحمد امین القادری صاحب کی ولادت ہوئی۔مشفق ومہربان والدین کے زیر سایہ تعلیم وتربیت حاصل کی۔مشیت نے ابتدائی عمر ہی سے ذہانت اورذکاوت کا وصف عطا فرمایاتھا۔اپنے زمانۂ طالب علمی میں مورل ایجوکیشن کے پریڈ میں آپ اصلاحی باتیں پیش فرمایا کرتے تھے۔بچپن ہی سے دینی تعلیم کے شغف نے آپ کے دل میں قوم وملت کی ہمدردی کا احساس پیداکردیا تھا،چنانچہ 1994ء میں آپ سواداعظم اہلسنّت وجماعت کی عالمگیر تحریک سنّی دعوت اسلامی سے منسلک ہوئے اور 1998ء میں مرکز کی جانب سے نگراں نامزدہوئے۔رفتہ رفتہ آپ نے دینی مجلسوں میں بیان دینا شروع کیا۔مسجد گلشن رضاہڈکوکالونی میں منصب امامت پر فائز رہے۔بعد نماز مغرب مدرسہ بھی پڑھاتے تھے اورنماز جمعہ سے قبل خطاب بھی ۔آپ ہی کی تحریک پر اسی مسجد میں شب برأت کی مبارک شب میں تصور مدینہ میں دعاکااہتمام گذشتہ بیس سالوں سے جاری ہے۔2001ء کے فساد میں کرفیوکے باوجود اس تسلسل میں ناگہ نہیں ہوا۔2006ء کے بم بلاسٹ میں آپ نے کئی زخمیوں کواپنے ہاتھوںپر اٹھا کر نیافاران ہاسپٹل پہنچایا،دوائیوں اور خون کا انتظام کروایا۔ اکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کے سبب شہر میں 24؍دنوں کے لیے کاروبار بند تھا،ایسے نازک وقت میں آپ نے مضافاتی علاقوں میں ریلیف کا انتظام کروایا۔ متعدد شہروں میں آفات ارضی وسماوی پر بلا تفریق مذہب متأثرین تک امداد پہنچائی۔غرضیکہ جب ضرورت پیش آئی سنّت نبوی ﷺپر عمل کرتے ہوئے آپ نے ہر محاذ پر اصلاح وتذکیر کا کارنامہ انجام دیا اور جب ضرورت محسوس ہوئی یتیموں کے والی مصطفی کریم ﷺ کی سنّت پر عمل کرتے ہوئے مجبوروں اور بے کسوں کی فلاح وبہبود کے لیے متعدد رفاحی کام انجام دیئے۔

یوں تو شہر مالیگائوں میں سنّی دعوت اسلامی کاقیام 1992-93ء میں ہوچکاتھا۔قیام کے باوجود تحریک کو بقائے دوام واستحکام میں بے شمار دشواریوں کا سامناتھا۔اس ننھّے پودے کی آبیاری ونگرانی کی ذمہ داری مشیت خداوندی نے ایسے فرزند توحید کے نام لکھ دیاتھاجس کی شریانوں میں رسول اللہﷺکا خون دوڑرہاہے،جس نے للہیت،دربانیت،عشق خدا،ذوق اتباع سنت ، حب رسول ،دل سوزی ،بلند ہمتی،تازگی فکر،نور بصیرت،فراست ایمانی،حقیقت پسندی،اعتقاد صحیح،عمل صالح،وسعت قلب ونظراور اخلاص وایثار کی متاع گراں بہاسے تحریک کو بقاکی تابندگی عطاکی۔اس تحریک کے بینر تلے آپ کے کاموں کی ایک طویل فہرست ہے۔جس کا کچھ حصہ ادارہ ٔ شامنامہ نے ’’آل رسول کی قیادت میں سنّی دعوت اسلامی کا ۱۶؍سالہ تاریخی سفر‘‘کے عنوان سے راقم کامضمون 24؍نومبر2014ء کے شمارے میںشائع کیاہے۔آپ نے لڑکوں کے لیے الجامعۃ القادریہ نجم العلوم،لڑکیوں کے لیے جامعہ عائشہ صدیقہ اور جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جیسے دینی تعلیمی اداروں کاقیام فرمایا۔ عصری تعلیم کے حصول کے لیے حرا انگلش اسکول وتھ اسلامک اسٹڈیزقائم فرمایا۔تحریک سنّی دعوت اسلامی کے زیر انتظام آپ نے پانچ مساجد تعمیر فرمائیں اور پانچ مساجد آپ کے زیر اہتمام جاری ہیں۔2007ء میںمرکز کے قیام کے لیے سنّی جامع مسجد یا رسول اللہﷺکے لیے قلب شہر میں بیس لاکھ کی خطیر رقم سے زمین خریدی جس کا تعمیری کام جاری ہے۔ تقریر کے ساتھ تحریری میدان میں بھی آپ کی قلمی نگارشات موجود ہیں۔جس وقت قلم پکڑنے کا شعور نہیں تھااس وقت مولاناموصوف نے راقم کے کاندھوں پر2010ء میں تحریک کے ترجمان ہفت روزہ اخبار ’’بہارسنّت‘‘کی ادارت کا ذمہ سونپا،آج راقم جو کچھ بھی ہے وہ آلِ رسول کی نگاہِ کیمیاکا صدقہ ہے۔کیونکہ ایڈیٹر بننے کے لیے توبرسوں کی محنت درکار ہوتی ہے۔

شہر مالیگائوں میں سب سے زیادہ اجتماعات واجلاس منعقد کرنے کا اعزاز بھی سنّی دعوت اسلامی ہی کو حاصل ہے۔ان اجتماعات میں وقت کی مقتدر،جید علمائے کرام اور خانقاہوں کے سجادگان اورشہزادگان کی آمد ہوتی رہی ہیں۔بلکہ بعض شخصیات ایسی ہیںجن کی مالیگائوں میں پہلی مرتبہ آمد تحریک کے اجتماع میں ہوئی ۔مثلاً:برادرتاج الشریعہ علامہ عبدالمنان منانی میاں،مفتی اعظم برار مفتی عبدالرشید،صوفی عبدالقادری پاشا حیدرآباد،مفتی شمس الدین بہراچی،مولانا وارث اللہ،حافظ شمشاد ،خلیفۂ مفتی مجیب اشرف مولاناانصار ،مفتی زبیر مصباحی صاحبان وغیرہ۔شہزادۂ حضورسیدالعلماء حضرت سید آل رسول حسنین میاں نظمی مارہروی علیہ الرحمہ بھی بغرض خطاب پہلی مرتبہ تحریک کے اجتماع ہی میں تشریف لائے اور اب مفتی محمدنظام الدین رضوی صاحب دو روزہ اجتماع میںخطاب کے لیے تشریف لارہے ہیں۔ان بزرگوں کی دعائوں کے صدقے خود مولاناسید محمد امین القادری صاحب کی خطابت کا غلغلہ پورے ہندوستان میں محسوس کیاجارہا ہے۔ خطابت کا یہ سلسلہ مالیگائوں کے دھرتی سے بلند ہوااور اس کی دمک اب بیرون ممالک میں بھی سنی جارہی ہے۔دبئی اجلاس میں آپ کو دو مرتبہ بغرض خطابت مدعوکیاگیاہے۔ملک کے طول وعرض میں منعقد ہونے والے اجلاس ،کانفرنسوں اور اجتماعات میں آپ اپنی اصلاحی،علمی اور فکری خطابت کے ذریعے اصلاح امت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔کل تک کسے معلوم تھا کہ بادشاہ خان نگر کا یہ جیالاسپوت پوری دنیامیں اسلامی مبلغ کی حیثیت سے متعارف ہوکر دین متین کی ایسی خدمات انجام دے گا اور اپنے شہر کا نام روشن کرے گا۔اللہ پاک آپ کوعمر خضرعطافرمائے ۔
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 671930 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More