حکیم محمد سعید شہیدپر اولین پی ایچ ڈی تحقیق

’’پاکستان میں لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانوں کی تر قی میں شہید حکیم محمد سعید کا کردار‘‘

حکیم محمد سعید پرکتاب اور کتب خانوں کے حوالے سے اولین پی ایچ ڈی تحقیق کا اعزاز راقم الحروف کو حاصل ہوا۔ یہ تحقیق جامعہ ہمدرد کے تاحیات پروفیسر حکیم نعیم الدین زبیری کی نگرانی میں پائے تکمیل کو پہنچی۔ ۲۰۰۶ء میں مقالہ جمع کرایا گیا بعض پیچیدگیوں کے باعث ۲۰۰۹ء میں راقم الحروف کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ایوارڈ ہوئی۔ تحقیق کا موضوع تھا ’’پاکستان میں لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانوں کی
تر قی میں شہید حکیم محمد سعید کا کردار‘‘۔ ذیل میں تحقیق کا صرف خلاصہ (Abstract)دیا جارہا ہے۔

خلاصہ
اس تحقیق کا بنیادی مقصد پاکستان میں لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانوں کی ترقی میں شہید حکیم محمد سعید اور انجمن فروغ و تر قی کتب خانہ جات ، اسپل(SPIL)جس کے حکیم محمد سعید تاسیسی صدر تھے، کے کردار اور کارناموں کا جائزہ لینا تھا اس مقصد کے حصول کے لیے محقق نے دستاویزی و تاریخی طریقہ تحقیق کے تما م مروجہ اور ممکنہ طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے متعلقہ موضوع پر تحقیق کوپائے تکمیل تک پہنچایا۔پہلے مرحلے میں موضوع پر سابقہ مواد کا جامعیت کے ساتھ جائزہ لیا گیا جس میں حکیم محمد سعید کی شخصیت کے علاوہ پاکستان میں لائبریری تحریک اور کتب خانو ں کی تر قی و فروغ سے متعلق طباعتی اور برقی ذرائع (Electronic Sources)شامل ہیں۔تحقیق کے مقاصد، دسترس اور حدود (Limitations) کی وضاحت کے ساتھ تحقیق کے طریقہ کار، ترتیب، افادیت اور اہمیت بیان کی گئی ہے ۔

مقالہ نو ابواب پر مشتمل ہے پہلا باب تعارف ہے اور آخری باب تجزیہ ، جائزہ اور تجاویز پر مبنی ہے۔ حکیم محمد سعیدکے سوانحی مطالعہ میں آپ کی شخصیت کے چیدہ چیدہ اور اہم پہلوؤں کو دائرہ تحریر میں لایا گیا ہے کیوں کہ محقق کا دائرہ پاکستان میں لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانو ں کی ترقی میں شہید حکیم محمد سعیدکی نصف صدی پر محیط خدمات اور کارناموں تک محدود تھا۔ شہید پاکستان کی تصا نیف و تالیفات کی تعداد ۲۷۳ ہے جن کا تجزیاتی و تحقیقی جائزہ لیا گیا ہے اور جداول (Tables) اور گرافس (Graphs) کی صورت میں اعداد و شمار مر تب کیے گئے ہیں ۔ آپ پر شائع ہو نے والی مطبوعات، رسائل و جرائدکے خاص شماروں اورتحقیقی مقالات کا جامعیت کے ساتھ مطا لعہ بھی کیا گیا ،ضمیمہ میں ’کتا بیات شہید حکیم محمد سعید بھی شامل ہے۔

پاکستان میں لائبریری سائنس کی تعلیم ، تر بیت اور اس شعبہ میں ہو نے والی تحقیق کا مطالعہ کر تے ہوئے کتب خانو ں کی ترتیب و تنظیم کا آغاز اور دنیا کے مختلف ممالک میں لائبریری سائنس کی تعلیم و تربیت کے اداروں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ پاکستان میں لائبریری سائنس کی تعلیم و تر بیت کی ابتدا ،اداروں اور ماہرین لائبریری سائنس کی خدمات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ لائبریری سائنس کی تعلیم و تر بیت جن سطحوں پر دی جارہی ہے ان کاتاریخی اعتبار سے جائزہ لیا گیا ہے۔انٹر اور بی اے میں لائبریری سائنس بطور اختیاری مضمون اور فاصلاتی نظام تعلیم کے تحت لائبریری سائنس کی تعلیم و تر بیت کاتفصیلی جائزہ بھی اس باب کا حصہ ہے لائبریری سائنس کی تعلیم و تر بیت کے فروغ میں انجمن فروغ و تر قی کتب خانہ جات اور حکیم محمد سعید نے جو کردار ادا کیاشواہد اور دستاویزات کی روشنی میں اس کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔

پاکستان میں لائبریری تحریک اور کتب خانو ں کے قیام و تر قی کی ۵۸ سالہ(۱۹۴۷ء ۔ ۲۰۰۵ء) تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے قدیم ہندستان میں قائم ہو نے والے کتب خانوں کی مختصرصورت حال، برطانوی ہندوستان میں انیسویں اور بیسویں صدی میں قائم ہو نے والے تعلیمی اور عوامی کتب خانوں خاص طور پر سر زمین پاکستان پر قائم ہو نے والے کتب خانوں کے بارے میں معلومات تحریر کی گئی ہیں۔ بڑودہ لائبریری تحریک، پنجاب لائبریری تحریک ، آسا ڈان ڈکنسن(Asa Don Dickinson) کی لاہور آمد اور۱۹۱۵ء میں پنجاب یونیورسٹی لاہور میں قائم ہو نے والے اولین لائبریری اسکول کے بارے میں حقائق بیان کیے گئے ہیں۔ تقسیم ہندستان (۱۹۴۷ء)کے وقت سر زمینِ پاکستان میں قائم کتب خانو ں کی صورتِ حال حقائق و دستاویزات کی روشنی میں بیان کی گئی ہے۔ لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانو ں کے قیام و ترقی کو دو حصوں میں بیان کیا گیا ہے۔ پہلا حصہ ’’کتب خانوں اور لائبریری تحریک کے فروغ میں حکومت کے کردار‘‘پر مبنی ہے۔ دوسرے حصہ میں لائبریرین شپ میں قائم ہو نے والی مختلف انجمنوں کی جانب سے کتب خانوں کی ترقی اور فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیل ہے۔

لائبریری انجمنوں اور پیشہ ورانہ اداروں کی مثبت سرگرمیوں کے جواثرات پاکستان لائبریرین شپ پررو نما ہو ئے ان کا احاطہ کیا گیا ہے۔لائبریری انجمنوں کا تاریخی جائزہ لیتے ہو ئے دنیا کے مختلف ممالک میں لائبریری انجمنوں کے قیام اور ان کا تاریخی پس منظر بیان کیا گیا ہے ،امریکن لائبریری ایسوسی ایشن ، لائبریری ایسو سی ایشن، بر طانیہ اور ہندوستان میں لائبریری انجمنوں کی تاریخ اختصار سے بیا ن کی گئی ہے۔ پاکستان میں لائبریری انجمنوں کا قیام اور پیشہ ورانہ سر گرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے
پاکستان لائبریری ایسو سی ایشن کی ۴۸ سالہ تاریخ (۱۹۵۷ء ۔ ۲۰۰۵ء) خدمات اور کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے۔

انجمن فروغ و تر قی کتب خانہ جات (اِسپل) کی ۴۵ سالہ (۱۹۶۰ء ۔ ۲۰۰۵ء) سر گرمیوں کا تاریخی اعتبار سے جائزہ لیا گیا ہے ۔ایسو سی ایشن کا قیام و تاریخی پس منظر ، حکیم محمد سعید کی انجمن میں شمولیت، اغراض و مقاصد، عوام ا لناس میں لائبریری شعور اجاگر کر نے اور پاکستان میں کتب خانوں کے قیام اور لائبریری تحریک کے فروغ کے لیے منعقد کیے جانے والے سیمینار، کانفرنسیں اور ورکشاپ کی تفصیل ، عوامی کتب خانوں اور اسکولوں کے کتب خانو ں، ملک میں لائبریری قانون کے نفاذ ، لائبریری منصوبہ بندی و لائبریری معیارات کی تشکیل ، لائبریری سائنس کی تعلیم کے فروغ و تر بیت میں انجمن اور حکیم محمد سعید کی عملی کوششوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا۔سو سائٹی کے قائم کردہ کتب خانوں کی تفصیل ،اس کی مطبوعات اور رودادوں کا جائزہ اوران کے بارے ماہرین لائبریری سائنس کی آراء اس باب کا حصہ ہیں۔ آٹھواں باب شہید حکیم محمد سعید کی آروزؤں کے مر کز ’’مدینتہ الحکمہ‘‘میں قائم تعلیمی اداروں ہمدرد یونیورسٹی (کراچی، اسلام آباد اور فیصل آباد کیمپس) ، کالج، اسکولوں، پروفیشنل کالجوں، انسٹی ٹیو ٹس اور تحقیقی اداروں کے کتب خانوں کے مطا لعے پر مبنی ہے جن کی تعداد ۱۷ ہے۔ ’’بیت الحکمہ‘‘ کا تحقیقی مطالعہ کیا گیا ہے لائبریری کے اعداد و شمار کی وضاحت جدا ول اور گراف کی مدد سے کی گئی ہے۔ بیت الحکمہ کے ذخیرہ کتب کا موازنہ پاکستان کی دیگر جامعاتی کتب خانو ں بڑے عوامی کتب خانوں اور ملک کی قومی لائبریری کے ذخیرہ کتب سے کرتے ہوئے ثابت کیا گیا ہے کہ حکیم محمد سعید کا قائم کردہ
کتب خانہ (بیت الحکمہ)ذخیرہ کتب کے اعتبار سے پاکستان میں سب سے بڑا ہے۔

آخری باب تجزیہ ، جائزہ اور تجاویز کے علاوہ آ ئندہ تحقیق کے عنوانات تجویز کر تا ہے۔ حکیم محمد سعید کے قریبی ساتھیوں ، ادارہ ہمدرد کے ذمہ داران کے علاوہ لائبریری سائنس کے ماہرین اور ہمدرد کے مختلف کتب خانوں میں خدمات انجام دینے والے سینئر لائبریرینز سے انٹر ویو کیے گئے جن کا متن ضمیمہ( ۱۲)میں، لائبریری تحریک اور کتب خانوں کی تر قی اور فروغ کے حوالے سے حکیم محمد سعید کی تحریروں اور خطوط کے عکس ضمیمہ(۱) میں ، اسپل (SPIL)اور امریکی حکومت کے درمیان کوئٹہ ڈ ویژنل پبلک لائبریری کے حصول کے لیے ہو نے والے معاہدوں کے عکس ضمیمہ( ۲، ۳) میں شامل ہیں۔ضمیمہ جات کی تعداد۱۵ ، ٹیبل ۵۳ اور گرافس ۴ ہیں۔
Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 852 Articles with 1279399 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More