ذرائع ابلاغ میں جدت و ترقی

انسان کے دنیا میں وجود پاتے ہی جیسے جیسے انسان کی آبادی بڑھتی گئی۔ ویسے ہی انسان میں چیزوں کو جلد سے جلد جاننے کی چاہت پیدا ہونے لگی۔ ہر انسان کی کوشش ہوتی کہ وہ مختصر وقت میں اپنے ماحول کے اردگردرونما ہونے والی چیزوں، خبروں اور وقوع پزیر ہونے والے واقعات کو جان لے۔ جس کے لئے انسان نے کافی مشقت اور سچی لگن کے ساتھ100 برس کے وقت میں اخبار، ریڈیو اور ٹیلی ویژن جیسے بہترین اور کار آمد ذرائع ایجاد کئے۔اس کے ساتھ ترقی کا سفر تھما نہیں بلکہ ذرائع ابلاغ کی دنیا میں موبائل اور انٹرنیٹ نے بھی جگہ بنا لی۔ جیسا کہ تاریخ شاہد ہے کہ ہر نئی ایجاد ہونے والی چیز ہمیشہ ایک ہی شکل و صورت میں برقرار نہیں رہتی بلکہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس میں جدت اور تبدیلی ہوتی رہتی ہے اس لئے موجودہ ذرائع ابلاغ اخبار، ٹیلی ویژن، ریڈیو، موبائل، انٹرنیٹ میں کافی جدت آ چکی ہے۔

سماجی میڈیا نے دوسرے ذرائع ابلاغ کوترقی کے سفر میں کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے اور جو خبریں، واقعات، خوشی و غمی، روز مرہ کی زندگی میں رونما ہونے والی چیزیں پہلے معاشرے، ریاست اور ملک تک محدود رہتی تھیں اب سماجی میڈیا کے ذریعے پوری دنیا تک پھیل رہی ہیں۔ سماجی میڈیا نے پوری دنیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مثبت و منفی صورتوں میں جوڑ دیاہے۔ جسے زبانِ عام میں ’’گلوبل ولیج‘‘ کہتے ہیں۔اب کوئی بھی شخص دنیا کے کسی کونے پر ہی کیوں نہ ہو۔ وہ اپنی جگہ سے بیٹھے بیٹھے ایک ہی وقت میں پوری دنیاسے مختلف قسم کے روابط قائم کر سکتا ہے، چیٹنگ کر سکتا ہے، مختلف واقعات اور خبروں سے جڑی ویڈیوز دیکھ سکتا ہے۔ اپنی مادری زبان میں خبروں کی نشریات سن اور دیکھ سکتا ہے۔ سماجی میڈیا کی دنیا میں استعمال ہونے والے ذرائع موبائل فونس، Whatsapp messenger، yahoo messenger،Google browser، Emailing،ٖٖٖ ٖFacebook، Twitter، Blogging، Youtube، Flicker، Linked In، Tumbler، Tancent Webo وغیرہ شامل ہیں۔ اخبار، ٹیلی ویژن اور ریڈیو کی اہمیت اپنی جگہ ہے۔ مگر سماجی میڈیا میں جس قدر گزرتے وقت کے ساتھ جدت آرہی ہے۔ اس نے پوری دنیا کے لوگوں کے دل جیت لئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج سماجی میڈیا کو استعمال کرنے والوں کی تعداد اربوں میں پہنچ چکی ہے۔

سماجی ویب سائٹ کی حالیہ تحقیق کے مطابق دنیا کی کل آبادی اس وقت 7,095,476,818 ہے۔ جس میں سے 52 فیصد شہری اور 48 فیصد دیہاتی ہیں۔ سب سے زیادہ آبادی والا برِ اعظم جنوبی ایشیاء ہے جس کی کل آبادی1,630,919,286 ہے مگر اس کی آبادی کا69 فیصد حصہ دیہات پر مبنی ہے جبکہ 31 فیصد حصے پر شہر آباد ہے۔ اس لئے جنوبی ایشیاء میں انٹرنیٹ اور سماجی نیٹ ورک کا تناسب کم دیکھا گیا ہے۔ دوسرے نمبر پر زیادہ آبادی مشرقی ایشیاء کی ہے جس کی تعداد 1,584,806,482 ہے۔ 60 فیصد حصہ شہری ہے جبکہ باقی 40 فیصد حصہ دیہاتی ہے۔ تیسرے نمبر پر بڑی آبادی افریقہ کی ہے۔ جس کی تعداد 1,125,664,947 ہے۔چونکہ افریقہ کی آبادی کا61 فیصد حصہ دیہی زندگی پر مزین ہے اور 39 فیصد پر ہی شہر آباد ہے۔ اس لئے یہاں پر انٹرنیٹ اور سماجی نیٹ ورک استعمال کرنے والوں کی تعداد اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔ چوتھے نمبر پر آبادی جنوب مشرقی ایشیاء کی ہے۔ جس کی تعداد 630,551,581 ہے۔ اس کا 46 فیصد حصہ شہری ہے اور 54 فیصد حصہ دیہاتی ہے۔ پانچویں نمبر کی آبادی مغربی یورپ کی ہے۔ جس کے لوگوں کی تعداد 77 فیصد شہری اور 23 فیصد دیہی کے ساتھ 416,767,521 ہے۔ چھٹے نمبر پر آبادی جنوبی امریکہ کی ہے۔ جس کی 82 فیصد شہری اور 18 فیصد دیہی علاقے کے ساتھ تعداد 408,157,815 ہے۔ ساتویں نمبر پر آبادی شمالی امریکہ کی ہے ۔ جس کے لوگوں کی تعداد 82 فیصد شہری اور 18 فیصد دیہی کے ساتھ 351,300,266 ہے۔ آٹھویں نمبر پر بڑی آبادی وسطی و مشرقی یورپ کی ہے ۔ جس کے افراد کی تعداد 68 فیصد شہری اور 32 فیصد دیہاتی رقبے کو ملا کر 323,365,917 ہے۔ نویں نمبر پرآبادی مشرقِ وسطی کی ہے۔ جو کہ 72 فیصد شہری اور 28 فیصد دیہی علاقے کے لوگوں کو ملا کر تعداد 279,192,238 ہے۔ دسویں نمبر پر آبادی پر مزین حصہ وسطی امریکہ کا ہے۔ جس کی تعداد 71 فیصدشہری اور 29 فیصد دیہی علاقے کے افراد کے ساتھ 195,127,178 ہے۔ گیارہویں نمبر پر 38 فیصد شہری اور 62 فیصد دیہی آبادی کے تناسب کے ساتھ کم آبادی والا حصہ وسطی ایشیاء کا ہے۔ جس کے لوگوں کی تعداد 113,197,987 ہے۔ آخری بارہویں نمبر پر سب سے کم آبادی والا حصہ اوشیانیہ کا ہے جس کی آبادی 71 فیصدشہری اور 29 فیصد دیہی رقبے کو ملا کر36,425,600 ہے۔

دنیا میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 2,484,915,152 ہے۔ جسمیں شمالی امریکہ میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 284,093,742ہے، مغربی یورپ میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 326,197,691ہے، اوشنایہ میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 23,025,488 ہے۔ وسطی اورمشرقی یورپ میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 174,727,847 ہے، مشرقی ایشیاء میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 756,093,363 ہے، جنوبی امریکہ میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 193,655,950 ہے، مشرقِ وسطی میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 102,346,717 ہے، وسطی امریکہ میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 66,034,487 ہے، وسطی ایشیاء میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 32,444,899 ہے، جنوبی مشرقی ایشیاء میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 155,173,606 ہے، افریقہ میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 205,185,547 ہے اور جنوبی ایشیاء میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 188,303,759ہے۔

سوشل نیٹ ورک استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد دنیا میں 1,856,680,860 بنتی ہے۔ جسمیں شمالی امریکہ میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 197,033,600 ہے، مغربی یورپ میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 185,034,740 ہے، اوشیانیہ میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 16,163,220 ہے، جنوبی امریکہ میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 179,145,980 ہے، مشرقی ایشیاء میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 678,728,200 ہے، وسطی امریکہ میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 66,951,880 ہے، وسطی و مشرقی یورپ میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 106,440,000 ہے، جنوب مشرقی ایشیاء میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 161,996,000 ہے، مشرقِ وسطی میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 66,900,000 ہے، افریقہ میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 79,851,240 ہے، جنوبی ایشیاء میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 112,696,000 ہے اور وسطی ایشیاء میں سماجی ذرائع استعمال کرنے والوں کی تعداد 5,740,000 ہے۔ سماجی نیٹ ورک میں فیس بک استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں 1,184 ملین ہے، QZone استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں 632 ملین ہے، گوگل + استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں 300 ملین ہے، linkedin استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں 259 ملین ہے، ٹویٹر استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں232 ملین ہے، Tumbler استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں230 ملین ہے، tencent webo استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں 220 ملین ہے، QQ messenger استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں816 ملین ہے، Whatsapp messenger استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں 400 ملین ہے اور Wechat استعمال کرنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں 272 ملین ہے۔

پوری دنیا میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 6,57,29,50,124 ہے۔ جسمیں وسطی و مشرقی یورپ میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 486,919,115 ہے۔ مغربی یورپ میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 538,572,700 ہے، جنوبی امریکہ میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 508,079,743 ہے، مشرقِ وسطی میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 311,419,837 ہے، شمالی امریکہ میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 353,899,984 ہے، جنوب مشرقی ایشیاء میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 688,607,654 ہے، اوشیانیہ میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 34,181,507 ہے، مشرقی ایشیاء میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 1,451,087,957 ہے، وسطی ایشیاء میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 102,433,527 ہے، وسطی امریکہ میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 173,787,140 ہے، جنوبی ایشیاء میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 1,173,703,583 ہے اور افریقہ میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 750,257,377 ہے۔

اوپر بیان کی گئی سماجی میڈیا کو استعمال کرنے والوں کی تعداد کے مطابق یہ بات عیاں ہو جاتی ہے کہ سماجی میڈیا بھی ذرائع ابلاغ میں ایک بہت بڑی جگہ بنا چکا ہے اور اسے بھی میڈیا کی دنیا میں اظہارِ خیال کا اتنا ہی حق حاصل ہے جتنا کہ دوسرے ذرائع کو حاصل ہے بلکہ یوں کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ سماجی میڈیا اپنی ترقی و جدت کے ساتھ خبریں پھیلانے، واقعات دکھانے اور دیگر اظہار میں اتنا تیزترین ہوچکا ہے کہ اس نے ذرائع کو اپنے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
Asad Waqas
About the Author: Asad Waqas Read More Articles by Asad Waqas: 6 Articles with 4047 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.