یہ لوگ کون سی جنت پانا چاہتے ہیں۔۔۔۔؟

پاکستان میں بہت سے دھماکے ہوئے اور معصوم لوگوں کی جانیں گئیں مگر پشاور میں جو کچھ ہوا اس کو دیکھ کر تو کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ کیا کبھی دنیا میں ایسا بھی ظلم ہوا ہو گا کہ معصوم بچوں کو نیزے پر اچھالا گیا ہو اور کسی ایک کے دل میں بھی رحم نام کی کوئی چیز نہیں۔ اور اگر یہ سب کچھ اسلام کے لیے کیا جا رہا ہے تو ہمارے نبی ﷺ نے تو فرمایا تھا کہ جنگ میں عورتوں اور بچوں پر تلوار نہ اٹھا نا پھر یہ کون سی جنگ لڑ رہے ہیں ۔کیا ایسی ہوتی ہے برین واشنگ کہ معصوم بچوں پر بے دردی سے گولیاں برسائی جائیں اور جو بچے کرسیوں کے نیچے چھپ گئے تھے ان کو باہر نکال نکال کر ان کے سینون میں گولیاں اتار دی گئیں-

والدین کی کیفیت ہم میں سے کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا خاص طور پر وہ جس کا کوئی پیارا اور معصوم پھول اس سانحے کا نشانہ نہیں بنا۔ وہ والدین جو اس ملک میں ٹیکس بھی دیتے ہیں اور تحفظ بھی چاہتے ہیں حکومت نے ان کے ساتھ یہ کیا۔ جب سب اپنی سیاست میں مگن تھے اقتدار کی بات ہو رہی تھی اور اس کی آڑ میں یہ اندوہناک سانحہ پیش آ گیا۔

ان والدین کے دلوں کو قرار کیسے آئے گا جن کے لخت جگر اس دنیا سے چلے گئے اور جو اپنے والدین کا سہارا تھے۔ آج اگر پوری ڈکشنری کے الفاظ بھی لکھ دیے جائیں اور کتابیں بھی لکھ دی جائیں تو شاید وہ تحریں ان والدین کے دکھ ، غم اور تکلیف کا احاط نہیں کرسکتیں۔

میں نے اس کلاس روم کا منظر دیکھا جہاں معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔ مگر دیکھنے کی ہمت نہیں رہی کیسے ان درندوں نے معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا جو شاید زندگی کا مطلب بھی نہیں سمجھ پائے ہوں گے اور زمانہ طفلی کو انجوائے کر رہے تھے۔

آپ سے اپیل ہے کہ ان بچوں اور ان کے والدین کے لیے خصوصی دعا کریں کہ اللہ ان کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین
Waqas khalil
About the Author: Waqas khalil Read More Articles by Waqas khalil: 42 Articles with 34913 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.