اسلام ِمتحدہ

اقوام متحدہ یہ وہ لفظ ہے جو یکم جنوری 1942ء کو امریکی صدر فرینکلین ڈی روزویلٹ نے ایک تقریب میں بولا ۔مگر اسکی بنیاد 24اکتوبر 1945 کو امریکہ کے شہر نیو یارک میں رکھی گئی۔اسکو بنانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ دوسری جنگ عظیم جو 1939ء کو شروع ہوئی اور1945ء تک چلتی رہی اسمیں براعظم یورپ اور براعظم ایشیاء بری طرح متاثر ہو ئے۔ ان جنگی معا ملات کوایک پلیٹ فارم پر ٹیبل ٹاک کے تھرو حل کرنے کے لیے ایک دوسرے کی سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داریوں کو اچھے طریقے سے نبھانے کے لیے اور اقوام کو تباہی سے بچانے کے لیے یہ ادارہ منطر عام پرآیا۔مگرآج روز ویلٹ کا مقصد فوت ہو چکا ہے ۔کیونکہ اقوام متحدہ میں جو ویٹو کااختیار پانچ ممالک کو دیا گیا اس سے پتا چلتا ہے کہ یہ ادارہ امریکہ کی لونڈی بن کر کام کر رہا ہے۔آج تک اس اقوام متحدہ نے مسلم مملکت کو نقصان ہی پہنچایا ہے ۔ ان کے مسائل کا کوئی حل نہیں نکالا۔مگر جہاں یہودونصاریٰ کے معا ملات آتے ہیں وہاں یہ ادارہ حرکت میں آجاتا ہے۔اگر اقوام متحدہ میں مسلم مملکت کے حق میں کوئی فیصلہ ہو جائے تو اس کوویٹو کر دیا جاتا ہے۔ہر کوئی جانتا ہے کشمیر میں کیا ہورہا ہے ؟انڈیاکھلم کھلی غنڈہ گردی کر رہا ہے آئے روز نوجوانوں کا بھیڑ بکریوں کی طرح خون بہایا جارہا ہے۔ مگر 68سالوں کے بعد کشمیر کامسئلہ جوں کا توں ہے۔ اس کے برعکس انڈونیشیا میں عیسائیوں نے تقریبادو سے تین سال تحریک چلائی حالانکہ ان کی ساتھ کوئی ظلم زیادتی بھی نہیں ہورہی تھی۔ مگر ان کے لیے اقوام متحدہ نے علیحدہ مملکت مشرقی تیمور بنوا دیا اور حال ہی میں سوڈان میں عیسائیوں نے پانچ سے چھ ماہ کے لیے علیحدہ ملک کی تحریک چلائی تو وہاں اقوام متحدہ نے ریفرنڈم کرواکر عیسائیوں کے لیے جنوبی سوڈان بنا دیا ۔اس کے متضاد بوسنیا میں کیا ہو رہا ہے فلسطین جو ہزاروں سالوں سے فلسطین کی سر زمین کے ا صل مالک ہے ان کو آج تک آزاد مسلم ریاست تسلیم نہیں کیاگیا ۔اور اسرائیل کو آزاد مملکت کانام دے دیا گیا جو قبضہ گروپ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے وہاں ظلم و زیادتی کا بازار بھی گرم کر رکھا ہے۔ اب تو یہاں تک اقوام متحدہ مسلم ممالک کے ساتھ نا انصافی کر رہا ہے کہ جو آزاد ریاستیں ہیں اگر وہ اپنے دفاع کے لیے ایٹمی ہتھیار بنائیں تو اس پر پابندیاں لگا دی جاتی ہیں ۔اگر یہودو نصاریٰ بنائے تو اسکی ٹیکنالوجی کی تعریف کی جاتی ہے۔کیا اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ ہمارے مسلم حکمران بھی امریکہ کے غلام بن گئے ہیں ۔اے مسلم حکمرانوں اپنے گریبان میں جھانکو اس اﷲ سے ڈروجس نے تمھیں مسلم ریاست کا حکمران بنایا جس اﷲ تعالی نے نبی پاک ﷺ کو ہماری مسلم ریاست میں بھیجا جو ساری کائنات کے لیے مشعل راہ بن کر آئے ان کی پیروی کرو ان کے بتائے ہوئے الفاظ کی قدر کرو کیونکہ آپ ؐ نے فرمایاہے یہودو نصاری ٰ کبھی بھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے ۔اورآپ ان کواپنا لیڈر بنائے ہوئے ہو۔ہوش کے ناخن لو نہیں تو اسرائیل کی سرزمین کا رقبہ بڑھتا جائے گااور اب تم آزاد غلام ہو کل کوغلامی کی قید بھی کاٹنی پر جائے گی۔ اپنا نہیں تو آنے والی نسلوں کے لیے ہی کچھ کر جاؤ۔نبی پاک ﷺ کی بدولت ہماریمسلم ریاستوں کو اﷲ تعا لیٰ نے کتنے انعامات سے نوازا ہے۔ ہر مسلم ممالک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔آج یہودو نصاریٰ مسلم حکمرانی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قدرتی وسائل کا مالک بن کر بیٹھا ہوا ہے جس کی وجہ سے ہر مسلم ریاست اس کے قبضے میں ہے۔جس مسلم ریاست میں قدرتی وسائل نہیں ہیں اس جگہ ہمارا ہی سرمایہ ہمارے ہی اوپر خرچ کر کے ہمیں غلام بنایا ہوا ہے۔پھر ہمارا ہی کھاتا ہے اور ہمیں ہی آنکھیں دکھاتا ہے ۔اب اقوام متحدہ کی اسلامی ممالک کے لیے جو پالیسیاں چل رہی ہے وہ یہ ہے کہ ہر اسلامی ممالک میں کٹھ پتلی حکومت بنائی جائے ۔ جیسے افغانستان،عراق،شام،وغیرہ میں وہ کامیاب ہو چکا ہے اب آگے دیکھیں کس کی باری ہے۔پھر کیوں ہم اقوام متحدہ کے ساتھ چلے کیوں ہم اپنے سرمایہ کو مغربی ممالک میں جمع کروائیں اور پھروہی سرمایہ اسلحہ کی شکل میں ہمیں یرغمال بنانے کے لیے استعمال ہو۔

اس لیے اسلام متحدہ بنائی جائے ۔اس وقت اسلامی ممالک کی تعداد 51ہے ۔کل ممالک کی تعداد 195ہے ۔اقوام متحدہ کے ممبرز کی تعداد 193ہے۔اگر سعودی عرب ،ترکی ،پاکستان ،ملائشیاء اوربرونائی کواگزیکٹو باڈی کے ممبر بن جائیں اور اسمیں ہر اسلامی ملک اسکا ممبر ہو۔اس کا ہیڈ آفس ترکی کے شہر استنبول میں بنایا جائے اور اسی جگہ اس کے اجلاس منعقد کروائے جائیں ۔اس کے سب آفس باقی چار ممالک میں بنائیں جائیں ہر اسلامی ملک میں اسلام متحدہ کا آفس ہوچھ سے سات اسلامی ملک اس سب آفس کے تحت کام کریں۔کسی بھی اسلامی مملکت کواگر کسی بھی بیرونی مسائل کا سامنا ہو تو اسکی درخواست وہ اپنے ملک کے ہیڈ آفس جمع کروا ئے اور وہ آفس اسکو سب آفس فارورڈ کر دے۔اگر معاملہ یہی سے حل ہونے والا ہو تو ٹھیک ہے ۔اگر پیچیدہ ہے تو درخواست ہیڈ آفس ترکی استنبول فارورڈ کر دی جائے ۔اسکے علاوہ اسلام متحدہ کا ادار ہ کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات سے گریز رکھنے کا پابند ہواور صرف بیرونی معا ملات میں مداخلت کرنے کا مجاز رکھتا ہو ۔ہر اسلامی ملک اپنی ایک ایک ہزار بری بحری ،زمینی فوج اسلام متحدہ کے انڈر رکھے جس کا یونیفارم اسلام متحدہ کے نام سے ہو ۔تاکہ کسی بھی معاملات کو نمٹنے کے لیے فوری طور فوج کا استعمال کرنا پرے تو اسکی کاروائی اسلام متحدہ کی فوج کرے ۔اور پھر اسکے لیے ایک ورلڈ اسلامی بینک بنایا جائے جس کی مین برانچز سعودی عرب ،ترکی ،ملائشیاء ، پاکستان ،اور برونائی میں بنائی جائیں اور پھر اس کے لیے اسلامی کرنسی تشکیل دی جائے۔ہر اسلامی ملک ڈالر کو چھوڑ کر اس کرنسی سے لین دین کرے ۔اسلامی ورلڈ بینک اسلامی کرنسی کو کارو باری شکل میں استعمال کرے یوں وہاں سے آنے والا سرمایہ ترقی پزیر ممالک کے اوپر خرچ کیا جائے تا کہ ترقی پذیر ممالک کو سٹینڈ کیا جائے۔تاکہ ہر اسلامی ملک خوشحالی کی طرف گامزن ہو اب ترقی کرناکونسا مشکل کام ہے اس کے لیے اتفاق اور قانون کی ضرورت ہے۔ ہر کام فنگر ٹپس پر ہو رہے ہیں جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اب پیا سا کنویں کے پاس نہیں کنواں پیاسے کے پاس چل کر آرہا ہے۔زندگی میں اگرکچھ کرنا ہے تو خلوص دل سے دوسروں کے لیے کچھ کرو زندگی تو ختم ہوجائے گی مگر خلوص دل کے ساتھ کیا ہوکام ختم نہیں ہوگا۔ یہی اس دنیاکے لیے اس آدمی کی جنت ہے جس کوحاصل کرنے کے لیے انسان کو یہاں بیجا گیا۔جس نے خلوص دل سے دنیا کی خدمت کر کے اپنی پہچان نہیں بنائی اسکو جنت میں کون پہچانے گا ۔اس لیے اس دنیا کے لیے آسانیاں پیدا کرو اﷲ تعا لیٰ جنت میں تمہارے لیے آسانیاں پیدا کرے گا۔ بقو ل علامہ اقبالؒ
تو راز کن فکاں ہے اپنی آنکھوں پر عیاں ہو جا
خودی کا راز داہو جا خدا کا ترجماں ہو جا
ہوس نے کردیاہے ٹکڑے ٹکڑے نوع انساں کو
اخوت کا بیاں ہو جا محبت کی زباں ہو جا
یہ ہندی وہ خرا سانی ، یہ افغانی وہ تُورانی
توں اے شرمندہ ساحل اُچھل کر بے کراں ہو جا
غبار آلود ہ رنگ و نسب ہے بال وپر تیرے
توں اے مرغ حرم اڑنے سے پہلے پر فشاں ہو جا
خودی میں ڈوب جا غافل یہ سر زندگانی ہے
نکل کر حلقہ شام و سحر سے جاوداں ہو جا
 
Hafiz Sarfraz ali
About the Author: Hafiz Sarfraz ali Read More Articles by Hafiz Sarfraz ali: 3 Articles with 8076 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.