ایک مرد کا عورتو ں کو پیغام۔۔۔۔۔۔!!!حصہ(ب)

میں نہیں کہتا کہ عو ر تو ں کو علم کی ضرورت نہیں ہے اور مردوں سے ز یا دہ میں نہیں کہتا عور تو ں کو طا قت کی ضرو رت نہیں ہے اور مر دو ں سے ز یا دہ لیکن وہ علم نہیں اور وہ طا قت نہیں جس سے مرد نے د نیا کو میدان جنگ بنا ڈالا ہے اگر و ہی علم اور وہی طا قت آپ بھی لے لیں تو د نیا ر یگستان بن جا ئے گی آپکا علم اور آ پ کا اقتدار تشدد اور بر با دی میں نہیں پیدا ئش اور پرورش میں ہے کیا آپ سمجھتی ہیں کہ ووٹو ں میں ا نسان کی نجا ت ہو گی یا د فتر و ں اور عدا لتو ں میں ز بان اور قلم چلا نے سے انکا ا دھار ہو جا ئے گا ۔۔۔۔۔۔؟ ان نقلی غیر قدرتی اور تبا ہ کن حقوق کے لیئے آپ ان حقوق کو چھوڑ د ینا چا ہتیں ہیں جو آپ کو قدرت نے عطا کیئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟

کو ن کہتا ہے کہ تمہا را دا ئرہ عمل محدود ہے اور اسمیں آ پکو جو ہر نما ئی کا مو قع نہیں ملتا ہم سبھی پہلے ا نسان ہیں بعد میں اور کچھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہما ری ز ند گی ہما را گھر ہے و ہیں ہما ری پیدا ئش ہو تی ہے و ہیں ہما ری پر ورش ہو تی ہے اور و ہیں ز ند گی کے سا رے کا رو بار ہو تے ہیں ا گر یہ د ا ئرہ محدود ہے تو لا محدود کو نسا ہے کیا وہ کشمکش کی جگہ جہا ں با قا عدہ چھینا جھپٹی ہے جس کا ر خا نے میں انسان اور اس کا نصیب بنتا ہے اسے چھو ڑ کر آپ ان کا ر خا نو ں میں جا نا چا ہتی ہیں جہا ں انسان پیسا جا تا ہے جہا ں اسکا خون نکا لا جا تا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟

د نیا میں سب سے بڑے حقوق خد مت اور قر با نی سے ملتے ہیں اور وہ آپ کو ملے ہو ئے ہیں ہمیں ا فسوس ہے کہ ہماری بہنیں مغرب کی با ت لے ر ہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔جہا ں عورتو ں نے ا پنا مر تبہ کھو دیا ہے اور ما لکہ کے در جے سے گر کر شو ق و پسند کی چیذ بن گئی ہے مغر ب کی عو رت آزاد ہو نا چا ہتی ہے تا کہ وہ ز یا دہ سے ز یا دہ عیش کر سکے ہما ری ما و ں کا یہ معیار کبھی نہیں ر ہا ا نھو ں نے صرف خد مت کے حقو ق سے ہمیشہ گر ہستی چلا ئی ہے مغر ب میں جو چیز یں عمدہ ہیں وہ ان سے لیجیئے تمد ن میں ہمیشہ لین د ین ہو تا آ یا ہے لیکن ا ند ھی تقلید تو د ما غی کمزو ر ی ہی کی علا مت مغر ب کی عو رت آج گھر کی ما لکہ نہیں ر ہنا چا ہتی عیش و عشرت کی ز بر د ست خوا ہش نے اسے ب لکل آزاد بنا دیا ہے اس نے ا پنی شر م اور بزر گی کو جو ا سکی سب سے بڑی پو نجی تھی شو خی اور تفر یح پسند ی پر قر با ن کر د یا ہے جب میں و ہا ں کی تعلیم یا فتہ لڑ کیو ں کو ا پنی شکل یا ا پنے بھر ے ہو ئے گو ل با زوو ں کی یا ا پنی عر یا نی کی نما ئش کر تے ہو ئے د یکھتا ہو ں تو مجھے ان پر ر حم آ تا ہے ا نکی خوا ہشو ں نے ا نھیں ا تنا مغلوب کر د یا ہے کہ وہ ا پنی لا ج کا بچا و بھی نہیں کر سکتیں عورت کی اس سے ز یا دہ گرا وٹ اور کیا ہو سکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔؟

اور یہ مر دو ں کی سا زش ہے کہ عو ر تو ں کو او نچی چو ٹی سے گھسیٹ کر ا پنے برا بر بنا نے کے لیئے ان مر دو ں کے برا بر جو بز دل ہیں جن میں ازدوا جی ز ند گی کی ذ مہ داری سنبھا لنے کی قا بلیت نہیں ہے جو آ زا دا نہ نفس پر ستی کی لہر میں سا نڈو ں کی طر ح دو سرو ں کے ہر ے بھر ے کھیتو ں میں منہ مار کر ا پنی کمینہ خوا ہشو ں کو پورا کر نا چا ہتے ہیں مغر ب میں ان کی سا زش کا میا ب ہو گئی اور عو ر تیں تتلیاں بن گئیں مجھے یہ کہتے شر م آ تی ہے کہ ہما رے ہا ں بھی کچھ و ہی ہوا بہ چلی ہے خصو صا ہما ری تعلیم یا فتہ بہنو ں پر وہ جا دو بڑ ی تیز ی سے چڑ ھ ر ہا ہے وہ ایک گھر یلو عورت کے د ھر م کو چھوڑ کر تتلیو ں کا ر نگ پکڑ رہی ہیں حا لا نکہ آ پ پر مر دا نہ ز ند گی کی کشتی کا نا خدا ہو نے کے سبب ز یا دہ ذ مہ داری ہے آ پ چا ہیں تو کشتی کو آ ند ھی اور طو فا ن میں بھی پار لگا سکتیں ہیں اور آپ نے غفلت کی تو کشتی ڈوب جا ئے گی اور اسکے سا تھ آپ بھی ڈو بنے سے نہ بچ سکیں گیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجمو عہ منشی پر یم چند سے لی گئی ا قتبا سات
naila rani riasat ali
About the Author: naila rani riasat ali Read More Articles by naila rani riasat ali: 104 Articles with 150141 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.