خطا وار کہوں تو کس کو کہوں؟

آئے دن میرے دل و دماغ کے صفحات میں اور میرے آنکھوں سے یہ بات اکثر گزر جاتی ہے اور مجھے پریشان کر دیتی ہے کہ اپنی ایک ماہ سے بند سم ابھی دوبارہ لگائیں اور حاصل کریں فری ایس ایم ایس،فری منٹ،فری انٹرنیٹ پیکج اور ساتھ ہی ساتھ سنیئے فری سپر ہٹ لازوال گیت وہ بھی پورا ہفتہ(وغیرہ وغیرہ)اس سے ملتے جلتے پیکجز میری اور آپ کی نظروں سے گزرتے ہیں میں نے جب اپنی موبائل سم لی ہے تب آج تک مجھے نہیں یاد پڑھتا کہ کوئی ایسی آفر بھی آئی ہو کہ اپنی سم دوبارہ لگانے پہ پائیں فری ایس ایم ایس،فری منٹ،فری انٹرنیٹ پیکج اور اس کے ساتھ ساتھ دل کو چھو جانے والی آواز بہترین قاری /بہترین نعت خواں کی آواز میں دل کو سکون اور اطمینا ن بخشنے والی آیات مبارکہ اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف و توصیف سنیں اور وہ بھی پورا ہفتہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
''لیکن ہاں آتی ضرور ہے لیکن سال میں ایک بار ''

آخر کیوں؟ کیا کسی کو سننے کے لیئے فرصت نہیں؟ کیا کسی کو اس کی خواہش نہیں؟ کیا موبائل سم کمپنیاں اسلام سے آشنا نہیں؟ کیا موبائل سم کمپنیاں کے پاس ایسا مواد کم ہے؟ کیا موبائل سم کمپنیاں دین اسلام کا فروغ نہیں چاہتیں؟ کیاموبائل سم کمپنیاں اس بات کا شعور بہیں رکھتیں کہ اگر وہ یہ کام کرتی ہیں تو پیسہ تو وہ کمائیں گے ساتھ میں اجر و ثواب بھی حاصل کریں گی۔
ہائے کاش۔۔۔۔۔۔!
ہم یہ جان پائیں۔۔۔۔۔۔۔!
ہم یہ سوچنے ہر مجبور ہو جائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
کہ دین اسلام ہی وہ عظیم دین ہے کہ جس کی ہر ہر سیڑھی پر قدم رکھنے سے اجر و ثواب تو ہے کہ ساتھ میں دنیا اور آخرت میں کامیابی بھی پنہاں ہے۔
اب پڑھنے والے یہ نہ سمجھیں کہ میں کوئی بہت بڑا عالم ہوں نہیں نہیں میں ایک دین متین کا چھوٹا سے طالب علم ہوں یہ بات اس لیئے بتا رہا ہوں کہ مجھے یہ سن کے دکھ اور تکلیف ہوتی ہے کہ کاش ہر مہینہ ہر ہفتہ ہر دن کوئی نہ کوئی ایسی بات بھی سننے کو نہیں ملتی کہ آج فلاں کمپنی والوں نے بہت اچھا پیکج دیا ہے کہ آپ فلاں کوڈ لکھ کے میسج کرو تو قاری عبدالباسط کی پیاری آواز میں قرآن سننے کو ملتا ہے اور یہی نہیں فلاں کوڈ پر میسج بھیجو تو عبدالرؤف روفی صاحب کی پیاری آواز میں اللہ اور اس کے نبی کی تعریف سننے کو ملتی ہے اور فلاں کوڈ ڈائل کرو احادیث بنوی صلی اللہ علیہ وسلم کا معنی اور مفہوم معلوم ہو جاتا ہے۔
کاش.............................................................!

آج صبح میں نے TVآن کیا تو اس وقت مارننگ شو لگا ہوا تھا اس میں کوئی نامی گرامی گلوکار آیا ہوا تھا تو مارننگ شو کی ہوسٹ نے کیا کہ ''بڑا دکھ ہوتا ہے کہ اج کل میوزک کے حوالے سے کوئی شو نہیں ہو رہے ہیں اور اچھا گانے والوں کو اپنا ہنر سامنے لانے کا موقع نہیں مل رہا ہے''اس میڈم نے اور بھی بہت کچھ کہا لیکن میں اتنا لکھنا مناسب سمجھتا ہوں اس کے ان الفاظ سے یقین مانیئے مجھے بہت دکھ ہوا کہ ہم سے اچھے تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے جھوٹے مذہب کو پھیلانے کے لیے بیسیوں چینل بنا رکھے ہیں اور اس کے برعکس ہم ہیں کہ ہمارا دین جو کہ سچا دین ہے اس کی اشاعت اور فروغ کے لیئے گنے چنے چینل کام کر رہے ہیں جو کہ ہر جگہ ہر کسی فرد کی پہنچ میں نہیں ہیں اس کے علاوہ جتنے بھی چینل ہیں وہ اسلام کو ٹائم تو دیتے ہیں لیکن زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ صبح کے وقت اس کے بعد 23گھنٹے ڈرامے، شوز، باتوں کی بوچھاڑ سے بھرے شوز، گانے اور اشتہارات ہی چلتے رہتے ہیں۔ آخر ہم لوگوں کے پاس اتنا تھوڑا وقت ہے دین اسلام کو دینے کے لیئے۔۔۔۔۔۔!
ہائے کاش کہ ہم یہ بات بھی سوچیں کہ ہم کہاں کیسے او ر کدھر جا رہے ہیں۔
ہمیں سوچنا اور سمجھنا ہو گا کہ درحقیقت ہماری منزل اسلام،اسلام اوراسلام ہی کہ تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہے۔
ذرا سوچیئے کہ ہم بہتری لانے میں اپنا کتنا حصہ ڈال رہے ہیں یا ڈال سکتی ہیں اور کیسے!
اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ شکریہ
دعاؤں میں اس ناچیز شخص کو یاد رکھئے گا۔
M. Abdul Rahman
About the Author: M. Abdul Rahman Read More Articles by M. Abdul Rahman : 2 Articles with 3166 views میرا نام محمد عبدالرحمن ہے ۔ میں درحقیقت عام سا شہری ہوں مجھَ لگتا ہے کہ اگر کچھ غلط ہر تو اس کو ٹھیک کرنے کے لیئے اگر آپ میدان میں نہیں جا سکتے تو کم.. View More