دیوانے کاخواب اور کرکٹ

پاکستان کرکٹ کا ورلڈ کپ2015ء میں سفر ختم ہوہی گیا ۔ یہ وہ خبر ہے جس کو سن کر بعض کرکٹ کے دیوانوں نے کرکٹ کا علامتی جنازہ نکالا اور بعض نے جذبات میں آکر اپنا ٹیلی ویژن ہی توڑدیا وہ بے چارے اب بھارت اور آسٹریلیا کے میچ کے لئے کسی پڑوسی یا پھر چائے کی دوکان پر جاکر اپنی ماہرانہ رائے سے لوگوں کے نوازیں گے۔ایک محب وطن پاکستانی ہونے کے ناطے مجھے بھی شدید دکھ ہوا پاکستانی شاہینوں کی اتنی اونچی پرواز سے یک دم نیچے گرنے پر۔

ایک وہ کھیل ہے جسے ہم کتابوں میں پڑھتے ہیں کہ ہمارا قومی کھیل ہاکی ہے لیکن کرکٹ وہ کھیل ہے جسے ہماری قوم عرف عام میں قومی کھیل کادرجہ دے چکی ہے۔جس طرح یہ کھیل کرکٹ ہمارے گلی محلوں میں حتٰی کہ ہمارے گھروں کی چھتوں تک پر کھیلی جاتی ہے یہ ہماری قومی کھیل سے بھی آگے گھریلو کھیل بن چکی ہے ۔ایک کرکٹ کا بخار ہے جو ہر کسی کے سر پرچڑھ کر بولتا ہے ہم اس بخار میں ہمیشہ ہی مبتلا رہتے ہیں ۔ پاک بھارت میچ کی تو بات ہی نہ کریں وہ تو ایک جنگ ہوتی ہے سرحد کے دونوں اطراف۔ لگتا ہے کہ جیسے کرکٹ کا میدان نہ ہو کوئی 1965ء کی پاک بھارت جنگ ہورہی ہے ۔ جب پاکستان کا میچ ہوتا ہے تو ہم میں سے اکثر اپناکام دھندہ بند کرکے آرام سے گھروں میں بیٹھ کر میچ سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اگر پاکستان اس طرح کا کوئی اہم میچ ہار جاتا ہے تو ہم میں سے اکثر اپنا غصہ کسی نہ کسی چیز پر لازمی نکالتے ہیں ۔

میرے خیال کے مطابق اس ہا ر کے پیچھے کسی کی بہت گہری سازش ہے ہمیں اس کا پتہ لگوانا چاہےئے اگر سازش کا پتہ چل جاتا ہے تو اس کا مقدمہ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلنا چاہییے کیوں کہ کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا بھی ایک جرم ہے ۔میں تو کہتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ بورڈکو افواج پاکستان کے حوالے کردینا چاہییے تاکہ یہ ادارہ بھی ان دہشت گردوں کی طرح جو اسلام اور پاکستان کانام بدنا م کرہے ہیں ٹھیک ہوسکے۔ کیونکہ ہمارے سیاست دان اور فصلی بیٹرے کہ جن کی تنخواہیں اور عیش وعشرت کاسامان ہم پاکستانیوں کے خون پسینے کی کمائی سے ادا کیا جاتا ہے انہوں نے سوائے پالیسیوں اور اپنوں کو نوازنے کے سوا کچھ بھی نہیں کیا توکیوں نہ ہمیشہ کی طرح دوسرے کاموں جیسے سیلاب،زلزلہ ، داخلی دہشت گردی وامن وامان اور دوسرے معاملات کی طرح یہ کام بھی افواج پاکستان کو سونپ دیا جائے تو اگلا ورلڈکپ ہمارا ہوگا۔ کیونکہ یہ واحد ادارہ ہے جس میں اپنی پسندیا نہ پسند نہیں دیکھی جاتی بلکہ پاکستان کا سوچ کر ہرمیدان میں اترا جاتا ہے ۔اور اللہ افواج پاکستان کو فتح بھی دیتا ہے ۔دعا ان کے لئے اللہ قبول کرتا ہے جو پہلے اخلاص کے ساتھ محنت کرتے ہیں ۔ ویسے ہم بھی عجیب قوم ہیں کہ ہرکام دعا سے ہی کرنا چاہتے ہیں ۔ہرگناہ ہم میں ہے لیکن دعا کرتے ہیں کہ یااللہ ہمارے ملک کے حالات بدل دے ۔ یاد رکھیں اللہ تب تک کسی قوم کے حالات نہیں بدلتا جب تک وہ قوم خود کچھ نہ کرے۔ ویسے میرے اس مشورے پرغور نہ کیجئے گا کیونکہ یہ ایک دیوانے کا خواب ہے اور دیوانوں کے خواب پورے نہیں ہوا کرتے۔ کیونکہ انہوں نے کون سا محنت کرنی ہوتی ہے۔

اخیر پر میں ان تمام پاکستانی کھلاڑیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں خواہ وہ کسی بھی شعبے میں کھیلتے ہوں جنہو ں نے پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کرنے میں ایک اہم کردار اد ا کیا ہے ۔
Muhammad Atiq Ur Rhman
About the Author: Muhammad Atiq Ur Rhman Read More Articles by Muhammad Atiq Ur Rhman: 72 Articles with 55644 views Master in Islamic Studies... View More