پراسرار مقامات٬ سائنس کے لیے بھی وضاحت مشکل

ہماری یہ زمین انگنت پراسرار رازوں کی امین ہے اور ہر دم سائنسدانوں کو حیران کیے ہوئے ہے- سائنسدان اب تک کئی رازوں سے پردہ اٹھا چکے ہیں لیکن اس دنیا میں اب بھی کئی ایسے پراسرار مقامات موجود ہیں جن کی وضاحت سائنس تاحال نہیں کرسکی- یہ پراسرار مقامات آج بھی ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ سائنسدان مسلسل اپنے سوالات کے جوابات تلاش کرنے میں مصروف ہیں- ایسے ہی چند پراسرار مقامات کا ذکر ہے آج کے اس آرٹیکل میں-
 

Blood Falls, Antarctica
بیشتر افراد خون بہتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے چاہے وہ کسی تصویر میں ہی کیوں نہ ہو- لیکن ٹیلر گلیشیر سے بہنے والا یہ خون کے رنگ کا آبشار ضرور ہر ایک متوجہ کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے- ماہرین اب تک اس سرخ رنگ کے پراسرار آبشار کے بہنے کا سبب زمین کے اندر بہنے والی جھیل کو قرار دیتے ہیں جو کہ ان کے نزدیک آئرن سے بھرپور ہے اور اسی وجہ سے پانی کا رنگ تبدیل ہورہا ہے- ایک حالیہ تحقیق میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اس برف کی نیچے 1300 فٹ کی گہرائی میں زندہ جرثومے موجود ہیں جو کہ پانی میں پائے جانے والے لوہے اور گندھگ کے ذریعے اپنا وجود برقرار رکھے ہوئے ہیں-

image


Magnetic Hill, Moncton, New Brunswick
کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی گاڑی نیچے سے اوپر کی جانب کسی طاقت کے استعمال کے بغیر جائے؟ کیا زمین میں کوئی مقناطیسی طاقت موجود ہے؟ یا پھر اس سے بھی زیادہ شاندار کچھ ہے؟ 1930 میں جب سے یہ عجیب و غریب مقام دریافت ہوا ہے تب اس جادوگری کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس طرف کا رخ کرتی ہے- اور اب تک کئی لوگ اس بات کا سراغ لگانے کی کوشش کر چکے ہیں کہ آیا اس جگہ پر گاڑیاں کس طرح نیچے سے اوپر کی جانب جاتی ہیں؟

image


Surtsey, Iceland
1963 سے قبل اس مقام کا کوئی وجود نہیں تھا- 1963 میں Westman جزائر کے پانی میں موجود آتش فشاں پھٹ پڑا اور اس کی سرگرمیاں 1967 تک جاری رہیں جس کے بعد یہاں یہ جزیرہ باقی رہ گیا-

image


Longyearbyen, Norway
Svalbard گرین لینڈ کے شمال میں آرکٹک سمندر میں واقع ایک ایسا پراسرار مقام ہے جہاں 20 اپریل سے لے کر 23 اگست تک سورج بالکل بھی غروب نہیں ہوتا- اور یہ چیز انسانی چیز کے لیے کسی حد تک اس لیے خطرناک ثابت ہوتی ہے کہ اس نے معلوم پڑتا کہ اب رات ہے یا اب دن نکل آیا ہے؟ اور نہ اسے ایک دن کے گزرنے کا علم ہو پاتا ہے-

image


Racetrack Playa, Death Valley, California
یہ کیلفیورنیا میں واقع ایک ایسی پراسرار وادی ہے جہاں موجود پتھر خود بخود سرکتے ہیں اور اپنی جگہ تبدیل کرتے ہیں- اس وادی کو موت کی وادی کے نام سے جانا جاتا ہے- دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پتھر اس وقت حرکت کرتے ہیں جب انہیں کوئی دیکھ نہیں رہا ہوتا- سائنسدان آج تک ان پراسرار پتھروں کے حرکت کی وجہ نہیں جان پائے- نظریات تو بہت پیش کیے گئے لیکن ان میں سے آج تک کوئی مستند نہیں ٹھہرا- کئی لوگ صرف اس امید پر یہاں ٹھہرے کہ شاید وہ اس کا راز جان سکیں-

image


Eternal Flame Falls, Orchard Park, New York
ایک چھوٹی سی آبشار کے پیچھے جلنے والا یہ سنہری شعلہ دیکھنے پر آپ اسے اپنی نظروں کا دھوکہ تصور کر سکتے ہیں٬ لیکن یہ ایک حقیقت ہے- درحقیقت اسے دیکھنے سے قبل آپ کو ایک بو بھی محسوس ہوتی ہے- ماہرین کے مطابق یہ شعلہ زمین سے نکلنے والی ایک قدرتی گیس کے باعث جل رہا ہے- کبھی کبھار یہ شعلہ پانی سے بجھ بھی جاتا ہے لیکن یہاں آنے والا کوئی دوسرا سیاح پھر سے اسے لائٹر کی مدد سے جلا دیتا ہے-

image


Old Faithful, Yellowstone National Park
اس نیشنل پارک میں متعدد گرم پانی کے چشمے پائے جاتے ہیں جنہیں مختلف مسائل کا سامنا بھی ہے جس کا نتیجہ ان گرم چشموں کے پھٹنے کی صورت مین نکلتا ہے- اس پورے پارک میں 300 سے زائد گرم پانی کے چشمے موجود ہیں- ان کے پھٹنے کا نظارہ انتہائی شاندار ہوتا ہے اور ہر سال 3.5 ملین افراد اس مقام کا رخ کرتے ہیں-

image


Relampago del Catatumbo, Ologa, Venezuela
وینزویلا میں واقع یہ جھیل ایک ایسا مقام ہے جہاں دنیا میں سب سے زیادہ بجلی چمکتی ہے- اس مقام پر ہر سال فی اسکوائر کلومیٹر 250 بار بجلی چمکتی ہے- ہر سال 200 سے زائد راتوں میں آسمان ان چمکتی بجلیوں سے بھرپور ہوتا ہے- یہ راتیں مئی سے لے کر اکتوبر کے درمیان کی ہوتی ہیں- بعض اوقات ایک منٹ میں 25 یا اس سے بھی زائد بار بجلی چمکتی ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Earth never stops surprising us. Every corner of the planet offers some sort of natural peculiarity with an explanation that makes us wish we'd studied harder in junior high Earth science class. Some of these sites are challenging to get to; others are busy tourist destinations.