ٹپہ لگانے میں ماہر جذباتی قوم

اﷲ تعالیٰ کی اس وسیع کا ئنات میں لاکھوں مخلو قات بستے ہیں ۔ ان جانداروں کی صحیح تعداد بھی اب تک معلوم نہیں ہو ئی ، سالانہ کے حساب سے دس ہزار نئے جاندار دریافت ہو رہے ہیں اور اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان جانداروں کی تقریبا پچاس لاکھ اقسام ہو نگی ۔۔۔۔ ان سب جانداروں میں خالق کائنات نے انسان کو ان تمام جانداروں ، مخلوقات پر فضلیت بخشی۔ انسان کو بہت سے خوبیوں سے نو ازا۔ اسکو مضبوط بھی کہا گیا ہے مگر انتہائی کمزور بھی کہا گیا ہے۔ اسے سوچنے کی صلاحیت دی ، اسے عقل و شعور سے نوازا۔ اسے علم عطاء فرمایا اور اﷲ تعالیٰ کے حکم سے فرشتو ں سے سجدہ کر وایااور تما م مخلو قات پر فو قیت دی۔۔۔۔ یہی انسان خو بیوں اور خامیوں کا مجمو عہ ہے۔ جب کو ئی اچھا کام کر تا ہے تو اسے شاباش ملتی ہے، اسے تپکی دے جاتے ہیں، اسے سراہا جاتا ہے۔ چاہنے والوں فخر محسوس کر نے لگتے ہیں، ٹیلی فوں آتے ہیں، اس سے ٹریٹ ما نگا جاتا ہے، اور جب کو ئی برا کام کر جاتا ہے، نا کام ہو جاتا ہے تو آخ توہ کی پھنکار،۔۔۔ بعض دفعہ تو انسان بہت سی خوبیوں کے با وجود بھی نظروں میں دب جاتا ہے اور بض دفعہ ایک بیان تک بھی اسے ہیر و بنا دیتی ہے۔۔

کہتے ہیں ایک دفعہ ایک نیک آدمی تھا۔ اس کے ایک شخص سے جان پہچان تھی ہر دفعہ اس کے کام آتا ، اسکی ضروریات پو ری کرتا لیکن ایک دفعہ کسی بنا پر اس کی ضرورت پو ری نہ کر سکا اور وہ شخص نا راض ہو گیا اب جس سے بھی ملتا اسکی پبلیسٹی یوں کرتا کہ وہ اچھا آدمی نہیں ۔ وہا ں ایک دوسرا آدمی بھی تھا جو ظلم و ذیادتی میں مشہور تھا ۔۔۔۔ ہر بار ایک دوسرے شخص کے ساتھ ذیادتی کرتا ایک دن اس کے ساتھ زیادتی نہیں کی تو اسکی نظر میں اچھا بن گیا۔ کیا رائے قائم کرنے والے دونوں اشخاص ٹھیک تھے۔؟ آئیے کچھ اپنی بات کرتے ہیں۔

نو از شریف اس وقت ستر فی صد پاکستانیوں کو اچھا نہیں لگتا۔ ستر فی صد پاکستانی اس کو وزارت اعظمیٰ کے منصب ملنے پر نالاں ہیں۔ وہ انہیں دھاندلی سے کامیاب شدہ سمجھتے ہیں۔۔۔۔ بعض تحفظات اپنی جگہ بالکل ٹھیک مگر اس کی اچھی اقدام کو بھی حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔۔۔ حالانکہ پندرہ سال پہلے ہر کوئی زبان زد و عام پر یہی بات تھی کہ نواز شریف پاکستا ن کو ایشئن ٹائیگر بننے چلا ہے۔ اب ان کی کو ئی کام بھی ان کو نہیں بھاتا۔

عمران خان ستر فی صد سے زاید پاکستانیوں کے دل کی دھڑکن ہے۔ وہ انہی کو وزارات اعظمیٰ کی سیٹ پر دیکھنا چاہتے ہیں ۔ بہت مخلص نظر آتے ہیں۔ پاکستانی سیاست میں نئی روح ڈال دی ہے۔ امید کی ایک کرن پیدا کی ہے۔ خودادری کی جانب قدم اٹھایا ہے۔ مگر دوسری طرف اس کے ساتھیوں کی غفلت سمجھیئے ، یا اداروں کی ان کے ساتھ تعاون کی عدم ادائیگی۔۔۔۔ ابھی تھک کو ئی خاص کارکردگی نہیں دکھائی۔ حالانکہ قدم ضرور بڑھائیں ہیں۔ تو ہم ٹپہ لگانے چلے کہ ناکام ہو گئے۔ ہم میں اکثر ان کے روشن پہلو کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں۔

جا وید چوہدری ایک مشہور و معروف کالم نگار ہے۔صحافی برادری میں اس کو کم عمری ہی میں اتنی شہرت ملی کی آ ج تک کسی اور کو نصیب نہیں ہو ئی اس کے چاہنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہیں، بہت ہی اچھا لکھتے ہیں، اسکے ویادہ تر آرٹیکلز سماجی ، انسان کو مو ٹیو ویٹ کر نے کے لیئے ہو تے ہیں۔ لیکن ایک عرصہ سے اپنا نقطہ نظر عمران خان سے میچ نہیں کر پا رہے تھے یو ں جو انو ں کی نظر میں لفا فہ بن گئے۔ اور ا ن کو نا پسند کر نے لگے۔ حالانکہ ان کے سارے آرٹیکلز عمران خان کے خلا ف نہیں لکھے گئے، نہ نو از شریف کو سپورٹ کرنے کے لیئے۔ مگر اس نے جتنی بھی اچھی باتیں کی ہو ں وہ پس پشت گئیں اور ہم نے اس کا نام تک بھی نہیں سننا۔ ان پر ٹپہ لگا دیا کہ بس لفافہ بن گئے۔

کیا سب باتیں ظا ہر نہیں کر تیں کہ ہم جذبات کی رو میں بہنی والے قوم ہیں۔ ہمیں برائیوں کو گنتے وقت ان کی اچھایؤں کو بھی نظر ا نداز کر دیتے ہیں۔ ہمیں ان کی اچھی باتوں کو بھی سامنے لا نا ہو گا اور ان کی چھی خوبیوں کی قدر کر کے ان کی تائید کر نی چاہیئے ، لیکن سب سے اہم کہ یہی سوچ روزمرہ زندگی میں بھی اپنانی چاہیئے کو ئی آج کسی وجہ سے بھلائی نہ کریں تو یہ اس کی خامی میں شمار نہ کی جائے اس کی اچھا یؤں پر نظر دوڑائیں، سیا ست میں نہ دوڑائیں، سہی مگر معاشرہ کی حد تک تو ضرور ۔۔۔۔ ہمیں ہر پہلو پر د ھیان دیکر کو ئی فیصلہ کر نا چاہیئے ،ہر ایک فیصلے سے انصاف کر نا چاہیئے شاید اس بات سے ہمارے ٹو ٹتے رشتے بچ جائیں۔ کسی کی دل آزاری نہ ہو۔ کوئی ہم سے غلط تاثر نہ لے اور کسی سے ہم غلط تاثر لیکر بیٹھ جائیں۔ کرکٹ میچ ہارنے پر جذباتی ہو کر ٹی وی سیٹ تھوڑ کر قومی ٹیم پر غداری کا ٹپہ۔۔۔آفریدی کو اس کے دو تین چھکوں سے لطف اندوز ہو کر اس کے باقی چار میچوں میں دس کی اوسط سے رنز بھلا کر مصباح کی پچا س رنز فی اننگ کے حساب سے رنز بنا نے پر بھی مسٹر ٹک ٹک کا ٹپہ ۔۔۔۔
MUHAMMAD KASHIF  KHATTAK
About the Author: MUHAMMAD KASHIF KHATTAK Read More Articles by MUHAMMAD KASHIF KHATTAK: 33 Articles with 80263 views Currently a Research Scholar in a Well Reputed Agricultural University. .. View More