بے غم

ایک صاحب سے کسی نے پوچھا کہ " تمہیں شرم نہیں آتی اپنی بیوی کے ساتھ مل کر برتن دھوتے ہو" ان صاحب نے آگے سے کہا " اس میں شرم کی کون سی بات ہے وہ بھی تو میرے ساتھ مل کر کپڑے دھلواتی ہے۔" بیگمات کی اقسام اور ورا ئیٹز اس دنیا میں اتنی ہی ہیں جتنی کہ اس دنیا میں بیگمات ہیں۔ بہت سے لوگ ان اقسام کو جاننے اور ٹھیک سے پہچاننے کے لئے اکثر ایک سے ذیادہ بیگم بھی رکھ لیتے ہیں اپنی زندگی کو جہنم بنانے کے واسطے جو کہ ایک کی موجودگی میں تو ویسے ہی جہنم ہوتی ہے ۔

بے گم کو اکثر افراد بے غم لکھنے کے چکر میں بھی رہتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ جب تک انسان بے بیگم ہوتا ہے اس وقت تک خود کو باغم سمجھ رہا ہوتا ہے مگر جیسے ہی با بیگم ہوتا ہے تو اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی میں وہ درحقیقیت پہلے بے غم تھا۔ یہ با غم ہونے کا چکر انسان کے ازل سے اس دنیا میں ہونے سے جاری و ساری ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ دوسروں کی غم و اندوہ کی صورتحال دیکھ لینے کے باوجود بھی انسان کو عقل نہیں آتی اور تجربہ کرنے میں ہی پیش پیش رہتا ہے۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ عقل مند انسان وہ ہے جو کہ دوسروں کی حالت سے سبق حاصل کرے اور دیکھ کر ہی نتیجہ اخز کر لے ناکہ تجربہ کرنے کے لئے ہی کود پڑے۔

بیگمات کی یوں تو بہت سی اقسام ہیں ان میں سب سے معروف جو قسم کہی جاسکتی ہے جوکہ بیمار اور اکثر ہی آوازار رہتی ہے اور آُ کس وقت بھی گھر داخل کیوں نہ ہو آپ کو یقین ہوتا ہے کہ اب طویل شکوے شکایات اور آہ و زاری اور اقسام بیماری سننی ہی پڑے گی اس کی وجہ صاف ظاہر ہے کہ جب گھر سے باہر ایک آوارہ گرد پورا دن آوارہ گردیاں نائن ٹو فائیو کر کے آرہا ہوتو اس کو یہ سمجھانا کہ بھئی گھر میں رہنے والی سے ذیادہ مظلوم اور بیمار کوئی نہیں ہے اور اب دن بھر کی جاب کے بعد یہ ضروری ہے کہ اس کی تیماداری اور مزاج پرسی میں فائیو ٹو نائن کا وقت بتایا جائے۔

ایک اور قسم بیوی جو کہ ہر جگہ دیکھی جاسکتی ہے وہ ہے شاپنگ فوبیا میں مبتلا قسم جس کو اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ چاہے کپڑے رکھنے کو جگہ نہ ہو پر اس کے پاس پہننے کے لئے کوئی بھی کپڑا ہر گز موجود نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اگر آپ جائزہ لیں تو آپ کو شاپنگ مخلوق میں اس طرح کی بیگمات اکثر نا صرف ویک ہولیڈیز پر بلکہ ورکنگ ڈیز میں بھی نظر آئیں گی اسکی وجہ یہ ہی ہے کہ جب اپنی جیب سے خرچا نہ کرنا پڑ رہا ہو تو کتنا خرچا کیا جارہا ہے اس بات کی پروا کرنا اور حساب رکھنا مشکل ہی نہیں نامممکن بھی ہوتا ہے۔ اس طرح کی کواتین کے پیچھے آپ کو اکثر ایک دو پیروں اور دو ٹانگوں والی تھکی تھکی اور پریشان مخلوق ضرور نظر آئے گی۔

کچھ اقسام اس طرح کی بھی ہوتی ہیں بیگمات کی جوکہ ہیشہ ماتھے پر بل ڈالے اور منہ لٹکائے ہی نظر آئیں گی اس کی وجہ سسرالیوں سے شکوے شاکایت سے لے کر درزی کے سوٹ ٹھیک نہ سینے تک کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ کیونکہ رونا روتے رہنا اور کسی نہ کسی کو دکھڑے سناتے رہنا ایسا کام ہے جو کہ کسی بھی وقت کرنا آسان اور دل پسند ہے اور جب آہستہ آہستہ یہی کام کیا جائے تو اسی کی عادت پڑ جاتی ہے اور اس کو انجام دینا کوئی مصیبت اور پریشانی نہیں اور پھر خاص طور پر جواب میں لوگوں سے ملنے والی ہمدردیاں اور ترحم کی نگاہ ہی تو کل جواب تسلی بن جاتا ہے۔

کچھ بیگمات آُ پکو ہمیشہ ہی ٹی وی کے سامنے نظر آئیں گی اور ان کی سب سے اہم خصوصیت یہی ہوگی کہ یہ کوکنگ چینلز کو دیکھیں گی تو بہت ذوق و شوق سے مگر ان میں پکائی جانے والی ریسپیز سے ذیادہ توجہ میزبان یا کک کے کپڑوں پر ہوگی۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ نئی ریسیپز جو کہ ریسٹورنٹس میں جا کر ٹرائی کی جاسکتی ہیں ان کے نام پتہ چل جائیں گے اور وقت بھی اچھا گزر جائے گا۔

آپ کے پلے کوئی بھی قسم ہو مگر ایک بات تو طے ہے کہ آپکا گزارا اس مخلوق کے بغیر ہو نہیں سکتا اور کیوں کہ بنایا پسلی سے گیا ہے اور ٹیڑھی مخلوق ہے اسی لئے اس کو سیدھاکرنا بھی ناممکن ہے ہاں مگر ٹیڑھ پن کو ہی اپنی عقل کے مطابق استعمال میں لانا ہی اصل گُر کی بات ہے۔

 
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 273067 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More