پرکشش مقامات جو عنقریب غائب ہوجائیں گے

دنیا میں متعدد خوبصورت اور سحر انگیز مقامات میں موجود ہیں جہاں کی سیر کو ہر سال سیاحوں کی بڑی تعداد جاتی ہے- لیکن انہی میں سے چند پرکشش مقامات ایسے بھی ہیں جن کے لیے تیزی سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں خطرہ بن چکی ہیں- ماہرین کے مطابق ہوسکتا ہے کہ آنے والے چند سالوں میں یہ مقامات اپنا وجود کھو دیں-
 

گریٹ بیرئیر ریف
آسٹریلیا میں واقع یہ مونگا کا دنیا کا سب سے بڑا زیرِ آب چٹانی سلسلہ ہے- یہ سلسلہ ایک لاکھ 33 ہزار اسکوائر میل کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے- لیکن سمندری درجہ حرارت میں اضافے اور آلودگی کی وجہ سے آنے والے 100 سالوں میں اس یہ مقام اپنا وجود کھو سکتا ہے-

image


وینس
وینس اٹلی کا ایک ایسا شہر ہے جو اپنی خوبصورتی کی وجہ سے دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے- یہ شہر متعدد جزیروں پر مشتمل ہے- لیکن سمندری سطح میں ہونے والے مسلسل اضافے کے باعث اس شہر کے وجود کو شدید خطرہ لاحق ہے-

image


بحیرہ مردار
یہ ایک تاریخی سمندر ہے جو کہ دنیا کا سب سے نمکین سمندر بھی ہے- لیکن گزشتہ 4 دہائیوں سے اس کے رقبے اور سطح میں قابلِ ذکر کمی واقع ہوئی ہے- ماہرین نے خدشتہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے 50 سالوں میں یہ مکمل طور پر غائب ہوسکتا ہے-

image


گلیشیر نیشنل پارک
کبھی مونٹانا کے نیشنل پارک میں 150 سے زائد گلیشیر پائے جاتے تھے لیکن اب ان کی تعداد کم ہو کر صرف 25 رہ گئی ہے- اس کمی کی وجہ سے تیزی سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں ہیں اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ 2030 تک یہ گلیشیر بالکل ختم ہوجائیں گے اور یہاں صرف پارک رہ جائے گا-

image


مالدیپ
یہ ایک بہت ہی پرکشش جزیرہ ہے جو ہر دور میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے اور یہ سطح سمندر کا سب سے نچلا مقام بھی ہے- لیکن سمندر کے سطح میں مسلسل ہونے والے اضافے کے باعث ممکن ہے کہ یہ جزیرہ ڈوب جائے- ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے اگر سطح سمندر میں یونہی اضافہ ہوتا رہے تو آنے والے 100 سالوں میں یہ جزیرہ مکمل غائب ہوجائے گا-

image


سچیلیس
بحرِ ہند میں واقع یہ مقام تقریباً 115 جزائر کا مجموعہ اور متعدد پرتعیش ریزورٹس کا گھر ہے- لیکن یہ جزائر بھی خطرے سے دوچار ہیں- اور ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے 50 سے 100 سالوں کے درمیان یہ جزائر بھی ڈوب جائیں-

image


دی الپس
یہ دنیا مقبول ترین اسکائنگ خطوں میں سے ایک اور انتہائی خوبصورت مقام ہے - لیکن الپائن پر موجود برف ہر سال تقریباً 3 فیصد پگھل جاتی ہے جس کی وجہ موسمیاتی تبدیلیاں ہیں- ماہرین کا خیال ہے کہ 2050 تک یہ گلیشیر مکمل طور پر غائب ہوسکتے ہیں-

image


میگڈا لین جزائر
کینیڈا میں واقع یہ جزائر متعدد ریتیلے ساحلوں اور چٹانوں پر مشتمل ہیں جو کہ انتہائی پرکشش ہیں - لیکن یہ جزائر بھی بھاری ہواؤں اور بدترین موسمی اثرات کے باعث خاتمے کی جانب گامزن ہیں- اور یہاں موجود برف بھی تیزی سے پگھل رہی ہے- ماہرین کے مطابق آنے والے 75 سالوں میں یہ برف مکمل طور پر پگھل جائے گی-

image


الاسکا
الاسکا ایک امریکی ریاست ہے جو کہ امریکہ کے انتہائی شمال میں واقع ہے- لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث اس کے وجود کو بھی خطرات لاحق ہیں- ممکن ہے اس جگہ پر موجود برف پگھل جائے جو کہ اس مقام کی خوبصورتی کا باعث ہے- اس صورت میں نہ صرف الاسکا کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان ہوگا بلکہ یہاں کے ماحولیاتی نظام میں بھی ڈرامائی تبدیلیاں واقع ہوں گی-

image

اتھاباسکا گلیشیر
یہ شمالی امریکہ کا سب سے زیادہ وزٹ کیا جانے والا گلیشیر ہے جو کہ 2.3 اسکوائر میل کے رقبے پھر پھیلا ہوا ہے- تاہم یہ گلیشیر بھی گزشتہ 125 سالوں سے مسلسل پگھل رہا ہے اور اپنے خاتمے کے انتہائی قریب ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

The world is filled with jaw-dropping sights, but rapid climate change is threatening some of the most spectacular natural wonders. Here are just a few of the world’s most majestic places that could disappear in as little as a few decades.