خوبصورت مگر خطرناک ترین سیاحتی مقامات

ہماری یہ دنیا عجیب و غریب٬ دلچسپ اور خوبصورت مقامات سے بھری پڑی ہے اور شوقین افراد ان مقامات کو دیکھنے کے لیے سفر بھی کرتے ہیں- لیکن اسی دنیا میں کچھ ایسے مقامات بھی موجود ہیں جو خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی خطرناک بھی ہیں- تاہم اس کے باوجود سیاحوں کی ایک بڑی تعداد ان مقامات کا رخ کرتی ہے جہاں پر جانا کسی صورت بھی بھی خطرے سے خالی نہیں- یہ مقامات دنیا کے مختلف حصوں میں موجود ہیں اور اب تک متعدد افراد یہاں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں یا پھر شدید زخمی ہوچکے ہیں-
 

Mont Blanc
فرانس میں واقع ان چوٹیوں کی بلندی 5 ہزار میٹر ہے اور یہاں چلنے والی ہوا کی رفتار 95 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے- یہ چوٹیوں کو سر کرنے والے افراد کے لیے ایک خطرناک مقام ہے- لیکن اس سب کے باوجود ایڈونچر کے شوقین افراد یہاں ضرور آتے ہیں- ہر سال اوسطا 20 ہزار سیاح اس مقام کا رخ کرتے ہیں لیکن ان میں سے متعدد زخمی جبکہ کئی اپنی جان سے ہاتھ بھی دھو بیٹھتے ہیں- ہر سال تقریباً 30 سے 70 افراد اس مقام پر موت کا شکار بنتے ہیں- ان میں سے بیشتر افراد وہ ہوتے ہیں جو ہائیکنگ کا تجربہ نہیں رکھتے لیکن پھر بھی ان چوٹیوں پر چڑھنے کی کوشش کرتے ہیں-

image


Grand Canyon
ایریزونا کے اس نیشنل پارک کو دیکھنے ہر سال 4.5 ملین سے زائد سیاح آتے ہیں لیکن ان میں سے اوسطاً 12 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں- ان اموات کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں مثلاً گرمی٬ تھکن٬ پانی کی کمی٬ طبی حالت٬ خودکشی یا پھر کسی بلند مقام سے پھسل کر نیچے جا گرنا وغیرہ-

image


Teahupoo
یہ سمندر Tahiti میں واقع ہے اور اس کی لہروں کا شمار دنیا کی مہلک ترین لہروں میں ہوتا ہے- اس سمندر کی لہریں 3 سے 7 میٹر تک بلند ہوتی ہیں-اسی وجہ سے یہ سرفنگ کے لیے ایک خطرناک ترین مقام قرار دیا جاتا ہے- اس سمندر کی لہریں منفرد شکل کی ہوتی ہیں جس کی وجہ سمندر میں موجود مرجانی چٹانیں ہیں- یہ پانی کی سطح سے تقریباً 20 انچ کی گہرائی میں پائی جاتی ہیں- اب تک کئی اس سمندر میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں-

image


Kokoda Track
Papa New Guinea میں واقع یہ جنگلات جنگ عظیم دوئم کے دوران ایک مشہور ترین مقام تھا- آسٹریلوی باشندے ایک مرتبہ پھر اس مقام پر اپنے ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے واپس آئے جنہوں نے یہاں اپنی جانیں گنوائی تھیں- یہ 60 میل طویل ٹریک اب تک ایسے 6 آسٹریلوی باشندوں کی زندگیاں لے چکا ہے جو نقل مکانی کر رہے تھے جبکہ 50 افراد کو فضائی ریسکیو کی مدد سے بچا لیا گیا تھا - یہ راستہ جنگلی خطوں٬ دریاؤں اور پہاڑیوں پر مشتمل ہے-

image


New Smyrna Beach
دنیا بھر میں 2004 سے لے کر 2014 تک شارک مچھلیوں نے 701 حملے کیے جس میں سے صرف 219 حملے فلوریڈا کے اس ساحل پر ہوئے- اسی وجہ سے اس ساحل کا شمار دنیا کے خطرناک ترین ساحل میں ہوتا ہے- تاہم خوش قسمتی سے اب تک کوئی بھی حملہ جان لیوا ثابت نہیں ہوا البتہ متعدد افراد زخمی ضرور ہوئے- گزشتہ سال اس ساحل پر دو افراد جن کی عمریں 15 اور 29 سال تھیں مختلف واقعات میں شارک کا نشانہ بنے-

image


Yosemite National Park's Half Dome
کیلیفورنیا کے یوسمائیٹ نیشنل پارک میں میں واقع اس چٹان کی آخری 120 میٹر کی بلندی کو سر کرنا صرف بہادر افراد کا ہی کام ہے-چٹان کی آخری 120 میٹر کی بلندی تقریباً عمودی زاویے میں ہے-اس چٹان پر چڑھنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ بلندی تک پہنچنے کے لیے دھاتی کیبل کا استعمال کریں- اس پر چڑھنے کی کوشش میں اب تک متعدد افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں- اب تک تقریباً 60 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جبکہ متعدد افراد چٹان کے چکنے ہونے کی وجہ سے پھسل چکے ہیں- اس چٹان کو 'Death Slabs.' کے طور پر بھی جانا جاتا ہے-

image


Cliffs of Moher
آئرلینڈ کے علاقے County Clare میں واقع یہ چٹانیں مقبول ترین سیاحتی مقام کی حیثیت رکھتی ہیں اور 2006 میں 10 لاکھ سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرچکی ہیں- یہ شاندار چٹانیں 120 میٹر بلند ہیں اور یہ 20 اقسام کے 30 ہزار پرندوں کا گھر ہے- تاہم یہ چٹانیں کسی حفاظتی باڑ یا جنگلے کے نہ ہونے کے باعث خطرناک ترین سیاحتی مقام بن چکی ہیں- اور اب تک متعدد افراد یہاں سے گر کر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں- یہاں کی انتظامیہ کے مطابق متعدد بار لوگوں کے ان چٹانوں کے کناروں پر کھڑا ہونے سے منع کیا گیا ہے لیکن لوگ پھر بھی خطرات ضرور مول لیتے ہیں اور ان کے دیکھنے والے دوسرے افراد بھی ایسا ہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے خطرہ بڑھ جاتا ہے-

image

Skellig Michael
یہ شاندار سیاحتی مقام بھی آئرلینڈ میں واقع ہے اور 1996 میں یونیسکو نے اس مقام کو عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کیا- اس تاریخی مقام کے چند حصے 6ویں اور 8ویں صدی سے تعلق رکھتے ہیں- خصوصاً زیرِ نظر تصویر میں دکھائی دینے والی یہ 600 سیڑھیاں جو 1 ہزار سال پرانی ہیں- تاہم یہ سیڑھیاں انتہائی خطرناک ہیں- یہ قدیم ترین قدمچے پھسلن کا باعث بنتے ہیں جبکہ لوگ ان کے ذریعے بلندی تک پہنچ کر آس پاس کا خوبصورت نظارہ کرنا چاہتے ہیں- سال 2009 میں بھی ان سیڑھیوں سے گر کر 2 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے لیکن متعلقہ حکام نے اب تک یہاں ایسا کوئی حفاظتی جنگلہ نہیں لگایا جسے تھام کر محفوظ طریقے سے بلندی تک پہنچا جاسکے-

image

Hawaii Volcano Helicopter tours
ہوائی میں ایسے تین ناقابل یقین فعال آتش فشاں پہاڑ موجود ہیں جن کو قریب سے دیکھنے کے لیے سیاح ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے ہیں- تاہم اس طریقے سے بھی ان آتش فشاں کا نظارہ سیاحوں کے لیے خطرناک ثابت ہورہا ہے کیونکہ ان سے نکلنا والا لاوا یکدم کبھی کبھی بلند بھی ہوجاتا ہے- 1995 میں اس وجہ سے 30 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 1992 سے لے کر 2002 تک 45 افراد یکدم لاوا بلندی تک اگلنے کے باعث شدید زخمی ہوگئے-

image

Colorado River System
کولوراڈو کا یہ دریائی نظام 1450 میل طویل ہے اور 7 امریکی اور 2 میکسیکن ریاستوں میں پھیلا ہوا ہے- تاہم یہ نظام بھی لوگوں کی اموات کی وجہ بن رہا ہے اور سال 2014 میں 15 افراد یہاں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے- ان اموات کی وجہ دریا میں پانی کی سطح کا بلند ہوجانا ہے جو کہ آس پاس موجود برف کے پگھلنے کے باعث بلند ہوتی ہے- سال 2007 میں یہاں 275 حادثات پیش آئے جس میں 176 افراد زخمی جبکہ 12 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے-

image

'Death Road,' La Paz
یہ دنیا کی سب سے خطرنا سڑک ہے جو کہ بولیویا میں واقع ہے اور اسے “ موت کی سڑک “ کے حوالے سے جانا جاتا ہے- ہر سال سینکڑوں افراد یہاں موت کا شکار بن جاتے ہیں- 43 میل طویل یہ سڑک 2 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور اس سڑک کے کناروں پر کوئی حفاظتی باڑ یا جنگلہ موجود نہیں جو یہاں سے گزرنے والے سائیکل سواروں یا موٹر سائیکل سواروں کو نیچے گرنے سے بچا سکے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Whether it's relaxing on a golden beach or indulging in challenging jungle hikes, there is one thing everyone wants from their holiday - to come back safely. But while most trips go off without a hitch, there are some destinations where holidays can end in disaster, whether tourists are simply enjoying the beach or attempting to scale a mountain.