ضد۔۔۔۔۔۔!!!

اس نے کہا تھا شہر جا کر مجھے بھو ل نہ جا نا اسکی آ نکھیں ہمیں گا ڑی میں بیٹھے ہو ئے دور تک تکتی ر ہی تھیں میں نے محسوس کیا تھا شا ئد اسکی آ نکھو ں میں آ نسو تھے کیو نکہ جب میں نے اسے گا ڑی کے شیشے میں سے جھا نک کر د یکھا تھا تو اس سید ھی سا دی نا زک اندام لڑکی نے اپنا چہر ہ دو پٹے میں چھپا یا ہوا تھا اسکا مطلب یہ ہی ہوا نا ں وہ میر ی مخلص دو ست تھی اسکے سارے راز میں جا نتی تھی کیا وہ میرے لیئے رو رہی تھی ا بھی میں سوچ ہی رہی تھی کہ میر ے ذ ہن میں ایک راز ا بھرا اور وہ راز تھا صا ئم ۔۔۔۔۔۔سا ئقہ سا ئم سے بے ا نتہا محبت کر تی تھی دو نو ں کا عہد شبا ب کا دور تھا اور ان پر ایک جنون کی سی کیفیت سوار تھی جسے چا ہ کر بھی وہ ختم نہ کر سکتے تھے جس دن وہ نہ ملتے تو ایک دوسرے کی تصو یر و ں سے با تیں کر تے ر ہتے جب کبھی سا ئقہتا رو ں بھر ی را ت میں چا ند کو د یکھتی تو اسمیں اسکو صا ئم کا چہرہ نظر آ تا وہ سو چتی صا ئم بھی تو اپنے دو ستو ں کے جھر مٹ میں اس چا ند ہی کی ما نند تو لگتا ہے سا ئقہ سارا دن صا ئم کے خیا لو ں میں کھو ئی کھو ئی سی ر ہتی اور دل ہی دل میں اس سے ملنے کی ا مید با ندھ ر کھتی ۔۔۔۔۔۔۔۔مگر ۔۔۔۔۔اب کیا ہو گا جس کے ذ ر یعے ملا قات ہو تی تھی وہ تو اب شہر جا چکی تھی جی ہاں ۔۔۔۔وہ میرے لیئے نہیں بلکہ ا پنے محبو ب کے لیئے رو رہی تھی اب صا ئم سے اسکی ملا قا ت کو ن کرا ئے گا اب وہ اس سے ملنے کا کیا بہا نہ بنا ئے گی مگر میں نے اسے دو با رہ جلد آ نے کی تسلی دے دی تھی مجھے لگا تھا کہ میں جلد اسے دو با رہ ملو ں گی اور ا نھیں ہمیشہ کے لیئے ایک کر کے ہی چھو ڑوں گی بھلے اسکا ا نجا م کچھ بھی ہو پھر میں نے سو چا یہ میر ی لگتی ہی کیا ہے۔۔۔۔؟میر ی دو ست ہی تو ہے بھلا میں اسکے لیئے سما ج سے ٹکر کیو ں لو ں ۔۔۔۔۔۔۔؟ز یا دہ سے زیا دہ کیا ہو گا وہ دو نو ں نہ مل پا ئیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت سے لو گو ں کو اس قسم کی محبت ہو تی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اور پھر ختم بھی ہو جا تی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا سا ئقہ کے سا تھ بھی ا یسا ہی ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ جی نہیں سا ئقہ صا ئم کو صرف چا ہتی ہی نہ تھی بلکہ اس سے وہ عشق کر تی تھی اور اسے اپنا محبو ب مان بیٹھی تھی اور ا یسا محبوب جسکے لیئے وہ کچھ بھی کر گزر نے کے لیئے تیار تھی وہ ہر قیمت میں اسے پا نا چا ہتی تھی مگر ظا لم سما ج کی د یوار اسکے سا منے تھی جسے پھلا نگنا اس کے بس کی با ت نہ تھی صا ئم ملک تھا اور سا ئقہ کی ذات شیخ تھی مگر عشق تو ذات پات سے ما وری ہو تا ہے عشق میں تو لو گ ا پنا مذ ہب بد ل لیتے ہیں یہ ذات تو معمو لی چیز ہے وہ ا کثر سو چتی مگر بد قسمتی سے اسکا تعلق ایک ایسے خا ندان سے تھا ایک ایسی برا دری سے تھا جو اپنے مذ ہب سے زیا دہ ذات پر یقین ر کھتے تھے اور خا ص طور پر ا پنی بیٹیو ں کو تو غیر ذات میں کبھی بھی نہ بیا ہتے تھے وہ با تو ں با تو ں میں اپنے ما ں با پ اور خا ندان وا لو ں کو سمجھا نے کی بہت کو شش کر تی مگر ان کے دل میں بیٹی کی محبت کم اور دنیا ں وا لو ں کا خو ف ز یا دہ تھا میرے شہر چھو ڑ دینے کے بعداس نے صا ئم سے ملنے کی کو شش کی تو ا سکے گھر وا لو ں کو اس با ت کی خبر ہو گئی ا نھیں اسکے غیر لڑ کے سے ملنے پر تو کو ئی ا عترا ض نہ تھا ا عترا ض تھا تو صر ف اور صرف یہ کہ اس نے غیر ذات کے لڑ کے سے محبت کیو ں کی کیا خا ندان میں ہما ری نا ک کٹا ئے گی ۔۔۔۔؟ سا ئقہ کے وا لد تک با ت پہنچی تو اس نے ما ر مار کر اسے لہو لہان کر دیا مگر وہ اپنا فیصلہ بد لنے کے لیئے تیار نہ تھی جس طر ح ا کثر گھرو ں میں ہو تا آ یا ہے تعلیم ختم کروا دی گئی ۔۔۔۔۔۔گھر میں قید کر دیا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔سخت پا بند ی میں ر کھا جا نے لگا ۔۔۔۔۔۔۔۔اور آ خر ی ا نتہا ئی قدم جو ما ں با پ ا ٹھا تے ہیں آ خر وہ بھی ا ٹھا لیا گیا اسکی شا دی ا پنی ذات کے ایک دوسرے لڑ کے سے کر نے کا فیصلہ کر ڈا لا حا لانکہ غیر ذات کا لڑ کا صا ئم ذات کے لڑ کے سے لا کھ در جے بہتر تھا ا سمیں کو ئی خا می نہ تھی سو ائے اس کے کہ اس نے سا ئقہ کو پسند کیا تھا سائقہ پر طر ح طر ح کے ظلم ڈھا ئے جا نے لگے مگر وہ با ز نہ آ ئی اسکا فیصلہ ا ٹل تھا کہ جب مذ ہب مجھے ا جا ز ت د یتا ہے میرا رب مجھے منع نہیں کر تا تو پھر کسی کی بھی میر ے سا منے کو ئی ا ہمیت نہیں ہے میں اللہ کا حکم اور ما ں با پ کا کہنا ما نتی ہو ں میرا حا کم صر ف اور صرف میرا ر ب ہے اسکے علا وہ مجھے کسی کی ا جا زت کی ضرورت نہیں ہے صا ئم کی محبت نے اسے اتنا خود سر کر دیا تھا کہ وہ اپنے ما ں با پ کی محبتو ں اور شفقت کو بھی بھو ل چکی تھی اسکے با پ نے جوا ب د یا تو پھر تمھا را رب یہ ہی حکم د یتا ہے کہ اپنے وا لد ین کا کہنا ما نو اور اپنی من ما نی نہ کو سا ئقہ چلا ئی کیا کیا رب وا لد ین کو حکم نہیں د یتا کہ جب ا نکی شا دی کر نے لگو تو انکی ر ضا مندی کو مد نظر ر کھا کرو اور یاد ر کھیں اگر آ پ نے مجھ پر ا نتہا سے ز یا دہ سختی کی یا میر ی شا دی کسی ا یسے لڑکے سے کر نے کی کو شش کی جسے میں پسند نہیں کر تی تو میں خود کشی کر لو ں گی اور وہ خود کشی نہ ہو گی تم لو گو ں کے ہا تھو ں میرا قتل ہو گا گھر وا لو ں نے اسکی د ھمکی کی ذرہ برا بر پر وا ہ نہ کی ا ور اسکی شا دی کی تیا ر یا ں شرو ع کر د یں جو ں جو ں شا دی کے دن نز دیک آ تے گئے سا ئقہ بہت پر یشا ن ر ہنے لگی سب گھر وا لو ں کی اسپر کڑی نظر تھی ہر جا نب پہر ے لگے ہو ئے تھے کہ کہیں سا ئقہ گھر سے ہی نہ بھا گ جا ئے اب وہ مجبور ہو گئی کہ جا ئے تو کہا ں جا ئے اور کیسے صا ئم کو ا پنی شا دی کی خبر دے دو سری طر ف صا ئم بھی بے چین تھا کہ سا ئقہ اسے ا تنے د نو ں سے ملنے نہیں آ ئی اسکے گھر وا لو ں نے اسکے سا تھ نہ جا نے کیا سلو ک کیا ہو گا وہ ا نکے گھر وا لو ں کی فطر ت سےا چھی طر ح وا قف تھا ایسے میں ایک دوست کے ذر یعے اسے سا ئقہ کی شا دی کی با ت پتا چل گئی وہ غم و غصہ سے بے حال تھا اس نے سو چا سا ئقہ ا گر میر ٰ نہیں ہو سکتی تو کسی کی بھی نہیں ہو سکتی سا ئقہ کی شا دی کی را ت وہ ا سلحہ لے کر سا ئقہ کے گھر گھس گیا را ت کا و قت تھا سب اپنے اپنے کا مو ں میں مصرو ف تھے وہ بر قع پہن کر سا ئقہ کی دو ست بن کر سا ئقہ کے کمر ے میں پہنچ گیا سا ئقہ کمر ے میں بیٹھی رو رہی تھی اس نے پر دہ ہٹا کر سا ئقہ سے پو چھا تم میر ے سا تھ جا نا چا ہتی ہو۔۔۔۔۔۔۔؟ اس نے ہا ں میں جوا ب د یا اسی دورا ن ایک گو لی سا ئقہ کے سر میں لگی اور پھر بہت سی گو لیو ں کی آوا زیں آ ئیں سا ئقہ کے گھر وا لے اس کے کمر ے تک پہنچے تو صا ئم اور سا ئقہ دو نو ں کو مر دہ حا لت میں پا یا صا ئم کے گھر وا لو ں کو خبر ملی تو ا نھو ں نے سا ئقہ کے وا لد کے خلا ف ایف آئی آر کٹوا دی پو لیس نے تفتیش کے بعد ما ملہ عدا لت میں بھیج د یا عدا لت نے گو ہو ں اور شہا د تو ں کی بنیا د پر سا ئقہ کے وا لد کو بھی پھا نسی کی سزا سنا دی اور اسطر ح ایک محبت تین جا نیں لے گئی اور آ ج ما ئرہ کی آ نکھو ں میں ان تینو ں مر نے وا لو ں کے لیئے آ نسو تھے
naila rani riasat ali
About the Author: naila rani riasat ali Read More Articles by naila rani riasat ali: 104 Articles with 150418 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.