ناک کی بیماریاں اور چند غلط فہمیاں٬ ڈاکٹر امتیاز اطہر صدیقی

آج کل لوگوں کی ایک بڑی تعداد میں ناک کی بیماریاں مثلاً ناک کی ہڈی کا بڑھنا٬ نزلہ یا زکام وغیرہ عام پایا جاتا ہے لیکن ان بیماریوں کے حوالے سے لوگوں کچھ غلط فہمیاں بھی موجود ہیں- بعض لوگ ناک کی ہڈی کے بڑھنے کی صورت میں اس کا آپریشن ضروری سمجھتے ہیں جبکہ کچھ لوگ کا ماننا ہوتا ہے کہ آپریشن کے بعد یہ دوبارہ بڑھ جاتی ہے- لوگوں کی ایسی ہی بہت سی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور ان بیماریوں کی وجوہات کے بارے میں جاننے کے لیے ہماری ویب کی ٹیم نے معروف ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر امتیاز اطہر صدیقی سے خصوصی بات چیت کی-

ڈاکٹر امتیاز کہتے ہیں کہ “ ناک کی ہڈی کے بڑھنے کی بیماری یا نزلہ زکام کی بیماری ہمارے ہاں بہت عام ہے اور بہت سے لوگ اس حوالے سے جاننا بھی چاہتے ہیں خصوصاً اس کے علاج اور تشخیص کے حوالے سے“-
 

image


“ عام طور پر جب کسی کو نزلہ ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ اس کے ناک کی ہڈی بڑھ گئی ہے یا ناک کا گوشت بڑھ گیا ہے“-

“ نزلے کی مختلف شکلیں ہوتی ہیں جیسے کہ نزلہ آگے گرتا ہے یا پھر حلق کے پچھلی طرف گرتا ہے جس سے گلے میں خرابی پیدا ہوتی ہے- اس کے علاوہ نزلہ پانی کی طرح بہتا ہے اور آنکھوں میں جلن ہوتی ہے“-

ڈاکٹر امتیاز کا کہنا ہے کہ “ یہ بیماری زیادہ تر ساحلی علاقوں میں پائی جاتی ہے مثلاً کراچی٬ مکران٬ گوادر یا پسنی وغیرہ میں- لیکن اس بیماری سے دوسرے شہر بھی محفوظ نہیں ہیں اور وہاں بھی یہ بیماری عام ہے اور ان شہروں میں ڈاکٹروں کے پاس آنے والے مریضوں میں ہر تیسرا یا چوتھا مریض اس بیماری کا شکار ہوتا ہے-“
 

image

ڈاکٹر امتیاز کہتے ہیں کہ “ ہمارے پاس آ کر اکثر مریض یہی کہتے ہیں کہ ہماری ناک کی ہڈی بڑھی ہوئی ہے اور ہمیں اس کا آپریشن کروانا ہے- لیکن یہ یاد رکھیں کہ ناک کی ہر ہڈی آپریشن کے لیے نہیں ہوتی“-

“ جن لوگوں کے ناک باریک اور خوبصورت ہوتے ہیں ان کے ناک کی ہڈی تھوڑی بہت ضرور بڑھی ہوئی ہوتی ہے اور یہ لوگ اس سے لاعلم بھی ہوتے ہیں- ایسے لوگوں کو جب ناک کی کوئی بیماری نہیں ہوتی تو وہ نہ کسی ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں اور نہ ہی انہیں اس بات کا علم ہوتا ہے“-

“ پہلی بات تو یہ ہے کہ نزلہ اور زکام دو الگ الگ چیزیں ہیں- نزلہ اس وقت ہوتا ہے جب ناک کی جھلی میں کوئی خرابی پیدا ہوتی ہے“ -

ڈاکٹر امتیاز کے مطابق “ ہمارے ناک کے اردگرد٬ اوپر نیچے یعنی چارو اطراف میں ہڈیاں ہوتی ہیں اور یہ ہڈیاں ایسی ہوتی ہیں جو ٹھوس نہیں ہوتی اور ان میں خلا ہوتا ہے جہاں ہوا بھری ہوئی ہوتی ہے-“

“ یہ تمام ہڈیاں نالیوں کے ذریعے ناک سے جڑی ہوئی ہوتی ہیں اور اگر کوئی بیماری ان ہڈیوں میں پیدا ہوتی ہے تو اسے ہم زکام کہتے ہیں“-

“ بعض اوقات یہ نزلہ زکام کی شکل اختیار کرلیتا ہے یا پھر زکام نزلے کی شکل اختیار کر جاتا ہے- اسی لیے جب ہم بولتے ہیں تو ان دونوں لفظوں کو ملا کر یعنی نزلہ زکام بولتے ہیں“-
 

image

ڈاکٹر امتیاز کہتے ہیں کہ “ نزلہ 3 یا 4 اقسام کا ہوتا ہے- ایک الرجی کی وجہ سے ہوتا ہے- الرجی کسی ایسی چیز کو کہتے ہیں جسے ہمارا جسم قبول نہ کرے اور اس کا ردعمل اظہار کرے-“

“ کچھ لوگوں کو مٹی اور دھول وغیرہ سے الرجی ہوتی ہے اور ان کی ناک اور آنکھوں سے پانی بہنا شروع ہوجاتا ہے جبکہ شہری علاقوں میں رہنے والوں کو اکثر ٹریفک کے دھوئیں سے الرجی ہوتی ہے“-

“ لیکن ساحلی علاقوں میں چونکہ نمی بہت ہوتی ہے اور یہاں جو مٹی اور دھواں اڑتا ہے وہ نمی کی وجہ سے زیادہ دیر تک ہوا میں شامل رہتا ہے اور اس وقت جو لوگ اس ہوا سے گزرتے ہیں وہ اسے سونگھتے ہوئے گزرتے ہیں اور یوں وہ بھی اس کا شکار بن جاتے ہیں“-

“ گاؤں میں صورتحال کچھ مختلف ہوتی ہے٬ وہاں مٹی دھول تو ہوتی ہے لیکن وہاں فصلوں کی کٹائی کی وجہ سے بھی الرجی ہوتی ہے خصوصاً جب گندم کی کٹائی ہوتی ہے تو اس کا چھلکا یا بھوسہ اڑتا ہے اور اس سے بھی بعض لوگوں کو الرجی ہوتی ہے“-

ڈاکٹر امتیاز کہتے ہیں کہ “ اسلام آباد میں بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد الرجی کا شکار ہوتی ہے اور وہاں لوگوں کو Pollen الرجی ہوتی ہے جو کہ پھولوں کے ذروں کی وجہ سے ہوتی ہے- لیکن بعض دفعہ یہ الرجی بہت دیر تک رہتی ہے جس کی وجہ سے اکثر مریض سانس کی بیماری کی شکار بھی ہوجاتا ہے“-

“ اس لیے ان دنوں اسلام آباد کے اسپتالوں میں الرجی ایمرجنسی نافذ کی جاتی ہے- یہ الرجی فروری سے اپریل تک ہوتی ہے کیونکہ ان دنوں یہاں بہار کا موسم ہوتا ہے“-

ڈاکٹر امتیاز کے مطابق “ اگر ناک کی ہڈی بڑھی ہوئی ہو اور ناک مختلف اوقات میں مختلف اطراف سے بند ہوتا ہو تو اس کا مطلب ہے کہ ناک کی جھلی پر ورم ہے اور یہ ورم جب ایک طرف سے اتر کر دوسری طرف جاتا ہے تو اس طرف کی ناک بند ہوجاتی ہے اور یہ ناک کی ہڈی بڑھنے کی وجہ سے نہیں ہوتا کیونکہ ناک کی ہڈی حرکت نہیں کرتی کہ جس کی وجہ سے کہاں جائے آج ایک طرف سے ناک بند ہے تو کل دوسری طرف سے“-

“ اس بیماری میں صرف 25 فیصد ناک کی ہڈی کا کردار ہوتا ہے جبکہ 75 فیصد یہ بیماری نزلے یا الرجی کی وجہ سے ہوتی ہے“-

“ جن لوگوں کے ناک کی ہڈی کے آپریشن کیے جاتے ہیں انہیں بھی صرف وقتی آرام ملتا ہے اور 3 سے 4 ماہ بعد انہیں نزلہ دوبارہ شروع ہوجاتا ہے- اس وقت یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید ناک کی ہڈی دوبارہ بڑھ گئی ہے لیکن یاد رکھیں کہ ہڈی دوبارہ کبھی نہیں بڑھتی کیونکہ ہڈیاں صرف 18 سے 20 سال کی عمر تک ہی بڑھتی ہیں اور اس کے بعد ان کے بڑھنے کا سلسلہ رک جاتا ہے“-
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Today, many people found suffering with nose diseases such as Nasal and increase in nose bone size etc. Unfortunately many myths and misunderstanding also found in people. To clear all these myths that have taken place in our minds and to learn about the causes of these diseases Hamariweb.com team set a meeting with famous ENT specialist Dr. Imtiaz Azhar Siddique.