زنزانیا مسٹری آف رینی نائٹس ((قسط:6))‎

ZANZANIA MYSTERY OF RAINY NIGHTS

CHAPTER:6 "UNDERGROUND MUSEUM"

"لو اب یہ بھی کوئی مسئلہ ہے.."رایل ایک بار پھر شروع ہو گیا،
"اتنا بھی مشکل راستہ نہیں ہے .اگر انہیں مشکل لگتا بھی تھا تو اپنے ساتھ نقشے لے جاتے یاڈھنگ کا راستہ بنا دیتے..ویسے سیڑھیاں تو بنی ہوئی ہیں..ایک بات بتائیں کیا یہ سیڑھیاں پہلے نہیں ہوا کرتی تھیں. ..؟؟"وہ ابھی مزید بولنے لگا تھا جب انہوں نے ٹوک کر سوگوشی کی-"آہستہ بولو..".
"اور کم بولو.."رینا کی نصیحت پر وہ بے اختیار چڑ گیا،
"میری مرضی میں کم بولوں یا زیادہ تمہیں کیوں تکلیف ہو رہی ہے؟ ؟"
"آگے.."رینا نے اس کی سنی ان سنی کرتے ہوئے انکل صاحب سے کہا،
"بات راستے کی نہیں ہے بیٹے..بات یہ ہے کہ لوگ ملتے ہی نہیں تھے..."اب وہ دونوں سر جوڑ کر توجہ کے ساتھ ان کی بات سن رہے تھے.انہوں نے سر اٹھا کر اپنے آس پاس دیکھتے ہوئے اطمینان کیا جیسے کوئی ان کی طرف متوجہ تو نہیں ہے پھر بے حد پراسرار لہجے میں بولے،"وہ غائب ہو جاتے تھے،"
"کیا وہ جادوگر تھے،؟"رایل نے مزے سے پوچھا، انکل صاحب گہری سانس کھینچ کر رہ گئے..
رایل کے انداز سے صاف ظاہر تھا کہ وہ یہ سب کچھ سنجیدگی سے نہیں لے رہا وہ صرف انجوائے کر رہا تھا.."اچھا آپ بتائیں وہ غائب کیوں ہو جاتے تھے؟؟"اس نے ذرا سی سنجیدگی دکھاتے ہوئے بے حد پراسرار لہجے میں سوال پوچھا..
"وجہ میں نہیں جانتا بلکے کوئی نہیں جانتا..."انہوں نے بات ختم کرتے ہوئے کہا.
رایل مسکرایا...."ویسے اس جھیل والے ٹاپک پر زبردست قسم کی کہانی لکھی جا سکتی ہے. انکل کیا آپ رائٹر ہیں. .؟؟"
"نہیں. ..."
"تم رائٹر ہو..!؟؟"اس نے سر گھما کر رینا سے پوچھا..
"تمہیں مطلب..؟؟!!"رینا نے سرد لہجے میں پوچھا...
"ہاں تمہیں مشورہ دینا تھا میں نے کہ جھیل پر ایک عدد کہانی لکھ ڈالو...."
"اپنے مشورے پر خود عمل کرو..."اس نے سرد مہری سے جواب دیا...
"ارے واہ اس کا تو مجھے خیال ہی نہیں آیا..میں خود لکھوں گا..کہانی کا ہیرو رایل ہو گا اور ویلن ایک لڑکی ہو گی جو ہر سنسان جگہ پر رایل کو نظر آئی گی اور ڈرتے ہوئے چیخا کرے گی..رایل کو بعد میں پتہ چلے گا وہ لڑکی کون ہو گی..دراصل وہ کسی قدیم زمانے کی کسی ڈراونے خاندان کی.."
"شٹ اپ..."اس نے رایل کو بات مکمل کرنے کا موقع نہیں دیا..
"لو تم کیوں غصہ ہو رہی ہو..تمھارا تو میں نے نام ہی نہیں لیا.."اس نے مشکل سے اپنی ہنسی دبائی.."ویسے بہت ذہین ہو تم..اڑتی ہوئی چڑیا کے پر گن لیتی ہو اور تمہیں پتہ چل جاتا ہے کہ کہاں تمھاری بات ہو رہی ہے اور کہاں نہیں ہو رہی....."
"اگر تم اس طرح کی بکواس میرے سامنے کرتے رہے نا تو میں تمھارا قتل کر دوں گی..."
"انکل آپ گواہ رہنا اس نے مجھے قتل کی دھمکی دی ہے..."انکل صاحب دھیرے سے مسکراتے ہوئے دونوں کو دیکھنے لگے...
"بھاڑ میں جاؤ."اس نے رخ پھیرتے ہوئے اپنی پشت سیٹ پر ٹکا کر بازو باندھ لیے....
یہ شخص کہہ رہا تھا کہ جھیل خوبصورت تھی اور ڈائری میں بھی اسی بات کا ذکر تھا جبکہ جھیل کی موجودہ حالت اس بات کی نفی کرتی تھی، اس جگہ کو دیکھ کر بلکل بھی نہیں لگتا تھا کہ یہ کبھی عجائب دنیا رہی ہوگی، جھیل کا خشک اور جگہ کا ویران ہو جانا کس حد تک قابل قبول بات تھی مگر اس کے ساتھ جو کہانی یہ صاحب سنا رہے تھے وہ آرشیڈس ((Arshaidas)) کے سب سے بڑے اور ایڈوانس شہر ((Tazain)) سے تعلق رکھنے والے ان دونوں باشندوں کے لیے منطقی نہیں تھی.اگر یہ باتیں اسے تب بتائی جاتیں جب وہ ٹازین میں تھی تو وہ یقیناً انہیں خیالی باتوں کے علاوہ کچھ بھی نہ سمجھتی مگر یہاب رہتے ہوئے پیش آنے والے کچھ واقعات نے نہ صرف اسے الجھا دیا تھا بلکے اس کی سوچ بھی بدل دی تھی ....وہ اب پہلے کی طرح نظر انداز نہیں کر پاتی تھی اور نہ ہی آنکھوں دیکھی چیزوں کو وہم بنا سکتی تھی. .سب کچھ واضح تھا...یا شاید وہ نفسیاتی مریضہ بنتی جا رہی تھی....
خدا جانے ڈائری کا کیا قصہ تھا،جگہ کی مناسبت سے ابھرتے الفاظ آخر اس سے کیا چاہتے تھے...کیا ایسا ممکن تھا یا وہ پاگل ہو چکی تھی؟ ؟؟... اور وہ سنہرے لمبے بالوں والی لڑکی..مرینکا .....وہ پتہ نہیں کون تھی اور اسے کیوں دکھائی دیتی تھی، اور آج ایک ایسے عجیب و غریب پراسرار نوجوان کا سامنا ہوا تھا جو اپنے پراسرار حلیے اور منفرد انداز سے اس دنیا کا باسی لگتا ہی نہیں تھا، اور وہ پاگل سی لڑکی ریفا مارٹن...رینا نے سوچتے ہوئے بے اختیار سر اٹھا کر ریفا کو ہی دیکھا تھا، وہ اکیلی وہاں کیا کر رہی تھی، ؟؟کیا وہ بھی ان کی طرح جھیل دیکھنے آئی تھی؟؟؟ اگر ایسا تھا تو وہ جنگل میں کیوں چلی گئ اور پوچھنے پر اس کا انوکھا جواب..."مجھے خود نہیں معلوم کہ میں یہاں کیسے آ گئ..."
رینا خیالوں سے نکل آئی,رایل انکل صاحب سے مہو گفتگو تھا،
"بس انکل ...میں زرکاڈ ((Zarkad Mountains )) کی دوسری طرف جانا چاہتا ہوں، "وہ پرجوش لہجے میں اپنے خوابوں کا ذکر کر رہا تھا-
"تو تم ایک کلائمبر(( climber)) ہو...؟؟
"نہیں انکل میں کہاں..!"اس نے نفی میں سر ہلایا،"میں ٹازین((Tazain)).کی سب سے بڑی چوٹی آریسن ((Arison)) پر اپنے کزن کی ٹیم کے ساتھ چڑھا تھا، طبیعت صاف کر دی تھی میری ماں نے میری.."
وہ رایل کی بات سن کر ہنس پڑے.."آریسن پر چڑھے ہو اور کہتے ہو کہ تم کلائمبر نہیں ہو..؟؟"
"تو کونسا میں نے چوٹی سر کر لی تھی. ."اس نے ٹھنڈی آہ بھری..."اگر مجھے یہ خبر نہ ملتی کہ میری ماں میرا آریسن پر جانے کا سن کر بے ہوش ہو گئیں ہیں تو میں کبھی بھی چوٹی سر کیے بغیر واپس نہ آتا..."وہ آہیں بھر رہا تھا...
وہ بےاختیار ہنستے چلے گئے..خدا جانے انہیں ہنسی کس بات پر آ رہی تھی..رینا نے کڑھ کر سوچا...
"مائیں ایسی ہی ہوتی ہیں بیٹے..اور آریسن کوئی آسان چوٹی تو نہیں ہے، ہزاروں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں. .."
"میں ہر حال میں وہاں جانا چاہتا تھا مگر بعد میں جو میری ماں نے دھویا مجھے اف....اب کسی پہاڑ پر چڑھنے کا سوچتے ہی دل گھبرا جاتا ہے..وہ بہت پریشان ہو گئیں تھیں. ...اس دن مجھے ایمرجنسی میں وہاں سے نہ ہٹا لیا جاتا تو میں چوٹی سر کرنے کے بعد ٹازین((Tazain)) کا سب سے کم عمر 16 سالہ کلائمبر بن جاتا...."
"حالت یہ ہے اور چلے ہو چوٹی سر کرنے!.."رینا نے طنز کیا...
رایل نے گردن موڑ کر رینا کو چھبتی نگاہوں سے دیکھا،" میں کم ازکم خواب تو دیکھتا ہوں، سوچتا تو ہوں، تم میں تو یہ صلاحیت بھی نہیں ہے آسیل جھیل کی سگی..."
"ویری گڈ..16 کی عمر میں گئے تھے..کمال ہے.."وہ رایل سے کافی متاثر نظر آ رہے تھے..
"مگر جو عملہ تمھارے ساتھ تھا ان کی حالت زار پر بھی روشنی ڈال دو-"رینا کی بات نے اسے اندر تک سلگا دیا،
"سب کو بہت مزا آیا تھا اچھا...!!"
"رئیلی..."رینا نے تحیر سے کہا.."تم انہیں سونے دیتے تھے؟؟؟ بولنے دیتے تھے؟؟ نان سٹاپ زبان کو روک لیتے تھے؟؟؟؟"

"بڑے ہی فضول سوال ہیں تمھارے..انفیکٹ جب میں واپس چلا گیا تھا تو سب بہت اداس ہوئے تھے،"...اس نے تفخر سے کالر درست کیے...
"میں نہیں مان سکتی..."
"نہ مانو..."
اسی لمحے وہ بوگی ایک بہت بڑے گیٹ کے سامنے روک دی گئ جس کے دائیں بائیں آگ کے دہکتے الاؤ تھے.. خستہ حال اور قدیم ہونے کے باجود گیٹ کافی مظبوط نظر آتا تھا.سیڑھیوں پر دو مصلح دربان کھڑے تھے....
سب لوگ باری باری اترنے لگے، رایل کو آخر میں نکلنا پسند نہیں تھا اس لیے وہ دائیں طرف کھلی کھڑکی سے باہر کود گیا، رینا بھی وہاں سے بآسانی نکل سکتی تھی مگر اسے انسانوں کی طرح نکلنا زیادہ پسند تھا،
نیچے اترنے کے بعد وہ باقی لوگوں کے ساتھ گیٹ کھلنے کا انتظار کرنے لگی..ریفا مارٹن دھڑا دھڑ اس خستہ حال دروازے کی تصویریں لے رہی تھی اور رایل اس سے دو قدم آگے کھڑا اپنے بیگ سے کچھ نکالنے میں مصروف تھا،
"کیا تم نے کبھی تصور کیا تھا کہ تم میلی ٹاون میں آرشیڈس کا سب سے منفرد میوزیم دیکھو گی-"
گیٹ کھول دیا گیا تھا اور وہ آگے بڑھ ہی رہی تھی جب رایل نے اس کے برابر چلتے ہوئے کہا، وہ ابھی تک اپنے بیگ میں ہاتھ مار رہا تھا،رینا اسے جواب دیئے بغیر آگے نکل گئ...
"سڑیل .."اس لفظ کے سماعت سے ٹکراتے ہی رینا کا پارہ ہائی ہو گیا..رایل نے اسے سڑیل کہا تھا..!!!
پہلے چڑیل پھر ایلین اس کے بعد آسیل جھیل کی سگی اور اب..... اب سڑیل...اس کا خون کھول اٹھا..
"تم تو مل جاؤ"وہ اپنے بیگ میں کسی سے مخاطب تھا،
"اندھے کنویں سے کبھی کوئی کام کی چیز نہیں ملتی.."اس نے گردن موڑ کر کہا.."آفٹر آل فضول لوگوں کے پاس فضول چیزیں ہی ملتی ہیں-"
رایل نے سر اٹھا کر رینا کو گھورا،"فضول لوگوں کو ہر کام کی چیز اور کام کے لوگ فضول نظر آتے ہیں. .."وہ بھی خاموش رہنے والوں میں سے نہیں تھا-
یہاں رینا سے بہتر کون جانتا تھا کہ اس کا بیگ کن چیزوں سے بھرا پڑا تھا، اور جن چیزوں سے بھرا پڑا تھا وہ رینا کی نظر میں فضول ہی تھیں....
پرفیومز، ڈائریز، چاکلیٹس، پیچ کس، چھوٹی بڑی ربر کی مختلف اشیاء، ایک عدد اکسٹرا جوتوں کا جوڑا، کتابی سائز کی اسکرین، گلاسز، مختلف رنگ اور پنز کا نا ختم ہونے والا سلسلہ، چھوٹی موٹی تاریں اور ان سے تیار شدہ عجیب و غریب چیزیں، چھوٹے مگر اصلی روبوٹس، گیندیں، کلائی کی گھڑیاں، میگزینز، دو عدد کیمرے جنہیں رایل نے اپنی دن رات کی محنت سے عجیب و غریب نمونہ بنا رکھا تھا اور تو اور ٹی-وی کا ریموٹ......!!!! رایل نے سفر کے دوران ایک ایک چیز نکال کر دکھائی تھی، بھلا گھر سے نکلتے وقت ان چیزوں کو ساتھ لے جانے کی کوئی تک بنتی تھی، رینا کی نظر میں تو بلکل بھی نہیں جبکہ رایل کے لیے بنتی تھی-
"انسان کو کسی بھی وقت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑ سکتی ہے-" وہ اپنے بیگ کے اندر ہاتھ مارتے ہوئے بولا...
"یہ تم نے خود ہی کہہ دیا-انسان کو!...یعنی "انسان" کو...اور صرف ضرورت کی اشیاء کی ضرورت پڑتی ہے فضول چیزوں کی نہیں. ...."اس نے تلملا کر کہا-
" اا "What do you mean by "Insaan"رایل ہتھوں سے ہی اکھڑ گیا،"ایلین...آسیل جھیل کی سگی...."

"اپنی بکواس بند کرو تم.."رایل کو سلگا کر اسے خوشی بھی ہوئی تھی مگر اب اس کی باتوں سے غصہ بھی چڑھ رہا تھا،
"تمہیں کیوں مسئلہ ہو رہا ہے؟؟ بیگ تو میں نے اٹھانا ہے-"وہ دوبدو بولا-
"ہاں مجھے کیا. .."رینا نے کندھے اچکائے، یہ سچ تھا کہ بیگ رایل نے اٹھا رکھا تھا مگر الجھن رینا کو ہو رہی تھی-
"یہ اٹھارہ سال کے نہیں بلکے دو سال کے بچے کا بیگ ہے-اس میں کام کی چیز صرف لولی پاپ ہی ہو سکتی ہے -''اس نے سلگ کر کہا-
"مل گیا..."
رینا نے مڑ کر اس چیز کو دیکھنا چاہا جو کام کی ہونے کے ساتھ ساتھ مل ہی نہیں رہی تھی-
"لالی پاپ.!!!!!!"
وہ ہکا بکا رہ گئ...
"بہت مزے کا ذائقہ ہوتا ہے اس کا-"وہ بیگ کندھے سے لٹکانے کے بعد ریپر اتارتے ہوئے بتانے لگا..'اب کہنا لالی پاپ تو بچے کھاتے ہیں وغیرہ... وغیرہ.. وغیرہ...."وہ اس کے سامنے ریپر لہراتے ہوئے بولا،"اس پر یہ کہیں نہیں لکھا کہ Elders نہیں کھا سکتے یا صرف بچے کھا سکتے ہیں اور اگر بچوں کی بات ہے تو ہم بھی تو اپنے ماں باپ کے "بچے" ہی ہیں کونسا "بڑے" ہیں........"
"اف.."رینا نے جھنجھلا کر کہا،"تم ...تم ایک پاگل انسان ہو...."
"جو جیسا ہوتا ہے اسے لوگ ویسے ہی نظر آتے ہیں. ..."وہ محظوظ ہوا...
"تم دونوں کی باتیں ختم ہو گئ ہوں تو برائے مہربانی اندر تشریف لے آیئے..ہم نے دروازہ بند کرنا ہے.."انہیں گیٹ پر کھڑے دربان کی چنگھاڑتی ہوئی آواز سنائی دی سو وہ اپنی لڑائی ملتوی کرتے ہوئے تیز تیز قدم اٹھاتے دروازے کی طرف لپکے اور معذرت کرتے ہوئے اندر داخل ہو گئے جہاں سب لوگ کھڑے ان کا انتظار کر رہے تھے...
گائیڈ صاحب کوئی دسویں مرتبہ اب تک لوگوں کی گنتی کر چکے تھے ، ان دونوں کو دیکھ کر جھنجھلا اٹھے..."کہاں تھے تم دونوں...."
"باہر کھڑے لڑ رہے تھے.."رایل نے سنجیدگی کے ساتھ صاف گوئی سے بتا دیا.."ایک بہت اہم مسئلہ سلجھانا تھا.."
گائیڈ نے گھور کر دونوں کو دیکھا..."تو کیا مسئلہ سلجھا لیا ہے تم دونوں نے...؟؟"
"نہیں. ."رایل نے نفی میں سر ہلایا..."ہم بعد میں سلجھا لیں گے آپ میوزیم لے جائیں اتنی دیر ہو رہی ہے..گھر بھی جانا ہے ہمیں....آخر آپ لوگ وقت کی پابندی کیوں نہیں کرتے...."گائیڈ نے رایل کو ایسے دیکھا جیسے آنکھوں ہی آنکھوں میں کھا جائے گا..خود پر ضبط کے پہرے بٹھاتے ہوئے وہ جھٹکے سے پلٹ گیا.....
راہداری کے اختتام پر موجودہ دروازہ ایک بہت بڑے ہال میں کھلتا تھا ، وہ سب گائیڈ کے پیچھے چلتے ہوئے ہال میں داخل ہوئے،
یہ ایک بہت بڑا ہال تھا جس کا فرش شیشے کی مانند تھا، جس میں ہر چیز کا عکس واضح طور پر دکھائی دے رہا تھا، دائیں بائیں دیواروں پر سرخ دبیز پردے لٹک رہے تھے-ہر دو پردوں کے درمیان پھولوں کی پینٹنگز آویزاں تھیں، ان پینٹنگز کے نیچے خوبصورت گملے اور صراحیاں پڑی ہوئی تھیں،
ہال کی چھت چمکتے دمکتے نگوں اور قیمتی پتھروں سے خوبصورتی سے آراستہ تھی،، اس پر قدیم زمانے کے انوکھے اور پرکشش نقش و نگار بنے تھے جن کا عکس فرش پر منعکس ہو کر اپنی مثال آپ بن گیا تھا، سامنے اوپر جاتی ہوئی سات سیڑھیاں تھیں جن پر سرخ قالین بچھا ہوا تھا،
"یہ تو محل لگتا ہے-"اس کی بائیں طرف چلتی ریفا مارٹن نے تحیر سے کہا....
"مائی ڈئیر..."ایک خاتون نے مسکرا کر ریفا کو دیکھا،"یہ محل ہی تو ہے ..میلی ٹاون کے لوگ قدیم زمانے میں اسی قسم کے محل نما گھر زمین کے اندر بنایا کرتے تھے..ایک گھر جو زمین پر ہوتا تھا بلکل ویسا ہی گھر وہ زمین کے اندر بھی بناتے تھے،،""
ریفا نے سمجھداری سے سر ہلا دیا تھا جبکہ رایل کو ان خاتون کی بات سے کھجلی سی ہونے لگی، جھٹ سے بولا،"کتنے پاگل تھے-"
خاتون نے باقاعدہ مڑ کر رایل کی جانب دیکھا جو مصروفیت بھرے انداز میں اپنے "کام" کی "چیز" سے لطف اندوز ہونے میں مصروف تھا،
"اسے پاگل پن نہیں بلکے ذہانت کہتے ہیں-"انہوں نے ٹھہرے ہوئے مگر سرد لہجے میں کہا"وہ اپنی حفاظت کے لیے ایسا کرتے تھے-"
"کس چیز سے حفاظت کے لیے.."رایل نے پوچھا .
رینا نے ان خاتون کو چونکتے ہوئے دیکھا، وہ یک دم سنبھل کر مسکرائیں، "بس یہ ان کا خاص رواج تھا..ہمیں جو کچھ پتہ چلا وہ یہی ہے کہ وہ لوگ حفاظت کے لیے ایسا کرتے تھے..شاید جنگلی جانوروں سے بچنے کے لیے..."
"فائن.."رایل نے سر ہلا دیا-
وہ سب سیڑھیاں چڑھ کر دوسری منزل پر پہنچ گئے جہاں ایک طویل راہداری کے اطراف میں کئ دروازے تھے..
گائیڈ نے پہلا دروازہ اندر کی جانب دھکیل دیا، سب اپنی سانسیں روکے اندر داخل ہوئے، ہلکی ہلکی موم بتیوں کی روشنی میں اندر کا جائزہ لینا مشکل تھا-وہ دیدے پھاڑے اندھیرے میں دیکھنے کی کوشش کر ہی رہے تھے کہ گائیڈ نے لائیٹس آن کر دیں، بیک وقت کئ چیخیں ایک ساتھ ابھری تھیں....اور پاس کھڑی ریفا مارٹن چیخ مار کر رینا سے لپٹ گئ تھی....

جاری ہے........
Husna Mehtab
About the Author: Husna Mehtab Read More Articles by Husna Mehtab: 4 Articles with 7808 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.