سوری رانگ نمبر

گزشتہ روز ایک کال موصول ہوئی ۔ سلام کے بعد تعارف کرانے پر معلوم ہوا کہ کوئی نہ جاننے والے کی کال تھی۔ موصوف نے اپنا الٹا سیدھا نام بتا کر دوستی کی آفر کر ڈالی۔ کچھ دیر کے لئے تو ہم گھبرا گئے کہ نہ جانے کون ہو؟ کیا چاہتا ہو؟ نا جان نہ پہنچان ایسے میں کسی سے دوستی سراسر خسارے کا سودا ہوگا۔ یکایک ہم نے اپنے تیور بدلے اور انتہائی سخت مگر بامہذب انداز میں دوستی کو رد کردیا۔ دوسری طرف کچھ دیر کی خاموشی کے بعد ایک مریل سی آواز آئی ، ’’سوری‘‘ غلطی سے نمبر ڈائل ہوگیا تھا۔ ندامت اور شرمندگی کو میں نے واضح طور پر محسوس کیا تھا۔ تاہم دوسری طرف سے کال منقطع کر دی گئی ۔ مگر کچھ ہی دیر بعد محبت سے لبریز پیغامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

نہ جانے ایسے کتنے ہی عاشق ہوں گے جو روزانہ کی بنیاد پر رانگ نمبرز پر اپنا ہم سفر ڈھونڈتے ہوں گے۔ اپنی تنہائی کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوں گے۔ رانگ نمبر پر کال کرنے کا یہ سلسلہ نوجوان طبقے میں عروج پکڑتا جارہا ہے۔ جس کی وجہ بے جا اور غیر ضروری فری کال اور ایس ایم ایس پیکجز ہیں۔ یہ بات ہمارے لئے ایک المیا ہے کہ روز مرہ کی ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں، جبکہ فحاشی اور عریانی پھیلاتے ہمارے نوجوانوں کو بے راہ روی پر گامزن کرنے والے فری انٹر نیٹ اور کال پیکجز انتہائی سستے ترین ریٹس پر دستیاب ہیں۔ فری کال پیکجز کی بدولت رانگ کالز کا سلسلہ گزشتہ سالوں کی با نسبت پچھلے دو تین سال سے زور پکڑ چکا ہے۔ رانگ کالز سے ناجانے کتنے گھروں کو اذیت اٹھانی پڑچکی ہے۔ پورے پورے خاندان اور گھرانے نفر ت اور شک کی بھٹی میں راکھ کا ڈھیر ہوچکے ہیں۔

ہمارے ایک جاننے والے کے گھر بھی کچھ ایسی صورتحال کی وجہ سے برباد ہوگیا۔ ان کی اہلیہ دو بچوں کی ماں ہیں۔ تاہم آج وہ اپنے بچوں سے دور اپنے میکے میں اپنی زندگی کی باقی ایام پورے کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے خاوند ان پر صرف ایک رانگ کال کی وجہ سے شک کرنے لگے اور پھر یہ شک ایسا بڑھا کہ ہنستا بستاگھر طلاق کی تیز چھری سے دو ٹکڑے ہوگیا۔

رانگ کالز کا نقصان یہ بھی ہے کہ اس سے دوسروں کا سکون خراب ہوتا ہے۔ اپنا وقت برباد ہوتا ہے، بعض اوقات بیوی خاوند سے اور خاوند بیوی سے الجھ بیٹھتے ہیں۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ نوجوان بہن پر بھائی شک کرنے لگتے ہیں ، یا پھر والدین اپنی بیٹی کو معیوب نگاہوں سے دیکھنے لگتے ہیں۔

رانگ نمبرز پربلاضروری اور غیر اخلاقی کالز کرنے والوں کو اپنی حرکت سے بعض آنا چاہیے۔ آج وہ دوسروں کو تنگ کر کے اپنا نام اعمال میں ان کی لعنت ملامت لکھوا رہے ہیں ، جبکہ آخرت میں بھی ان کے لئے اس کا بدلہ کچھ بہتر نہیں ملے گا۔ ایسے افراد کے لئے والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں۔ انہیں چیک اینڈ بیلنس کا سلسلہ شروع کریں۔ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے والدین، سرپرست اعلیٰ پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ انہیں ہمیشہ اچھے اور برے کی تمیز دلائیں۔

اگر والدین اپنے بچوں کی بہتر رہنمائی نہیں کریں گے تو آنے والے وقت میں ان کی یہ اولادیں ان کے لئے وبال جان ثابت ہوں گی۔ دوسروں کے گھروں کی بربادی کا ذمہ کچھ ان پر بھی عائد ہوتا ہے، آج سوچنے کی ضرورت ہے کہ کہیں میرے غلط رویے، رانگ کالز اور اس کے بدلے میں کسی کے گھر کی بربادی کی وجہ وہ خود نہیں ہے۔ یاد رکھیں! یہ مقافات عمل ہے۔ آج جو ہم بوئیں گے کل وہ کاٹنا پڑے گا۔ اگر ہماری کسی غلطی اور کوتاہی کی وجہ سے کسی کے گھر کی بربادی ہوئی، کوئی خودکشی پر مجبور ہوگیا یا کسی نے غلط سمت اختیار کرلی تو یہ وہ برائی ہوگی جو ایک نا ایک دن ہمارے گھر واپس لوٹ آئے گی اور پھر اتنا قدر تکلیف دہ ہوگی جس قدر اس نے دوسروں کو تکلیف پہنچائی ہوگی۔

سب سے پہلے تو اپنے مو بائل کا استعمال انتہائی اچھا بنائیں ا ور بہت احتیاط سے کریں، اگر کہیں غلطی سے کوئی رانگ نمبر ڈائل ہوجائے تو بہت اخلاق سے اپنی غلطی پر ندامت کا اظہار کریں، تاکہ مخالف سمت سے کال ریسیو کرنے والے کے دماغ میں کوئی شک کی جگہ باقی نہ رہے اور دوبارہ کال کرتے وقت احتیاط کریں۔ اگر کوئی موبائل استعمال کے لئے مانگے تو اس کے پاس کھڑے ہو کر بات کروائیں، تاکہ وہ اسے غلط استعمال نہ کرے۔ اگر کوئی دوسرا رانگ کال کرتا ہے تو خود بھی حسن اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے کال کرنے والے کو بتائیں کہ وہ رانگ نمبر ہے۔ کوشش کی جائے کہ کسی بھی رانگ نمبر سے آنے والی کال کو خواتین مت سنیں، ورنہ ایسے افراد جو نسوانی آواز سنتے ہوئے ان کی دماغی بیماری جاگ اٹھتی ہے وہ آپ کو مزید تنگ کریں گے۔ اگر کوئی سمجھانے کے باوجود تنگ کرتا ہے تو اس کا بہتر حل یہ ہے کہ مطلوبہ نیٹ ورک کے فرنچائز سے رابطہ کریں اور انہیں اطلاع کریں۔

اسی طرح گھر میں موجود سرپرست، والدین، بھائی سمیت تمام افراد کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ ہر رانگ کال کا مطلب شک و شبہ ہرگز نہیں ہوتا اور نہ ہی وہ رانگ کال گھر کے کسی فرد کے لئے ہے۔ اپنے گھر میں کسی پر شک کرنے کی بجائے رانگ کالز کی اچھے سے چھان بین کی جائے۔ اپنے گھر کو توڑنے کی بجائے غلط فہمیوں کو ختم کیا جائے۔ گھر کو جوڑ کر رکھیں، اس میں اﷲ تعالیٰ کی خوشنودی بھی حاصل ہوگی اور اطمنان قلب بھی ملے گا۔ اﷲ ہمارا حامی و ناصر ہو، آمین۔

Arif Ramzan Jatoi
About the Author: Arif Ramzan Jatoi Read More Articles by Arif Ramzan Jatoi: 81 Articles with 69301 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.