خونی انقلاب تو آئے گا

اگر کرپٹ حکمرانوں نے اپنی ہٹ دھرمی نہ چھوڑی..اگر کرپٹ خاندان اپنی بادشاہت اور خلافت کے چکر سے باز نہ آئے ..اگر دھرنوں کا معاملہ عزت و آبرو اور اہلیت .دانشمندی .اور بردباری سے حل نہ کیا گیا..اگر طاقت کا استمعال اسی طرح جاری رہا .اگر اسی طرح ناجایز گرفتاریاں ہوتی رہیں .اگر پولیس کا رویہ تبدیل نہ ہوا ..اگر حکمرانوں نے قبلہ درست نہ کیا..اگر پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں نے اپنے اپنے مفادات کو پش و پشت نہ ڈالا..اگر عمران خان اور قادری صاحب سے پارلیمنٹ والوں کی نفرت کا عمل برقرار رہا ..اور دھرنے والوں کو خانہ بدوش کہا جاتا رہا ..تو میرے جسے لوگوں کو حکمرانوں سے نفرت کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ..پہلے میں دھرنے میں .گو نواز گو.ہونے کی پیش گوئی کرتا تھا .اب گو نواز گو کے نعرے سیلاب کے جلسوں میں شروع ہو چکے ہیں ...ہونا باقی ہے ..دیکھتے جاؤ..اگر وزیروں مشیروں .کالم نگاروں .تجزیہ نگاروں اور چند اینکروں کو ہوش نہ آیا ..تو عنقریب غریب غربت کے مارے .بجلی کے بلوں کے مارے جب سڑکوں پر آئیں گے ..تو سڑکوں پر .کتا کتا ہاے ہاے .ہو گا ..پھر تجزیہ نگاروں اور بادشاہت کے طلبگاروں کو ہوش آے گی ..مگر اس وقت تک پلوں کے نیچے سے کافی پانی بہ چکا ہو گا ..اس لئے کہتا ہوں کہ میرا پیارا بد کردار .کرپشن والا .دولت کا پجاری حکمران بذات خود خونی انقلاب لانے کی کوشش میں مصروف ہے ..الزام عمران خان اور قادری صاحب پر لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے ..جن لوگوں کو عمران خان اور قادری صاحب کے چہرے اچھے نہیں لگتے . .ان سے مجھے کوئی گلہ نہیں ..مجھے گلہ تو ان عقلمندوں سے ہے .جو ان کے الفاظوں سے اختلاف کرتے ہیں ..کیونکہ جو وہ اصلاحات چاہتے ہیں .نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں .ملک میں انصاف اور احتساب کا قانون چاہتے ہیں ..کیا پارلیمٹ کے غنڈے وہ نہیں چاہتے..اگر نہیں چاہتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ مولویوں کے حجروں میں شراب دیکھنا چاہتیں ہیں .. مولویوں کو صرف ڈیزل کے پرمٹ سے دلچسپی ہے ..کیا یہ سچ نہیں ہے .کہ اسمبلی اور سینٹ کے ٹکٹ فروخت ہوتے ہیں ..اور من پسند افراد کا انتخاب کیا جاتا ہے ..اگر یہ سچ ہے .تو یہ کیسا نظام ہے ..قادری صاحب جو ہر روز آئین و قانون کی خرابیاں گنوا رہے ہیں . .اگر کسی کے اندر غیرت ہے تو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے ...اگر چیلنج بھی نہیں کرنا .اور آئین پر عمل بھی نہ کرنے کی قسم کھا رکھی ہے تو پھر خونی انقلاب تو آئے گا .اس کو کون کب تک روکو گے ..انقلاب کا تمسخر اڑانے والو ..اگر میری پوری نظم جو میں نے دھرنے کے شرکا کے سامنے پڑھی تھی .اگر سن لو تو شاید تم کو عقل آ جاۓ .......صرف دو الفاظ سن لو .................................انقلاب تو آئے گا آتش نمرود کو بجھا کے آئے گا
...............................آنے سے پہلے تیرے اندر ہلچل مچا کے آئے گا
...............................اب تاج اچھالے نہیں جایں گے
..............................اب تاج و تخت جلا کے آئے گا
.......اور آخر میں پھر حکمران اور حکمران کے گماشتوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں .کہ آپ عمران خان کے دھرنے کو معمولی مت سمجھو ..تحریک انصاف پاکستان کی دوسری بڑی سیاسی پارٹی ہے .دھاندلی کے باوجود ..اگر عمران خان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ..تو یہ ملک چل ہی نہیں سکتا ..اگر عمران خان کل کو راوی کے پل کو بلاک کر دیتا ہے اور حکومت طاقت کا استمعال کرتی ہے .تو خون خرابہ ہو گا اور خونی انقلاب کا آغاز ہو جاۓ گا ..یہ آگ پورے ملک میں لگنے کے لئے بیتاب ہے ..حکمران اور اس کے حواری ہوش کے ناخن لیں ..اور دھرنوں کو با عزت منتقی انجام تک پنچایا جاۓ ..وزیر اعلی اور وزیر اعظم..ایک مہینے کے لئے منظر سے ہٹ جایں .ہٹ دھرمی چھوڑ دی جاۓ .ملک کا بیڑہ غرق نہ کریں اور ملک کو خونی انقلاب سے بچایا جاۓ ....
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 132466 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.