بین الاقومی اسلامی یونیورسٹی میں اسرائیلی ثقافت کا ذمہ دار کون؟

اسوقت ملک بے شمار سازشوں کا شکار ہے نت نئے فتنے سازشیں ظاہر ہو رہی ہیں نازک ترین موڑ پر پاکستان کی طلباء برادری ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے قوم کے شابہ بشانہ کھڑی ہے سیاسی ،سماجی،فلاحی تنظیموں کے علاوہ اسلامی تحریک طلباء پاکستان سمیت تمام طلباء جماعتوں کے کارکنان بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں اسرائیلی ثقافت کی نمائش لگانے پر شدید احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں یہ بات ساری دنیاپر عیاں ہے کہ اسرائیل عالم اسلام کا دشمن ملک ہے رسول اﷲ ﷺ سے اس مذہب کے لوگوں نے غداری کی حضور ﷺ کو شہید کرنے کی سازش وحرکت بھی کی گئی لیکن اﷲ تعالیٰ نے اس سے حضور ﷺ کو محفوظ رکھا،جس کے باعث یہود کو مدینہ منورہ بدر کیا گیا اور حضور ﷺ نے یہود ونصاری کو جزیرہ عرب سے نکالنے کاحکم بھی صادر فرمایا،قرآن کا واضح فرمان ہے کہ یہود و نصاریٰ تمہارے کبھی بھی دوست نہیں ہوسکتے، انکی اسلام دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں یہود کو عالم اسلام نے کبھی،کسی دور میں بھی ایک لمحہ کیلئے قبول نہیں کیا امریکہ کی پشت پر سوار ہوکر مسلمانوں کی سرزمین فلسطین پر غاصبانہ قبضہ اور لاکھوں فلسطینی مسلمانوں کے خون سے اسرائیل کے ہاتھ رنگین ہیں اس کی اس دہشت گردی کے باعث مسلمانوں میں اس کے خلاف شدید غم وغصہ بھی پایا جاتا ہے اور مسلمانوں نے اسے کبھی بھی تسلیم نہیں کیا خصوصا پاکستان اسرائیل کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے سرگرم عمل رہتا ہے مگر گذشتہ دنوں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں نمائش کے موقعہ پر اسرائیلی ثقافت کی طالبات کی طرف سے نمائش ،اسرائیلی لیڈروں ،پرچم کی تصاویر نے مسلمانان پاکستان کو سخت رنجیدہ کردیا ہے اہلیان پاکستان اس حرکت کو اسلام اور پاکستان کے خلاف گہری سازش سمجھتے ہیں اسلامی تحریک طلباء،اسلامی جمعیت طلباء،انجمن طلباء اسلام،جمعیت طلباء اسلام،س،ف، مصطفوی سٹوڈنٹس مومومنٹ،مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن و دیگر مرکزی ذمہ داران احتجاج کے ذریعے حکومت تک مسلمانان پاکستان بالخصوص طلباء برادری کے جذبات پہنچانے کی جرات مندانہ جسارت کی ہے انٹر نیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد ،فیصل مسجد جیسے مقدس مقام پر اسرائیلی ثقافت کی نمائش فلسطینی مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے اس گھناونی سازش میں یونیورسٹی انتظامیہ میں اسرائیل حمایتی عناصر کو بے نقاب کرکے عبرت ناک سزا دینا لازم وملزوم ہوگیاہے اور سٹال لگانے والی طالبات کوبعد از گرفتار ی تحقیق کرکے اس شرمناک سازش کو بے نقاب کیا جائے یہ انتہائی غیر معمولی واقعہ ہے تعلیمی اداروں میں طلباء وطالبات کے روپ میں اسرائیلی دہشت گردوں یا اسرائیل کے حمایتیوں کی موجودگی نے بہت سے سوالات کو پیدا کردئیے ہیں اسے طلباء کسی قیمت پر نظرانداز نہیں کرسکتے حکومت یہ اقدام ہنگامی بنیادوں پر کرے اہلیان پاکستان کو ایسی گھٹیا سازشیں ہرگز برداشت وقبول نہیں۔

سوچنے کی بات ہے کہ یہ کیسے ہوگیا کہ طالبات نے چپکے سے اسرائیلی ثقافت پر مبنی ملبوسات تیار کرکے سٹال لگالیا اور یونیورسٹی انتظامیہ کو پتہ بھی نہ چلا؟اس سازش میں انتظامیہ کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اسلامی یونیورسٹی کے اسلامی تشخص کو داغ دار کرنے کیلئے چند سالوں سے کچھ قوتیں یونیورسٹی کے اندر اور باہر سے اثر انداز ہورہی ہیں سابقہ حکومت نے ماضی قریب میں بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کی اور اسلام دشمن حرکات پر ایکشن نہیں لیا جبکہ اب اس عالمی ادارے میں اسرئیل جیسے اسلام دشمن ملک کی ثقافت کا تعارف انہی نادیدہ بااثر قوتوں کا شاخسانہ ہے بروقت کاروائی عمل میں لا کر وفاقی حکومت بین الاقوامی یونیورسٹی کے اسلامی تشخص کو برقراررکھنے کیلئے موثر اقدام کرے۔اس سلسلے میں یونیورسٹی کی سطح پر تحقیقاتی کمیٹی ناکافی ہے وفاقی حکومت اپنی نگرانی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے کر اس کی تحقیق کرے تاکہ آئندہ ایسی شرم ناک حرکت کرنے کی کسی میں جرات نہ ہو، اسلامی تحریک طلباء نے وزیر اعظم پاکستان اور صدر پاکستان کے نام خط بھی ارسال کیا ہے جسمیں مندرجہ بالا مذکورہ مطالبات کئے گئے ہیں ،ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان اس تحریر کے بعد عملی اقدام کرکے اہلیان پاکستان کے جذبات کی ترجمانی ضرور کریں گے۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 242891 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.