چوہدری نثارعلی کے ترقیاتی منصوبوں پر عوامی ردعمل

 میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے راولپنڈی اسلام آباد کے مضافاتی علاقہ روات میں چھ سو بستروں پر مشتمل چلڈرن ہسپتال کے قیام کی منظور ی دی ہے سرکاری سطح پر ابھی اس کا باضابطہ اعلان نہیں ہوا ہے لیکن لوگوں کو امید کی کرن نظر آگئی ہے ۔چونکہ روات کے گردونواح میں ہاوسنگ سوسائٹیوں میں اضافہ اور بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے بڑا ہسپتال اور پوسٹ گریجویٹ تعلیمی ادارہ وقت کی ضرورت بن چکا ہے روات کے قریب ریڈیو پاکستان کی اٹھار ہ سو کنال آراضی بھی وفاقی حکومت کے زیر کنٹرول میں ہے کمپیوٹر اور سٹیلائیٹ کی وجہ سے ریڈیو کی فرنکو ینسی ٹاور کی بجائے ویب سائٹ کے زریعے دنیا بھر میں پھیلائی جارہی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ آراضی پر لگے ہزاروں ٹاور کی اہمیت ختم ہوکر رہ گئی ہے وفاقی حکومت کا اس جگہ کو ہسپتال کے لیے استعمال خوش آئند ہے مسلم لیگ ن نے حکومت بنانے کے آغاز میں ہی روات میں اکنامک زون بنانے اور جدید طرز کا ایئر پورٹ بنانے کا اعلان کیا تھا جس کے لیے مغربی روات کا 25ہزار کنال رقبہ کے ایکوائر کرنے کابھی نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا لیکن مقامی لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے روات جی ٹی روڈ کو بلاک کردیا جس پر علاقہ کے ایک نمائندہ وفد نے وزیر داخلہ کو عوام کے تحفظات سے آگاہ کیا تو معاملہ وقتی دب گیا لیکن زرائع کے مطابق اس پر کام جاری ہے چونکہ وفاقی دارلحکومت ہونے کے ناطے اسلام آباد ‘ راولپنڈی کی آبادی میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے روات میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر بنایا جارہا ہے اس کے علاوہ بحریہ ٹاون اور ڈیفنس جیسی اہم ہاوسنگ سوسائٹیوں میں اہم شخصیات اپنی رہائش گاہیں بنارہے ہیں ان کو کامیاب کرنے کیلئے روات اکنامک زون بنانے کا منصوبہ حتمی ہے جس کے لیے زیرو پوائنٹ تک گیارہ رویہ سڑک بنانے کے لیے سروے وغیرہ مکمل کرلیا گیا ہے یہی ایک وجہ ہے کہ چوہدری نثار علی خان اپنے انتخاب میں چونترہ چک بیلی خان کی بجائے کلرسیداں میں ترقیاتی منصوبے دینے میں فوقیت دے رہے ہیں اہلیان چونترہ آئے روز علاقہ میں بڑا ہسپتال اور تعلیمی ادارہ اور دیگر سہولیات کا مطالبہ کررہے ہیں اس میں شک بھی نہیں کہ کلرسیداں کی نسبت اس علاقہ کے باسیوں کو بنیادی سہولیات کے حوالے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے اہلیان کلرسیداں خوشحال اور آبادیوں کو پختہ سڑکات کی سہولیات موجود ہیں لیکن اس کی وجہ اکنامک زون کا قیام ہی ہوسکتی ہے کہ چوہدری نثار علی بڑے منصوبے نہیں دے جارہے ہیں اور وہ اس کا اظہار بھی نہیں کررہے کہ اکنامک زون بننے سے علاقہ کا نقشہ ہی تبدیل ہوجائیگا اور اس مد میں استعمال ہونے والے رقم ضائع ہوچکی ہو گی چوہدری نثار علی نے ایک ماہ قبل کلرسیداں میں ریسکیو 1122سروسز کی فراہمی اورتحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں برن یونٹ اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ارب سے بھی زائد منصوبوں کا اعلان کیا تو اہلیان چونترہ و چک بیلی خان نے شور مچانا شروع کردیا جس پر وزیر داخلہ نے پائپن ہاوس چک بیلی خان کا دورہ کرکے عوام کو اعتماد میں لینا تھا جس کے لیے لیگی کارکنوں نے استقبال کی بھر پور تیاریاں مکمل کرلیں تھی لیکن محرم الحرام اور دیگر مصروفیات کی بناء پر دورہ کو عین موقع پر منسوخ کردیا گیااور تاحال اس کا دوبارہ اعلان بھی نہ ہوسکا ہے چوہدری نثار علی خان کا اہلیان کلرسیداں سے ایک دلی لگاؤ بھی لگتاہے جس کا وہ متعدد مرتبہ اپنی تقاریر میں اظہار کرچکے ہیں کہ اس علاقہ کے لوگ بہت ہی پر امن ہیں جھگڑالو نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے نوے کروڑسے زائد مالیت کا روات تا کلرسیداں دو رویہ روڈترقیاتی منصوبہ دیاہر یونین کونسل میں کروڑوں روپے مالیت کی ترقیاتی کام کروائے واٹر سپلائی بجلی اور رابطہ سڑکوں کی پختگی کو اولین ترجیح دی عوام بھی ہر موقع پر چوہدری نثار علی کی محبت کا اظہار بھرپور طریقہ سے دیا سابقہ الیکشن میں ہریونین کونسل میں بڑی اکثریت سے کامیابی حاصل کی لیکن گزشتہ ماہ کلرسیداں میں ہونیوالے اجتماع میں تبدیلی دیکھنے کو ملی اس سے قبل جب بھی ان کا حلقہ کادورہ ہو اس کے لیے اخبارات کے زریعے ایڈورٹائز بھی نہ ہوئی اس کے باوجود پنڈال لوگوں سے کھچا کھچ بھر جاتا تھا اس کے لیے اپریل مئی میں گندم کی کٹائی کا سیزن ہو‘جون جولائی سخت گرمی یا رمضان المبار ک میں نماز تروایح کے بعد کا وقت ہو ان کا اہلیان کلرسیداں نے بھرپور استقبال کیا ور جلسہ گاہ میں تل رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی لیکن اب اسلام آباد میں جاری دھرنوں کی وجہ سے حکومت مخالف پروپیگنڈہ کا اثر اہلیان کلرسیداں پر بھی ہوا اکتوبر کا بہترین موسم ہونے اور رسیکیو 1122 اور برن یونٹ جیسے بڑے منصوبے کا اعلان ہونے کے باوجود سپورٹس گروانڈ میں حاضرین کی تعداد ماضی کی نسبت انتہائی کم تھی اس کی صورت حال کو بھانپتے ہوئے کھلی کچہری کا انعقا دکیا تو اس میں لیگی کارکنوں کی بجائے عام عوام اور بلخصوص نوجوانوں کو زیادہ اور کھل کربولنے کے مواقع فراہم کیے انہوں نے کلرسیداں سے دوبیرن روڈ کی گشادگی اور تعمیر ومرمت کیلئے پندرہ کروڑ روپے مالیت کے منصوبے کا افتتاح بھی کیا دوبیرن روڈ کے گردونواح کا بیشتر علاقہ صوبائی حلقہ پی پی 2اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے پچاس ہے یہاں سے منتخب راجہ محمد علی اور شاہد خاقان عباسی کا تعلق بھی حکمران جماعت مسلم لیگ سے ہے اس اہم منصوبہ کی افتتاحی تقریب میں ان دونوں منتخب عوامی نمائندوں کی عد م موجودگی کو بھی مخالفین نے آڑے ہاتھ لیااور مسلسل یہ پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ ان کی جماعت اور حلقہ میں احثیت کیا ہے کہ اہم منصوبہ جس کا اعلان جو کہ اخلاقی اور سیاسی طور پر ان کاحق بنناتھالیکن ان کو کسی خاطر میں ہی نہ لایا گیا ‘ملک میں بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیش نظر تحریک انصاف نے حلقہ این اے باون میں سرگرمیوں تیز کردی ہیں سابقہ الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار کرنل اجمل صابر نے روات کے شرقی اور کلرسیداں کے ووٹروں سے کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی کوئی انتخابی مہم پر زور دیا لیکن عمران خان کے اسلام آبادمیں جاری دھرنوں میں نوجوانوں کو لے جانے میں کافی کامیاب رہے ہیں لیکن تاحال کوئی بڑا سیاسی دھڑا اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں شنید ہے کہ یونین کونسل بشندوٹ سے آنے والے دنوں میں ایک بڑا گروپ تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کرسکتا ہے پاکستان عوامی تحریک کے ورکرہر یونین کونسل موجود ہیں لیکن جماعت اسلامی کی طرح حلقہ میں کوئی سیاسی قوت شوکرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں آنیوالا وقت ہی بتائے گا عوام چوہدری نثار کے ترقیاتی منصوبوں کی برسات کی لاج رکھیں گے یاپھر ق لیگ کے مانکیالہ اوورہیڈ برج اور کلرسیداں کو تحصیل کا درجہ دینے والے اہم منصوبے کو پس پشت رکھتے ہوئے سرخ جھنڈی دکھائیں گے-
Ch Abdul Khateeb
About the Author: Ch Abdul Khateeb Read More Articles by Ch Abdul Khateeb : 20 Articles with 13887 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.