ہنری نیسلے ۔Henry Nestle

ہنری نیسلے کے بارے میں لوگوں کا خیال ہے کہ وہ سوئیزر لینڈ کا باشندہ تھا کیونکہ اس کی کمپنی کی تمام مصنوعات پر میڈ ان سوئیزر لینڈ درج ہوتا ہے لیکن بہت کم لوگ اس بات سے آشنا ہیں کہ اس کی تمام زندگی تو سوئیزر لینڈ میں گزری لیکن وہ ایک جرمن تھا اس کی پیدائش آج سے دو سو سال قبل 10 اگست 1814میں جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ہوئی اس کا اصل نام ہائن رچ نیسلے تھا ، ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس نے ایک فارمیسی میں کیمسٹ کا چار سالہ کورس مکمل کرنے کے بعد یورپ کی سیر کرنے کی ٹھانی مختلف یورپی ممالک کی سیر کرتے ہوئے اس کی آوارہ گردی اسے 1839میں سوئیزر لینڈ کے شہر Lausanneلے آئی جہاں اسسٹنٹ فارماسسٹ کا امتحان پاس کرنے کے بعد جینوا جھیل کے قریبی شہر Veveyمنتقل ہو گیا ،تارک وطن ہونے کی وجہ سے نجی کاروبار کرنے کی اجازت نہ ملنے پر ایک فارمیسی میں اسسٹنٹ کی حیثیت سے کام کرتا رہا فارمیسی کا مالک Marc Nicollierسوئس تھا اور جرمن کیمسٹ کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا ،دونوں نیسلے کی ذہانت سے بخوبی آگاہ تھے اور گاہے بگاہے اپنے تجربات سے نوازا کرتے ،کچھ عرصہ بعد انہی کی بدولت نیسلے کو نجی کاروبار کرنے کا اجازت نامہ بھی مل گیا اور اس نے ایک چھوٹی دوکان میں ذاتی پریکٹس شروع کر دی،کچھ ماہ بعد اتفاق سے اس کی بنی ہوئی خوراک کے استعمال سے ایک نوزائیدہ بچے کی جان بچ گئی اور وہ دنیا کے امیر افراد کی لسٹ میں شامل ہو گیا۔
نوزائیدہ بچہ ایک ماہ قبل ہی دنیا میں آیا اور ماں کا دودھ پینے سے قاصر تھا کمزوری نے بچے کو موت کے دھانے لا کھڑا کیا کہ ہنری نیسلے کے نئے تیار شدہ پاؤڈر نے بچے کی جان بچا لی ،اس نئے دریافت شدہ پاؤڈر کو پہلی بار نوزائیدہ بچے کو دودھ میں ملا کر پلایا گیا اور بچے کو نئی زندگی ملنے پر اس پاؤڈر کا نام نیسلے ملک رکھا گیااور یہاں سے ہنری نیسلے کو محسوس ہوا کہ وہ بچوں کی صحت اور نشو نما کیلئے ہی مصنوعات ایجاد کرے گا۔اس نے دن رات انتھک محنت کی اور رفتہ رفتہ اپنی چھوٹی دکان میں تجربات کرتا رہا آغاز میں اس نے سافٹ ڈرنکس ، سوڈا واٹر ،اور اخروٹ کے تیل سے مختلف اجزا تیار کیں ،اور ابتدا سے ہی منرل واٹر کو مقبولیت حاصل ہوئی ،کچھ عرصہ بعد اس نے فرینکفرٹ میں رہائش پذیر ایک غریب ڈاکٹر کی بیٹی سے شادی کر لی اس کی شریک حیات نے اس کی زندگی میں ایک اہم اور مثبت کردار ادا کیا ۔
بالخصوص بچوں کی مصنوعات کو صحت افزا اور کیمیکل سے پاک بنانے میں اس نے نیسلے کے نت نئے تجربات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، گاڑھے دودھ ، چینی اور پنیر کے آٹے سے انفرادی اجزا کی پروسیسنگ ان دونوں کیلئے خاص اہمیت کی حامل تھیں وہ چاہتے تھے کہ ایسی خوراک تیار کی جائے جو حرارت ،نمی اور دباؤ کے علاوہ ایک لمبے عرصے تک کار آمد رہے انہوں نے اس تجربے میں پوٹاشیم بی کاربونیٹ جو آج E501کے نام سے جانا جاتا ہے اجزا میں مکس کیا اور اس عمل سے ایسڈ میں کمی واقع ہوئی اس طریقہ کار سے انہوں نے بچوں کے لئے قابل قبول سطح پر آٹے کی مصنوعات سے نوزائیدہ بچوں کیلئے ایک پروڈکٹ تیار کی اور کامیاب رہے۔سات سال کی انتھک محنت اور مختلف تجربات نے نیسلے کی مصنوعات بالخصوص بچوں کی خوراک دنیا کے اٹھارہ ممالک میں فروخت ہوئیں۔

1875میں ترقی کی منزلیں طے کرتا ہوا نیسلے اس مقام تک جا پہنچا جہاں اسکی چھوٹی فیکٹری کا رقبہ اور ورکرز کی تعداد کم پڑ گئی تو اس نے دیگر شہروں میں اپنے نام سے مزید فیکٹریز کا سنگ بنیاد رکھا ،نیسلے نے مزید نت نئے تجربات کئے اور کامیابیاں حاصل کرتا رہا اور اپنی فرم کے لوگو کو نیسلے کا نام دیا ،اکسٹھ سال کی عمر میں اپنا تمام کاروبار اپنے بچوں کے نام کیا اور بچپن کی خواہش پر ایک میلین سوئس فرانک کی گھوڑا گاڑی (بگھی) بنوائی اور ریٹائیرڈ ہو گیا ،باقی ماندہ زندگی سوئیزر لینڈ اور جرمنی میں گزارتے ہو سات جولائی 1890میں سوئیزر لینڈ کے شہر Gilonمیں انتقال کر گیا ۔

دس اگست کو جرمنی میں اس کی دو سو سالہ برسی منائی گئی اور بڑے پوسٹر اور بینرز پر لکھا گیا آج نیسلے کا دن ہے جس نے اچھا کھانا ،اچھی زندگی۔ Good Food-Good Lifeکی بنیاد رکھی ،ہزاروں افراد نے اس کی برسی کے دن شرکت کی اس کی مارکیٹنگ مینجمنٹ نے اس کی مصنوعات ،فروٹ دہی ،چاکلیٹس ،سافٹ ڈرنکس اور خاص طور پر نیسلے پانی وغیرہ شرکاء میں فری پیش کیں۔

سوئیزر لینڈ میں نیسلے کا ہیڈ اوفس اور تین بڑے شہروں میں مختلف مصنوعات تیار کی جاتی ہیں نیسلے کا دوسرا بڑا ہیڈ اوفس فرینکفرٹ میں ہے اور جرمنی کے تیئس چھوٹے بڑے شہروں میں مختلف مصنوعات تیار کی جاتی ہیں جنہیں ہنری نیسلے کی نسل ذمہ داری سے پایہ تکمیل تک پہنچا رہی ہے۔ آج وہ اس دنیا میں نہیں ہے لیکن اس کے ہاتھ کی بنی خوراک ہمارے بچے استعمال کرتے ہیں اور صحت مند ہیں ،اور نیسلے پانی سے دنیا بھر میں لوگ اپنی پیاس بجھاتے ہیں ۔

اسے کہتے ہیں تخلیقی ایجادات جن سے انسان تاحیات فائدہ اٹھا سکیں۔
Shahid Shakil
About the Author: Shahid Shakil Read More Articles by Shahid Shakil: 250 Articles with 226017 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.