پانی - Water

آج میں نے پانی پر طبع آزمائی کا فیصلہ کیا ہے اور کوشش کروں گا کہ پانی سے متعلق آپ کو کچھ معلومات دے سکوں۔زندگی اور اچھی صحت برقرار رکھنے کے لئے ہوا کے بعد پانی کی ضروری ہے۔پانی سے ہی زندگی ہے اور پانی کے بغیر کوئی جاندا ر زندہ نہیں رہ سکتا۔جس طرح ہوا میں آلودگی سے ہم بیمار پڑ جاتے ہیں اسی طر ح گ صحت کو برقار رکھنے کے لئے میں صاف و شفاف پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔آجکل بارشوں کا موسم ہے تو اس میں ہمیں پانی ہمیشہ ابال کر استعمال کرنا چایئے ۔تاکہ ہم کسی بھی بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔گندے پانی کے استعمال سے معدے اور آنتوں کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔پانی کا استعمال غذا کے ساتھ بھی ضروری ہے کیونکہ یہ اس غذا کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔پیشاب اور یرقان کی صورت میں پانی پینا مفید ہوتا ہے۔پانی پینے سے خون گاڑھا نہیں ہوتا ۔

اﷲ تعالیٰ کی اس زمین پر پانی تینوں حالتوں میں پایا جاتا ہے یعنی ٹھوس(برف کی شکل میں )مائع (پانی کی شکل میں)اور گیس(آبی بخارات کی شکل میں)۔اس کے علاوہ ہر کھانے والی چیز میں کیلوریز موجود ہوتی ہیں لیکن پانی میں کوئی کیلوریز نہیں ہے۔انسان کے جسم میں پانی دو تہائی مقدار میں ہوتا ہے اور خون میں اس کی مقدار 92% ہوتی ہے۔ڈاکٹر حضرات عام آدمی کو روزانہ کم از کم آٹھ گلاس پانی پینے کو کہتے ہیں۔کیونکہ ہمارے جسم کو اتنے پانی کی روزانہ کی بنیاد پر ضرورت ہوتی ہے۔آٹھ گلاس پانی پینے سے ہمیں بھوک کم لگتی ہے اور ہمارا میٹا بولزم بڑھتا ہے چربی گھٹتی ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔پانی پینے سے جسمانی مدافعتی نظام بہتر ہوتا ہے ۔پانی پینے سے سردرد یا مائگرین سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ یہ عام طور پر پانی کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔پانی کے استعمال سے چہرے کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور مہنگی کریموں اور لوشن سے نجات مل جاتی ہے اور روپوں کی بچت ہوتی ہے۔گرمیوں کے موسم میں کم از کم پانچ دفعہ پانی سے چہرے کو ضرور دھوئیں۔اس سے چہرے کی جلد کی تروتازگی میں اضافہ ہوتا ہے۔اور چکنی جلد والے اس سے بھی زیادہ بار چہرہ دھوئیں۔

ہم سانس لیں ،کسی کام کی صورت میں ،ورزش کی صورت میں ،پسینہ نکلنے کی صورت میں پانی کا ضیاع ہوتا ہے اسی لئے اس کمی کو پورا کرنے کے لئے ماہر طب پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔اس کے علاوہ پانی جسم سے فالتو مادہ کے اخراج میں ہماری مدد کرتا ہے۔جس کی وجہ سے ہماری جلد تازہ اور نمی سے بھر پور نظر آتی ہے۔جلد کے لئے پانی پینا تو اچھا ہے ہی لیکن اس کے ساتھ چہرے پر پڑنے والی جھریوں کو روکتا ہے۔اس کے علاوہ جسم کے باقی ماندہ نظام کو چلانے میں بھی ہماری مدد کرتا ہے۔

لندن کے ماہرین کے مطابق شاور کے ذریعے نہانے سے وائرس انسانی جسم میں داخل ہو جاتے ہیں کیونکہ نیانے کے دوران اگر پانی میں انفیکشن موجود ہوا تو وہ انسانی جسم میں داخل ہو کر کئی ایک مسائل پیدا کر سکتا ہے اور اس میں اس انسان کو ہارٹ فیل تک ہو سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق انسانی دل کی رفتارایک منٹ میں 60 سے100 تک ہوتی ہے لیکن اس بیماری میں مبتلا ہو جانے کے بعد یہ رفتار 200 فی منٹ تک پہنچ جاتی ہے۔

اب دیکھتے ہیں کہ پانی کن اوقات میں پینا زیادہ فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

ایک سے دو گلاس صبح نہار منہ ضرور پئیں۔یہ قبض کو ختم کرتا ہے اور اندرونی اعضاء کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔

جب آپ نہا لیں تو ایک گلاس پانی ضرور پئیں۔نہانے سے پہلے بھی پی سکتے ہیں یہ آپ کا بلڈ پریشر کم رکھنے میں مدد کرے گا۔

کھانے سے ایک گھنٹہ پہلے پانی پینے سے آپ کا ہاضمہ خراب نہیں ہوگا۔معدے کے لئے مفید ہے اور ہاضمہ درست رہتا ہے۔

رات سونے سے پہلے ایک گلاس پانی پینے سے ہارٹ اٹیک اور برین سٹروک سے بچا جا سکتا ہے۔

سنت کے مطابق پانی پینا ضروری ہے ایک تو آپ بیٹھ کر پانی پئیں ۔دوسرا تین سانسوں میں پئیں۔کھڑے ہو کر پانی پینے سے جوڑوں کے درد ہو سکتے ہیں۔

اب ذرا دیکھتے ہیں کہ کن حالات میں پانی پینا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

اکثر ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ کھیرے ،تربوز اور خربوزے کے بعد پانی نہ پیا جائے کیونکہ اس ہیضہ ہو سکتا ہے۔

گرمیوں میں یا تیز دھوپ سے جب آپ باہر سے آئیں تو فوراً پانی نہ پئیں۔

چائے اور دودھ کے بعد پانی کا استعمال نہ کریں۔

کھٹی چیز کے استعمال کے بعد بھی پانی نہ پئیں۔

سخت ورزش کے بعد فوراً پانی نہ پئیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1840458 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More