تندرستی

کہتے ہیں جان ہے تو جہان ہے۔تندرستی ہزار نعمت ہے کے علاوہ دنیا کی ہر زبان میں صحت کے بارے میں کئی کتابیں و میگزین شائع ہوچکے ہیں اور آج انٹر نیٹ پر صحت سے متعلق ہر چھوٹی بڑی، عام یا پیچیدہ بیماری اور اسکے علاج کا طریقہ بھی باآسانی دستیا ب ہے، یہ بات درست ہے کہ اچھی صحت کی بدولت ہی انسان ایک طویل عرصے تک زندہ رہ سکتا ہے لیکن دنیا میں کئی افراد صحت اور اس سے منسلک اہم باتوں پر توجہ نہیں دیتے اور معمولی سی غفلت بھی ان کے لئے جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔

گزشتہ دنوں جرمنی اور سوئیزر لینڈ کے ڈاکٹرز نے مشترکہ طور پر انسانی صحت،بیماری ان کے علاج اور طویل عمر پر تحقیقات کیں مفید مشورے دئے اور ان پر عمل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے اس بات پر بالخصوص زور دیا کہ چند مفید عادتیں اپنا لینے سے انسان اپنی صحت کے ساتھ ساتھ دوسروں کی صحت کو بھی خطرات سے بچا سکتے ہیں۔

تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کئی لوگ ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد ہاتھ نہیں دھوتے جوکئی بیماریوں کی ابتدا ہے ،ماہرین کا کہنا ہے انسانی جسم میں کئی ان دیکھے جراثیم موجود ہیں جو صفائی نہ ہونے کی صورت میں دوسرے انسان کو چھو لینے سے اس میں منتقل ہو جاتے ہیں اور انسان بیمار ہو جاتا ہے ،ماہرین کا کہنا ہے ٹوائلٹ استعمال کرنے کے فوراً بعد ہاتھوں کو نارمل صابن سے دھوئیں اور کسی پرفیومز یا سپرے کا استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ ان مصنوعی مصنوعات میں کئی اقسام کی کیمیکلز اور الکوحل کی آمیزش ہوتی ہے جو صحت کیلئے مضر ہے اور جراثیم کے پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
پانی سب سے اہم غذا ہے ،بھوک سے زیادہ انسان کو پانی کی طلب محسوس ہوتی ہے اس لئے دن میں وقفے وقفے سے تین لیٹر پانی پینا لازمی ہے کیونکہ انسانی جسم خود محسوس کرتا ہے کہ کب اسے پانی کی ضرورت ہے لیکن عام طور پر ہم لوگ در گزر کر جاتے ہیں جو ایک غلطی ہے جب جسم کو اسکی معقول غذا یعنی پانی وافر مقدار میں مل جاتا ہے تو تمام اورگان درست کام کرنے لگتے ہیں بدیگر صورت سر درد کی شکایت رہتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ محض کھانا کھانے کے بعد ہی دو گلاس پانی پی لینے سے انسانی جسم کی پیاس نہیں بجھتی اس لئے تین لیٹر پانی پینا لازمی ہے۔

عالمی ادارہِ صحت نے ایک خصوصی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اکثر خواتین بچوں کی پیدائش کے بعد نوزائدہ بچوں کو مارکیٹ میں دستیاب پاؤڈر سے تیار شدہ دودھ کا استعمال کرتی ہیں جو بچوں کی صحت کیلئے مضر ہیں کیونکہ ان میں کیمیکلز شامل ہوتے ہیں جو بچوں کو الرجی یا دیگر بیماریوں میں مبتلا کرتے ہیں خواتین کو چاہئے بچوں کو کم سے کم چار ماہ تک اپنا دودھ پلائیں تاکہ وہ صحت مند رہیں۔

سوئیڈن کے ماہرین کا کہنا ہے رات کو دیر سے کھانا تناول کرنے والے افراد اکثر موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں،ایک رپورٹ کے مطابق خواتین رات کو دیر سے کھانا کھانے کو ترجیح دیتی ہیں جس سے وہ موٹاپے میں مبتلا ہو جاتی ہیں ایک دوسرے مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ دن میں بار بار مختلف غذائیں استعمال کرنے سے بھی موٹا پا ہو جاتا ہے،ماہرین کا کہنا ہے ہر انسان کو وقت پر اتنا کھانا تناول کرنا چاہئے جتنی جسم کو ضرورت ہے اور بھوک نہ ہونے پر بھی کئی لوگ کچھ نہ کچھ کھاتے رہتے ہیں جو صحت کے لئے مضر ہے۔
کینسر کی سکریننگ بہت سے زندگیاں بچاتی ہے،کینسر پر ریسرچ کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کینسر کا پتہ لگانے کیلئے چھاتی کی سکریننگ لازمی ہے خواتین اور بالخصوص تمباکو نوشی کرنے والے افراد پر لازم ہے کہ ہر چھ ماہ بعد اپنا مکمل چیک اپ کروائیں ،ڈین مارک کے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے سکریننگ اور ایکسریز سے بروقت پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ ٹیومر کتنا خطرناک ہے اور کون سا علاج موزوں ہے ۔

کچی سبزیاں صحت کیلئے مفید ہیں سبزیوں کو پکانے سے ان کے تمام وٹامنز ضائع ہو جاتے ہیں ،ماہرین کا کہنا ہے سبزیوں کا استعمال صحت کیلئے مفید ہے بشرطیکہ انہیں مکمل طور پر نہ پکایا جائے سبزیوں کو ہاف بوائل کرنے سے ان کے تمام وٹا منز ضائع نہیں ہوتے ،گاجر ، مولی ، گوبھی وغیرہ کو بوائل کیا جا سکتا ہے،اور سلاد کے طور پر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

سر درد میں پیرا سیٹا مول یا اسپرین استعمال کی جاسکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے سر در د کوئی بیماری نہیں کہ دن میں تین یا چار مرتبہ پیرا سیٹا مول یا اسپرین استعمال کی جائے درد سے نجات حاصل کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ دن میں دو ٹیبلیٹس استعمال کی جاسکتی ہیں،یاد رہے ’’ پین کلرز ‘‘ کے زیادہ استعمال سے جگر اور گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔سر درد سے نجات کیلئے چند گھنٹوں کی نیند یا چائے استعمال کی جاسکتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shahid Shakil
About the Author: Shahid Shakil Read More Articles by Shahid Shakil: 250 Articles with 227992 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.