خزانہ

دنیا بھر میں سائنسدان دن رات نت نئے تجربات کرتے ہوئے اس تگ ودو میں رہتے ہیں کہ زمین پر بسنے والے انسان صحت مند رہیں، آسانیاں پیدا ہوں اور سائنسی تحقیقات و تجربات کی بدولت طویل عمر پائیں ، ہزاروں سال قبل جڑی بوٹیوں سے بیماریوں کا علاج کیا جاتا تھا، آج بھی جڑی بوٹیوں کو کیمیکل کی ملاوٹ اور ماڈرن طبی علاج کو انگریزی نام دے کر استعمال کیا جاتا ہے فرق صرف اتنا ہے کہ پرانے زمانے میں حکیم جڑی بوٹی استعمال کرتے اور آج اسی جڑی بوٹی مثلاً ادرک یا لہسن کو تقریباً ہر دوا میں مکس کیا جاتا ہے لیکن دوا کی پیکنگ میں کہیں ادرک اور لہسن کا شمار نہیں کیا جاتا سائنسدانوں بالخصوص ادویہ پر تحقیق کرنے والوں نے گزشتہ دنوں سبزیوں اور ان کے استعمال ، ادویہ میں ان کی مقدار و شمار ،انکے علاج اور فوائد پر ایک رپورٹ جاری کی کہ سبزیاں ایک خزانہ ہیں جنہیں استعمال کرنے سے انسان کئی بیماریوں سے محفوظ رہتا اور طویل عمر پاتا ہے۔یوں تو دنیا بھر میں کئی اقسام کی سبزیاں پائی جاتی ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے چند مخصوص سبزیوں کے استعمال سے انسان نہ صرف صحت مند رہتا ہے بلکہ یہ سبزیاں مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے علاوہ معالج کی ذمہ داری بھی نبھاتی ہیں ۔ نمبر ایک۔بروکولی۔بروکولی کینسر تھیراپی میں مدد کرتی اور جسم میں کینسر کے خلاف نیا مادہ تشکیل دیتے ہوئے نہ صرف کینسر ہونے سے بچاتی ہے بلکہ اس مرض میں مبتلا افراد کو تندرست رکھتی ہے،اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی میں سائنسدانوں نے بروکولی اور بند گوبھی میں پائے گئے ایسے اجزاء دریافت کئے ہیں جو کینسر کے خلیات کو پھیلاؤ سے روکتے ہیں یہ دونوں سبزیاں مخصوص کینسر میں مبتلا افراد کے جسم میں نیا مادہ جسے انڈول۔۳ کاربینول کا نام دیا گیا ہے انسانی جسم کے ہارمون ،خون اور شریانوں میں نئے مادہ کو تشکیل دیتی اور کینسر کے مزید پھیلاؤ سے روکتی ہیں ، انڈول ۔۳ نہ صرف کینسر سے بچاؤ ،پھیلا ؤ اور روکنے کے علاوہ دیگر بیماریوں کے علاج مثلاً الزائیمر بیماری کیلئے بھی مفید قرار دی گئی ہیں،ماہرین کا کہنا ہے بروکولی ، گوبھی اور بند گوبھی خاص طور پر چھاتی کے کینسر ،پروسٹیٹ کینسر ، جگر کا کینسر ، اور بڑی آنت کے کینسر کے بچاؤ میں مفید ثابت ہوتی ہیں ان سبزیوں کا کھانا بناتے وقت ادرک کا استعمال لازمی ہے، ٹورونٹو یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی ڈاکٹر وکٹوریہ کُش نے کینسر پر طویل ریسرچ کرنے اور بروکولی کے فوائد پر جرنل آف دی نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ میں تصدیق کی کہ جو افراد بروکولی ،بند گوبھی یا گرین پتے دار سبزیاں استعمال کرتے ہیں وہ نمایاں طور پر کینسر جیسے مرض میں مبتلا نہیں ہوتے،ایک دوسری رپورٹ میں یونیورسٹی آف مشی گن میں ریسرچ کے بعد تصدیق کی گئی کہ بروکولی کا استعمال برین ٹیومر کو ابھرنے سے روکتا ہے۔

چِلی۔پاکستان،بھارت اور میکسیکو میں مرچ کے بغیر کھانا تیار نہیں ہوتا جبکہ دنیا بھر میں سرخ یا ہری مرچ کا استعمال کم سے کم کیا جاتا ہے۔ ایک مطالعے میں بتایا گیا کہ مرچ مدافعتی نظام کو بڑ ھانے اور موٹاپے کو کم کرنے میں مثبت کردار ادا کرنے کے علاوہ طبی تجربات میں اہم جز ثابت ہوتی ہے،ماہرین کے مطابق شملہ مرچ کئی بیماریوں کا علاج ہے کئی سالوں سے شملہ مرچ پر تحقیق کرنے کے بعد بتایا گیا کہ شملہ مرچ سوزش کم کرتی ہے اس مرچ میں جو قدرتی اجزاء شامل ہیں وہ دورانِ خون ،گردشی مسائل ،زخم ،دائمی سوجن،پٹھوں کا درد اور کینسر جیسے مرض کے علاوہ السر اور ہائی بلڈ پریشر کا ممکنہ طور پر علاج اور شفایابی کی ضمانت ہیں ۔

ساگ۔ساگ کا شمار دنیا کی بہترین سبزی میں کیا گیا اور صحت کیلئے ایک مضبوط سبزی مانا گیا،ساگ کی خاصیت ، غذائیت اور اس میں شامل وٹامن معدنیات اور بالخصوص امینو ایسڈ کو صحت کے لئے مفید قرار دیا گیا،ساگ میں شامل پروٹین ،آئرن،وٹا من اے،سی،کے،کیلشیم ، میگنیزیم ،اومیگا ۔۳اور دیگر قدرتی اجزاء کی بدولت اسے سپر فوڈ کا لقب دیا گیا،ماہرین کا کہنا ہے ساگ کا استعمال قلبی نظام کو مضبوط کرتا اور کولیسٹرول میں کمی پیدا کرنے کے علاوہ چربی کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔

ادرک۔ادرک ہر بیماری اوردرد کا بہترین قدرتی علاج ہے ادرک کو بڑے پیمانے پر ادویہ کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے،اس ٹریڈیشنل قدرتی خزانے کو آج سے تین ہزار سال قبل چین،جاپان اور بھارت میں بحیثیت دوا کے طور پر دریافت کیا گیا اسے پیٹ ،گٹھیا،پٹھوں اور جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو دیا جاتا تھا دور جدید میں بھی اسے دنیا کے ہر ملک میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے ،ادرک کو ایسی قدرتی سبزی قرار دیا گیا جس سے کوئی سائڈ ایفیکٹ نہیں ہوتا،تحقیق کے مطابق جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد روزانہ چار سے چھتیس ہفتوں تک تیس سے پانچ سو ملی گرام ادرک کے استعمال سے شفایاب ہو سکتے ہیں ادرک کو قدرتی پین کلر کا خطاب بھی حاصل ہے۔

لہسن۔لہسن کو ماہرین نے قدرت کا کرشمہ کہا ہے کیونکہ لہسن ایک ایسی سبزی ہے جسے دنیا کے ہر کھانے میں روائتی سبزی کے علاوہ ادویہ کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے ،لہسن سے کینسر، خون ،ذیابیطس ،آنتوں اور قلبی علاج کیا جاتا ہے اور اس قدرتی معجزے سے شفایابی کی تصدیق بھی کی گئی ہے ،تقریباً پانچ ہزار سال قبل وسطی ایشیا میں لہسن دریافت ہوا اور کئی ممالک کے لوگ اسے پاکیزہ سبزی بھی کہتے ہیں چین میں دوہزار سال قبل لہسن کو انفیکشن ،ہاضمے کی خرابی ،سانس کی بیماری ، سانپ اور کیڑوں کے ڈسنے پر اس کا پیسٹ بنا کر استعمال کیا جاتا تھا، اٹھارہ سو اٹھاون میں ایک سائنسدان نے لہسن کی اہمیت کو اجاگر کیا جو مائکرو بیالوجی سے وابستہ تھا اور اس کے بعد لہسن کو ادویہ کی تیا ری مثلاً ویکسینز اور اینٹی بیکٹیریل ادویہ میں استعمال کیا گیاعلاوہ ازیں نئی سائنس اور ریسرچ کے مطابق لہسن خواتین کو اکثر بچوں کی پیدائش کے بعد ہونے والی بیماری تھرومبو سس اور ہائی بلڈ پریشر کو مستحکم اور معمول پر لاتا ہے۔

پودینا۔پودینا سر درد،نزلہ زکام اور سردی لگ جانے کی صورت میں بہترین علاج قرار دیا گیا،ہزاروں سال پرانی اس ہری جڑی بوٹی کو قدرت کا شاہکار اور خوشبو کی ملکہ کا لقب دیا گیا ہے اس میں شامل مینتھول سے ببل گم ،ٹوتھ پیسٹ اور کئی ادویہ کی تیاری اور چائے کی حیثیت سے بھی استعمال کیا جاتا ہے،اسکی پتیاں بد ہضمی سے بچاتی ہیں پودینا پیٹ کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتا ہے فلو انفیکشن میں اسکی پتیوں سے انہالیشن کرنے سے سانس لینے میں آسانی پیدا ہوتی ہے اور یہ قدرتی خزانہ ریشہ ختم کر دیتا ہے۔

ماہرین نے یہاں تک کہا ہے کہ سبزی جیسے خزانے پر انحصار کیا جائے سبزیاں انسانی صحت کیلئے مفید ،بیماریوں کا قدرتی علاج ہونے کے علاوہ طویل عمر پانے کی ضمانت ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shahid Shakil
About the Author: Shahid Shakil Read More Articles by Shahid Shakil: 250 Articles with 227601 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.