دنیا کے سب سے بڑے جنگی بحری بیڑے

یہ انسان کی فطرتی خواہش ہوتی ہے کہ وہ جو بھی نئی چیز تعمیر کرے وہ پہلی تعمیر کردہ شے سے زیادہ بڑی٬ تیز رفتار یا طاقتور ہو- فوج کی دنیا میں بھی بڑی بڑی افواج اور جدید ہتھیاروں کی صورت میں یہ فطرتی خواہش بھرپور دیکھی جاسکتی ہے- جنگی بحری بیڑے بھی فوج کی ہی دنیا کا ایک اہم ترین حصہ ہوتے ہیں اور دنیا کے مختلف ممالک کی افواج اس وقت انتہائی بڑے اور جدید جنگی بحری بیڑے رکھتی ہیں- آئیے دنیا کے سب سے بڑے جنگی بحری بیڑوں کا احوال جانیے:
 

Izumo Class
یہ جنگی بحری بیڑا جاپان کی ملکیت ہے اور اس بیڑے کی لمبائی 813 فٹ ہے- اس جنگی بحری بیڑے کو Izumo Class کے نام سے جانا جاتا ہے- یہ بیڑا 14 ہیلی کاپٹر یا پھر 400 فوجیوں اور چند درجن گاڑیوں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے- یہ جاپانی بحریہ میں شامل ایک جدید جہاز ہے جس کی تیاری پر 1.2 بلین ڈالر کی لاگت آئی-

image


Kirov Class
Kirov Class نامی جنگی بحری بیڑا روس کی ملکیت ہے اور اس بیڑے کی لمبائی 827 فٹ ہے- روس نے ایسے 4 جنگی بحری بیڑے تیار کر رکھے ہیں جو کہ 1970 سے لے کر 1990 کے درمیان تعمیر کیے گئے- آج کے دور میں اگر ان کی لاگت کا حساب لگایا جاسکا تو ایک بحری بیڑے کی مالیت 2 بلین ڈالر بنتی ہے- اس بحری بیڑے پر سپر سونک اینٹی شپ میزائل نصب ہیں جن کی رینج 500 کلومیٹر تک ہے-

image


Wasp Class
دوسری جنگ کے عظیم کے دوران امریکہ کو جنگی بحری بیڑوں اور جدید ہتھیاروں کی اہمیت کا درست اندازہ ہوا- لیکن پھر بھی اسے بحری بیڑوں تک پہنچنے میں کئی دہائیاں لگ گئی- یہ جنگی بحری بیڑہ امریکہ کی ملکیت ہے اور اس کی لمبائی 831 فٹ ہے- اس بحری بیڑے کو Wasp Class کے نام سے جانا جاتا ہے- امریکہ نے 1989 سے لے کر 2009 کے درمیان ایسے 8 جنگی بحری بیڑے تیار کیے- اور ان جںگی بحری بیڑوں کو جدید جنگی ہتھیاروں سے لیس کیا گیا ہے جن میں ٹینک٬ آبدوزیں٬ ہیلی کاپٹر اور جنگی طیارے شامل ہیں-

image


America Class
یہ دوسرا جنگی بحری بیڑا بھی امریکہ ہی کی ملکیت ہے اور اس کی لمبائی 844 فٹ ہے جبکہ اسے امریکہ کلاس کے نام سے جانا جاتا ہے- اس بیڑے کی تیاری پر 3.4 بلین ڈالر کی لاگت آئی جبکہ یہ ایک انتہائی جدید بحری بیڑا ہے- اس بیڑے سے بڑے جنگی طیارے اڑائے جاسکتے ہیں- یہ بیڑا 1700 میرینز٬ ٹینک اور آرٹلری لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے-

image


Charles de Gaulle Class
Charles de Gaulle Class نامی یہ جنگی بحری بیڑا فرانس کی ملکیت ہے اور اس کی لمبائی 858 فٹ ہے- اس بحری بیڑے کی تیاری پر 4 بلین ڈالر کی لاگت آئی- اس بحری بیڑے پر دفاعی میزائل نصب ہیں جبکہ یہاں سے 40 جنگی طیارے آپریٹ کیے جاسکتے ہیں- یہ بحری بیڑا مسلسل 20 سال تک اس وقت تک اپنا سفر جاری رکھ جب تک کہ اسے دوبارہ ایندھن کی ضرورت نہ پڑے-

image


Modified-Clemenceau Class
برازیل کا یہ Modified-Clemenceau Class جنگی بحری بیڑا 869 فٹ لمبائی کا حامل ہے- 1961 سے لے کر 2000 تک فرانس کے پاس دو جنگی بحری بیڑے تھے جس کے بعد فرانس نے ایک بیڑا 12 ملین ڈالر میں برازیل کو فروخت کردیا- برازیل نے اس بیڑے کو انتہائی جدید ہتھیاروں سے لیس کردیا ہے اور وہ جنگی بحری بیڑا برازیل کا موجود یہی جنگی بحری بیڑا ہے- اس بیڑے کے جہاں انجن جدید ہیں وہیں اس پر سنسر اور دفاعی ہتھیار بھی نصب ہیں-

image


Modified-Kiev Class
INS Vikramaditya نامی یہ جنگی بحری بیڑا انڈیا کی ملکیت ہے اس کی لمبائی 930 فٹ ہے- اس بحری بیڑا کے سفر کا آغاز روس سے Kiev Class کے نام سے ہوا لیکن بعد میں روس نے 2004 میں اسے 2.35 بلین ڈالر کے عوض بھارت کو فروخت کردیا- اس بیڑے سے 36 جنگی طیارے آپریٹ کیے جاسکتے ہیں-

image

Modified-Admiral Kuznetsov Class
چین کا یہ 999 فٹ لمبا جنگی بحری بیڑا The PLAN Liaoning کے نام سے جانا جاتا ہے-یہ Admiral Kuznetsov Class نامی جنگی بحری بیڑے کی جدید شکل ہے- یہ بیڑا پہلے روس کے لیے اپنی خدمات سرانجام دیتا رہا ہے اور اسے چین نے 1998 میں 25 ملین ڈالر میں یوکرین سے خریدا ہے- اس بحری بیڑا کا حالیہ نام 2012 میں رکھا گیا ہے - اس بحری بیڑے پر دفاعی میزائل٬ جنگی طیارے اور آبدوزیں موجود ہیں- اس بیڑے سے 30 جنگی طیاروں کو آپریٹ کیا جاسکتا ہے-

image

Admiral Kuznetsov Class
Admiral Kuznetsov Class نامی یہ جنگی بحری بیڑا روس کی ملکیت ہے اور بیڑے کی لمبائی 1001 فٹ ہے- اس بیڑے پر نصب ہتھیاروں میں وسیع رینج کے حامل اینٹی شپ میزائل اور آبدوزوں کو نشانہ بنانے والے ہتھیار نصب ہیں- روس کے پاس ایسے دو جنگی بحری بیڑے تھے جن میں سے ایک اب چین کے پاس ہے- اس بیڑے سے درجنوں ہیلی کاپٹر اور 30 سے زائد جنگی طیاروں کو آپریٹ کیا جاسکتا ہے-

image

Nimitz Class
اس وقت دنیا کا سب سے بڑا جنگی بحری بیڑا امریکہ کے پاس ہے جسے Nimitz Class کے نام سے جانا جاتا ہے- اس بیڑے کی لمبائی 1092 فٹ ہے- امریکہ کے پاس ایسے 10 جنگی بحری بیڑے ہیں اور ان میں سے ہر ایک کی مالیت 4.5 بلین ڈالر ہے- اس بیڑے سے 85 سے 90 جنگی طیاروں کو آپریٹ کیا جاسکتا ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

It is a natural human desire to build things bigger, faster and stronger then what came before. In the military world, this adage has held true over the centuries as various nations and states sought to build the biggest militaries with the strongest weaponry. Perhaps nowhere is this competitive nature more evident than in the navies of the various countries.