تعلیم کا حال

فرداورسوسالٹی کے جسم وجان دونوں سے تعلیم کا گہرا تعلق ہے۔اس کے راستے میں مذہب،ثقافت،سیاست غرض زندگی کا داخلی خارجی ہر شعبہ متا ثر ہوتا ہے۔میرے ملک کی تعلیم کا حال بہت برا ہے۔ہمارا تعیلمی نظا م بہتر نہیں۔ہمارا ملک اسلامی ملک ہے اور ہم جا نتے ہیں اﷲکے ہاں لوگوں کا مرتبہ ایمان اور علم سے بلند ہوتا ہے۔لیکن ہمارے حکمران،افسران اور دیگر لوگ اس پر کوي توجہ نہیں دیتے۔ہماری قوم نے تعلیم کو اہمیت دینا چھوڑ دیا ہے۔یہاں کی عوام چاہتی ہے کہ ان کے پاس اچھی کار،کوٹھی ہو،بنگلہ ہو اور نوکر چا کر ان کی خدمت میں مصروف رہیں۔ہمارے لوگوں میں مادہ پرستی شامل ہو گئی ہے۔ وہ تعلیم کی بجائے مادی چیزوں کو ترجیح دیتے ہیں۔سعدی شیرازی فرما تے ہیں
چوں سمع از پے علم باید گدافت
کہ بے علم نتواں خدارا شناخت
ٔ’’شمع کی طرح علم کے لئے پگھل جانا چاہیے کیونکہ جا ہل تو اپنے خدا کو بھی نہیں پہچان سکتا‘‘

مغربی اقوام نے آج جو ترقی کی ہے وہ علم کی بنیاد پر ہے۔وہ لوگ علم کو اہمیت دیتے ہیں۔اور استا تذہ کو بہت اعلی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ہمارے ملک میں جس شخص کو کسی بھی شعبے میں نوکری نہیں ملتی وہ درس و تدریس کا کام شروع کر دیتا ہے۔ درس و تدریس کے شعبے کو کم تر شعبہ سمجھا جاتا ہے۔وہ لوگ اور اقوام ہی دنیا میں زندہ رہتی ہیں جو علم کو اہمیت دیتے ہیں۔دنیا کی اقوام اور شخصیات جو آج بھی یا د کی جا تی ہیں وہ علم کی ہی بدولت ہیں۔اسی لئے بابا بھلے شاہ نے کہا تھا۔
وے بلھیا ا ساں مرنا نایں گور پیاکوئی ہور۔

جو لوگ علم کو اہمیت دیتے ہیں وہ مرنے کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں۔دنیا ان کے کارناموں کو یاد رکھتی ہے۔جو قوم مہنگے جوتے خریدنے میں فخر اور سستی کتاب خریدنے میں دقت محسوس کرے اس قوم کو کتابوں سے زیادہ جوتو ں کی ضرورت ہے۔ہمیں چاہیے کے تعلیم پر توجہ دیں ورنہ پوری دنیا کے جوتے ہمارے منتظرہیں۔کسی ملک میں کوٍٍیٔ نظام تبدیل کرنے کے لیے حکمران اہم کردار ادا کرتے ہیں۔لیکن ہمارے ملک میں حکمران خود ہی ان پڑھ ہیں۔ وہ خودجعلی ڈگریاں لے کر اسمبلیوں میں بیھٹے ہوئے ہیں۔وہ کیسے نظا م کو تبدیل کر سکتے ہیں۔وہ تراش خراش کے لحاظ سے تو بڑے مہذب دکھائی دیتے ہیں لیکن جب ان کی زبان کھلتی ہے ان کے کرتوت سامنے آتے ہیں تو ان کی اصلیت سامنے آجاتی ہے۔اگر ہم ملک پا کستان کو ترقی کی راہوں پر گامزن کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں نظام تعلیم کوبہتر کرنا ہو گا۔ذرہ سوچیے !
imran shabbir
About the Author: imran shabbir Read More Articles by imran shabbir: 5 Articles with 8766 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.