ارچنا پانڈے کی خود کشی ۔۔۔۔۔ لمحہ فکریہ

یکم اکتوبر روزنامہ پاکستان کی رپورٹ کے مطابق بھارتی اداکارہ اور ماڈل رچنا پانڈے نے اپنے گھر میں خود کشی کر لی، یہ خود کشی کا کوئی پہلا حیران کن واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی شوبز کی کئی شخصیات خود کشی کر چکی ہیں جن میں مشہور سنگر کورٹ کوبن ، بالی وڈ ایکٹر جیا خان ، مشہور برٹش ایکٹر لوسے گارڈن ، انڈین فیشن ماڈل وی وی کا باباجی اور فلم ڈائریکٹر ٹونی سکوٹ کے نام سر فہرست ہیں ۔یہ بات صرف ایکٹروں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دنیا کی دیگر بہت سی مشہور شخصیات نے خود کشی کی ہے جس میں امریکی مصنف ارنسٹ ہیمنگوے ، مشہور مصور و آرٹسٹ وین گوہ، رائے جان ہوائے جس نے بہت سے سافٹ وئیر ایجاد کئے، پیٹر سمیڈلے اور ہیوبرٹ بوسٹر جیسی شخصیات قابل ذکر ہیں ۔

اس سے بھی بڑھ کر چونکا دینے والی بات جو یقینا سبھی کے لئے حیران کن ہو گی ، وہ یہ کہ بہت سے ایسے بادشاہوں کا بھی ذکر ملتا ہے جنہوں نے خود کشی کی ، بادشاہ نیپال دیبندار بیکرام جو کہ ۱۹۷۱ء میں پیدا ہوا اور ۲۰۰۱ء میں انہوں نے خود کشی کی ، شاہ ایران علی رضا پہلوی جو کہ سابق شاہ محمد رضا بھلوی کے بیٹے تھے، ۱۹۶۶ء میں پیدا ہوئے اور ۲۰۱۱ء میں انہوں نے خودکشی کر لی اور جرمن ریاست باواریا کے بادشاہ لوڈونگ 2جو کہ ۲۵ اگست ۱۸۴۵ء میں پیدا ہوئے اور ۱۳ جون ۱۸۸۶ء میں انہوں نے خود کشی کرلی۔ اس کے علاوہ ملکہ مصر قلوپطرہ ، جرمن کے ڈکٹیر ہٹلراور روم کے سیاست دان بروٹس کے نام بھی اسی صف میں شامل ہیں ۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایک ملین افراد ہر سال خود کشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کر تے ہیں جو کہ ایک ہوش ربا اور تشویشناک تعداد ہے ، ایک سروے کے مطابق ہر ۴۰ سیکنڈ بعد دنیا میں کوئی نہ کوئی شخص خودکشی کر رہا ہوتا ہے۔

اس صورتحال میں فطری طور پر یہ سوال اٹھتا ہے کہ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد جان جیسی قیمتی شے جو کہ رب تعالیٰ کی امانت ہے ، اپنے ہی ہاتھوں ضائع کرکے حرام موت کیوں مرتی ہے، ان لوگوں میں غریب ہی نہیں بلکہ بہت سے امیر کبیر اور بادشاہ بھی شامل ہیں ۔فرانسیسی تحقیق کے مطابق خود کشی کی سب سے بڑی وجہ ڈپریشن ہے ۔ غریب آدمی کے ڈپریشن کا شکار ہونے کے اسباب تو سمجھ میں آتے ہیں لیکن مالدار اور رئیس آدمی کس وجہ سے اس بیماری کا شکار ہوتا ہے ؟؟؟

حقیقت یہ ہے کہ آدمی امیر ہو یا غریب ، شاہ ہو یا گدا جب تک وہ اﷲ کے حکموں اور نبی کریم ﷺ کے طریقوں پر نہیں چلے گا اس کی زندگی میں سکون نہیں آسکتا ۔ قرآن کریم سکون کے لئے بہترین کتاب اور مسجد حصول سکون کے لئے بہترین جگہ ہے۔ خود اﷲ رب العزت نے کتاب مقدس میں اعلان فرمایا ہے ـ ـ’’ سن لو اﷲ کے ذکر میں ہی دلوں کا اطمینان ہے‘‘آج پوری دنیا میں آسمانی تعلیمات و روحانیت کے خاتمے اور لوگوں کو دہریہ بنانے کی محنت ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ساری دنیا پریشانی سے دوچار ہے ۔

آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ارچنا پانڈے اور اس قسم کے دیگر افراد کی خود کشی سے عبرت پکڑیں جن کے پاس مال و زر اور سامان تعیش کم نہ تھا لیکن پھر بھی سکون نہ ہونے کے باعث اپنے ہی ہاتھوں خود کو موت کی اس اندھیر وادی میں پھینک دیتے ہیں جہاں سے واپسی کے کسی راستے کا کوئی تصور تک نہیں ہے ۔ ہمیں مادیت سے روحانیت کی طرف آنا ہو گا ، تبھی ہماری زندگیاں پر سکون ہو سکیں گی اور خود کشی جیسی قبیح حرکات میں کمی واقعی ہو سکے گی ۔

روحانیت کے حصول اور اس کی افزائش کے لئے دنیا بھر میں کئی اجتماعات منعقد ہوتے ہیں ، انہی میں سے ایک رائیونڈ کا سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع ہے جو کہ تین دن کا ہوتا ہے اور اس سال 6نومبر سے شروع ہو کر 9نومبر کو دعا کے ساتھ انشاء اﷲ اختتام پذیر ہو گا ، اس اجتماع میں مختلف اصحاب علم و اکابرین کے پرتاثیر بیانات ہوتے ہیں ، نمازوں خصوصا تہجد ، تسبیحات، تلاوت ، دعاؤں ، تعلیم اور مذاکرہ کا خصوصی اہتمام ہوتا ہے ۔ لاکھوں افرادہر سال اس روحانی اجتماع سے فیض یاب ہوتے ہیں اور سکون قلبی کی دولت حاصل کرتے ہیں ۔ تمام حضرات سے درخواست ہے کہ اس اجتماع کی کامیابی کے لئے خصوصی دعائیں اور محنت کریں اور اس میں شرکت کو یقینی بنائیں اوراپنی روحانی زندگی کو جلا بخش کر اپنی پریشانیوں اور غموں کا مداویٰ کریں ۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔ والسلام
Abdul Ghani
About the Author: Abdul Ghani Read More Articles by Abdul Ghani: 30 Articles with 30997 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.