زندگی ایک کھڑکی!

دو بہت ہی بیمار آدمی ایک ہسپتال کے ایک ہی کمرے میں زیر علاج تھے۔ وہ دونوں اس قدر علیل تھے کہ بستر سے اٹھ کر بیٹھ بھی نہیں سکتے تھے۔ صرف ایک شخص کو ایک گھنٹے کے لیے اپنے بستر سے اٹھ کر بیٹھنے کی اجازت تھی اور اس شخص کا پلنگ ان کے کمرے کی واحد کھڑکی کے عین سامنے تھا۔ جبکہ دوسرا شخص اپنے بستر سے بالکل بھی اُٹھ نہیں سکتا تھا وہ چوبیس گھنٹے اسی بستر پر لیٹا رہتا۔ وہ دونوں ایک دوسرے سے اپنے گزرے لمحات، اپنے خاندان اور نوکری کی باتیں کرتے رہتے اور اپنے احساسات ایک دوسرے سے بانٹتے رہتے۔ روزانہ جب دوپہر کے بعد کھڑکی کے سامنے والے آدمی کے اٹھ کر بیٹھنے کا وقت ہوتا تو وہ اس ایک گھنٹے میں اپنے ساتھی کو کھڑکی کے باہر کے تمام مناظر بتایا کرتا تھا جو کہ وہ اس وقت دیکھ رہا ہوتا تھا۔ دوسر ا آدمی اپنی اس دن کی زندگی اسی ایک گھنٹے میں جی لیتا تھا جب اس کی بے رنگ زندگی میں باہر کی دنیا کے رنگ اس کے کانوں سے اترتے تھے۔ جب اس کا ساتھی اسے بتاتا کہ باہر بہت خوبصورت جھیل ہے، راج ہنس اور بطخیں اس جھیل میںکھیل رہے ہیں،بچے پانی میں اپنی اپنی کشتیاں چلا رہے ہیں،فضا خوشیاں بکھیرتی نظر آ رہی ہیں، جھیل کے چاروں طرف محبتیں ہی محبتیں ہیں، پھولوں کے رنگ بالکل قوس قزاح کی طرح زمین پر بکھرے ہوئے ہیں، ہرے بھرے درخت ان کو دیکھ کر خوشی سے جھوم رہے ہیںاوراس طرح وہ اپنے ساتھی کو کھڑکی سے نظر آنے والی ہر چیز تفصیلاًبتاتا جاتا اور دوسرا شخص آنکھیں بند کیے ہرچیز کا تصور کرتا جاتا۔ اسی طرح ایک شام کھڑکی کی جانب والا شخص اپنے ساتھ کو کھڑکی کے باہر مناظر تفصیلاً بیان کر رہا تھا اور دوسرا شخص اپنی آنکھیں بند کئے ہر چیز کا تصور کر رہا تھا۔ بند آنکھوں سے سب کچھ دیکھ رہا تھا کہ اچانک ایک شیطانی خیال نے اسے بھڑکایا۔ اس کے اندر حسد نے سر اٹھایا کہ کیوں صرف یہی شخص تمام چیزیں دیکھے اور ان سے لطف اندوز ہو؟ان مناظر پر میرا بھی حق ہے۔ اگرمیں کھڑکی کی جانب ہوتا تو خود ان تمام مناظر سے براہ راست لطف اندوز ہو سکتا۔ یہ ٹھیک نہیں کہ تمام خوشی اسی کو ملے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کا حسد رفتہ رفتہ غصے میں بدلنے لگا، اس کا دل اپنے ساتھی سے متنفر ہونے لگا اور وہ سوچنے لگا کہ کھڑکی والی جانب اُسے ہونا چاہیے۔ اِن خیالات نے اُس کے اندر بے چینی کی ایک لہر پیدا کر دی، اُس کی نیند اُڑ گئی اور وہ سوچنے لگا کہ کس طرح وہ کھڑکی والی جگہ حاصل کر سکتا ہے۔ انہی خیالات میں گم ایک رات وہ چھت کو گھور رہا تھا کہ کھڑکی کی جانب والے شخص کو اچانک کھانسی شروع ہوگئی۔ کھانسی کا دورہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی سانس اکھڑنے لگی۔ اس میں اتنی ہمت نہیں ہو پا رہی تھی کہ وہ ایمرجنسی گھنٹی کا بٹن دبادیتا۔ حسد اور غصے سے بھرا شخص اپنے ساتھی کو موت کے منہ میں جاتا دیکھتا رہا اور اس کی کوئی مدد نہ کی۔ یہاں تک کہ کھانسی رک گئی اور پورے کمرے میں گہری خاموشی چھا گئی… موت کی خاموشی! اگلی صبح جب نرس کمرے میں آئی تو کھڑکی والے شخص کو مردہ پایا۔ جب اگلے روزاُس شخص کی میت کو کمرے سے لے جایا جا چکا تو کمرے میں رہ جانے والے اکیلے آدمی نے نرس سے اپنا پلنگ کھڑکی کی جانب لگانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اُس کی اِس خواہش کو بخوشی قبول کر لیا گیا اور اس کا بستر کھڑکی کی جانب شفٹ کروا دیا گیا۔ جب کمرہ صاف ستھرا کر دیا گیا تو وہ اکیلا شخص بہت خوش ہوا کہ اب میں خود تمام مناظر سے لطف اُٹھا سکوں گا اور اُس نے بمشکل ہمت کرکے، اپنی کہنی کا سہارا لے کر تھوڑا سا سر اٹھا کر کھڑکی سے باہر دیکھنے کی کوشش کی کہ اب وہ خود ان تمام مناظر کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے گا۔ باہرکی دنیا کے رنگ دیکھ سکے گا۔ جھیل، بچے، خوشیاں محبتیں سب کچھ خود محسوس کر سکے گا۔ لیکن جب اس نے انتہائی تکلیف سے سر اٹھا کر کھڑکی سے باہر دیکھا تو وہاں اسے ایک بڑی سی دیوار کے سوا کچھ نظر نہیں آیا۔اُس دیوار کو دیکھ کر وہ حیرت اور غم سے ساکن ہو گیا لیکن اب کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔ یہی حال ہماری زندگیوں کا ہے۔ دیکھنے میں سامنے والا بہت خوش اور مطمئن نظر آ رہا ہوتا ہے مگر خوشیاں صرف آپ کے اپنے انتخاب کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ حالات کیسے بھی ہوں اگر آپ چاہیں گے تو خوشی آپ کی ہوگی اگر آپ خود ہی خوش اور مطمئن رہنا نہیں چاہتے تو آپ کبھی زندگی میں اسے پا نہیں سکتے۔ خوشی اور طمانیت آپ کے دروازے پر دستک دے کر نہیں آتی بلکہ یہ صرف ہمارا اپنا رویہ ہوتا ہے۔ جو لوگ انتظار کرتے ہیں کہ ان کو خوشی ملے گی تو و ہ اُن کی زندگی میں کبھی نہیں آئے گا۔ خوشی اور اطمینان آپ کے اندر ہوتا ہے اور اگر آپ کا رویہ مثبت ہے تو آپ کے ہر جانب سکون اور اطمینان ہوگا اورخوشیاں ہی خوشیاں ہوں گی۔ ٭…٭…٭
Abdul Rehman
About the Author: Abdul Rehman Read More Articles by Abdul Rehman: 216 Articles with 255179 views I like to focus my energy on collecting experiences as opposed to 'things

The friend in my adversity I shall always cherish most. I can better trus
.. View More