مصباح۔۔۔۔ مسٹر ٹک ٹک یا ماسٹر بلا سٹر

نیشنل کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نیازی کو بتدریج سالانہ درجہ بندی کے حساب سے لیا جائے تو پاکستان کے چوبیسویں کپتان ہے ۔ ٹیم میں شامل وہ کھیلاڑی ہے جو سب سے زیادہ تعلیمایافتہ ہے، موصوف بزنیس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر کر چکے ہیں۔ کرکٹ میں بہت سے حوالوں سے جانے جاتے ہیں۔ سب سے عمر رسیدہ کھیلاڑی کا اعزاز ، بغیر سینچری بنائے سب سے ذیادہ میچز کھیلنے والے کھیلاڑی بھی ہے۔ کرکٹ میں اسے مسٹر ٹک ٹک کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مگر مسٹر ٹک ٹک کے ساتھ ہی "ماسٹر بلا سٹر" بھی ہے۔ جو دو مخالف ایوارڈ بن جاتے ہیں ۔

عام طور پر مصباح کا نام لیتے ہی سننے والا ہر کوئی کچھ عجیب سا منہ بنا لیتاہے ۔ کیو نکہ وہ عام طور پر بہت سست روی سے کھیلتے ہیں اگر دیکھا جائے تو تقریبا تمام ٹیموں کے اسی نمبر پر کھیلنے والوں کی سٹرایک ریٹ تقریباً ایک جیسی ہی ہے۔ مگر چو نکہ ہم شائقین کرکٹ میں تشدد پسند واقع ہو ئے ہیں اور کر کٹ میں بال کے ساتھ مار دھاڑ والے سلوک کر نے والے کو بہت پسند کرتے ہیں اور ہر گیند کو ہو ا میں اچھالنے والے کو پسند کر تے ہیں لہذا مصباح جیسے تحمل پسند بلے باز کو پسند نہیں کر تے۔ ہمارے بعض بھائی یہ تک بھی کہہ دیتے ہیں کہ مصباح نو بال سے ملنے والی فری ہٹ پر بھی سٹاپ کر سکتا ہے۔

مصباح الحق نیازی منفرد ریکارڈ ز کے مالک بھی ہیں ، لو گ اسے مسٹر ٹک ٹک کے نام سے پکارتے ہیں مگر ٹیسٹ کر کٹ میں تیز ترین ۲۴ منٹ میں ففٹی بنانے کا ریکارڈ بھی اس کے پاس ہے۔ تیز ترین سینچری میکر ۵۶ بالز کا ریکارڈ بھی ان ہی کے پاس ہے،،،، ہم اس کی کپتانی پر بھی انگلی نہیں اٹھا سکتے کیو نکہ پو رے برصغیر کا پہلا اور واحد کپتان ہے جس نے افریقہ جیسی مظبو ط ٹیم کو افریقہ ہی میں ہرایا۔۔۔۔اور پاکستان کے سب سے ذیادہ ٹیسٹ میچز جیتنے والے کپتان بھی بن چکے ہیں۔

مسٹر ٹک ٹک کے نام سے مشہو ہم لوگ اس بات سے بھی گلو گیر ہے کہ وہ اپنے لیئے کھیلتے ہیں ، آئے اس بات میں کتنا وزن ہیں کچھ چھان بین کر کے معلوم کرتے ہیں ، کرکٹ میں ہر کھیلاڑی کی خواہش ہو تی ہے وہ مرد میدان ٹھہرے ، فتح میں اس کا کلیدی کر دار ہو ، مرد میدان کا ایوارڈ مصباح کے حق میں چھ مرتبہ آیا اور پانچ مرتبہ اس کی بدولت اﷲ تعالیٰ نے پاکستان کو فتح دلوائی۔ اور ان لمحات میں صرف ایک مرتبہ میچ ٹائی ہوا ۔ کیا اس کے مرد میدان ہو نے سے پاکستا ن کو فتح نہیں ہوئی ؟ْ؟؟؟ لہذا ہمیں یہاں پر اس الزام کو بھی ریجکیٹ کرنا ہو گا۔
کرکٹ میں سینچری اور نصف سینچری کی بڑی قدر کی جاتی ہے اور کھیلاڑی یہ معرکہ سر کر نے کی بھر پور کو شش کر تے ہیں ، یہ معر کہ سر کر کے ان کی خو شی کی انتہا نہیں رہتی ۔۔۔ہو ا میں بیٹ لہرا کر تما شایوں سے داد وصول کرتے ہیں۔ ان کے اپنے کھیلاڑی ڈریسنگ روم سے کھڑے ہو کر ان کو داد دیتے ہیں ۔ کبھی کبھار بیٹسمیں چھلا نگیں لگا کر پر جو ش انداز میں اپنی خو شی کا ظہار کرتے ہیں۔ مصباح الحق اکتا لیس مرتبہ ففٹی کا کارنامہ انجا م پا چکے ہیں اور اس میں تقریبا ۳۰ مرتبہ سے زائد پاکستان کو فتح حاصل ہو ئی ۔ تو ہمارا یہ الزام کہ وہ صرف اپنے لیئے کھلیتے ہیں انصاف پر مبنی نہیں۔۔ تو شایئقین کا یہ الزام کہ وہ اپنے لیئے کھیلتے ہیں سرا سر غلط ہے ۔

مصباح شکل سے معصوم اور خشک مزاج لگتے ہیں اور شائد شائقین اس وجہ سے بھی نالاں ہو مگر مو صوف میں مذاق کا عنصر بھی بھرا ہو ا ہے۔ ڈیو ڈ واٹمور پاکستان کے بیٹنگ کو چ تھے وہ اپنا آخری ٹیسٹ کو چ کر رہے تھے ۔ پاکستان کو جیتنے کے لیئے اس میچ میں تقریبا ونڈے جیسی صورتحال کا سامنا تھا ۔ مصباح بھی اس وقت کریز پر موجود تھے۔ اور وہ میچ جیت کر ہی پو یلین لو ٹے۔ اور گراؤ نڈ سے ہی مو نچوں والے واٹمور کو اپنے بغیر مو نچ لیئے چہرے سے اشارہ کیا کہ واٹمور صاحب آپ کے مو نچوں کا بھرم رکھ لیئا اب تاؤ دے کر گھومو پھرو ۔

مصباح الحق اگرچہ سست روی سے کھیلتے ہیں مگر یہ اس کی مجبوری ہے، وہ پاکستان کے واقعی ستو ن ہی واقع ہو ئیے ہے ۔ مشہور کمنٹریٹر بھی کہتے ہیں کہ مصباح کو نکال لیا جائے تو پاکستان کی ٹیم پچاس اوور بھی پو رے نہیں کھیل پائی گی۔ واقعی وہ لیڈنگ فرام دی فرنٹ والا کردار ادا کر رہے ہیں۔ پتہ نہیں مجھے کیو ں ایسا لگ رہا ہے ٹیم اس کا ساتھ نہیں دے رہی۔
MUHAMMAD KASHIF  KHATTAK
About the Author: MUHAMMAD KASHIF KHATTAK Read More Articles by MUHAMMAD KASHIF KHATTAK: 33 Articles with 80085 views Currently a Research Scholar in a Well Reputed Agricultural University. .. View More